جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نےقومی اسمبلی اور سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
گزشتہ ہفتے کے دوران پی ٹی آئی کے ایک وفد نے مولانا فضل الرحمان سے دو تفصیلی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں اہم سیاسی، قومی اور پارلیمانی امور زیر بحث آئے اور بالآخر مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن لیڈر کے طور پر پی ٹی آئی کی حمایت پر آمادگی ظاہر کر دی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت ہونے کے ناطے، یہ حق پی ٹی آئی کا ہے کہ وہ اپوزیشن لیڈر نامزد کرے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن ایک متحد قوت بن کر پارلیمان میں اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہاکہ ملک اس وقت کئی اندرونی و بیرونی بحرانوں سے گزر رہا ہے۔ ان حالات میں وسیع تر قومی مفاہمت اور گرینڈ ڈائیلاگ وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ صرف سیاسی مکالمے کے ذریعے ہی ہم کسی حل تک پہنچ سکتے ہیں۔

Post Views: 13.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا
136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے

خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی، کل 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔سینیٹ انتخاب کے لیے پی ٹی آئی کے خرم ذیشان اور اپوزیشن کے تاج محمد آفریدی مدمقابل تھے۔ خرم ذیشان کو 91 اور تاج آفریدی کو 45 ووٹ ملے۔اپوزیشن کے چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا جن میں جے یو آئی کے اکرم درانی، پی ٹی آئی پارلیمنٹرین کی نادیہ شیر، ن لیگ کے علی ہادی اور پیپلزپارٹی کی فرزانہ شیر شامل ہیں۔پولنگ کے آغاز پر صرف تین اراکین اسمبلی میں موجود تھے تاہم الیکشن کمیشن نے باضابطہ پولنگ شروع کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔ پی کے 115 سے تعلق رکھنے والے احسان اللہ خان نے پہلا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ اقلیتی رکن گورپال سنگھ نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، اسپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی، امجد علی، شفیع اللہ، اورنگزیب خان اورکزئی، شیر علی آفریدی، آفتاب عالم آفریدی، ریاض خان، عبدالکبیر خان، عجب گل وزیر، سید قاسم علی شاہ سمیت دیگر ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔صوبائی اسمبلی آتے ہوئے وزیر اعلیٰ ٹریفک جام میں پھنس گئے تھے جس کے باعث گاڑی سے اتر کر پیدل اسمبلی پہنچ گئے، وزیراعلیٰ اپنے سیکیورٹی اہلکاروں کے ہمراہ پیدل آئے۔وزیراعلیٰ کے پی ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد بانی چیٔرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے راولپنڈی روانہ ہوئے۔صوبائی الیکشن کمشنر خیبر پختونخوا سعید گل کو ریٹرننگ آفیسر جبکہ جوائنٹ صوبائی الیکشن کمشنر محمد فرید آفریدی، ڈائریکٹر الیکشنز محمد ندیم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا کوارڈینیشن سہیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر الیکشنز فہد علی شاہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لاء محمد امجد کو پولنگ آفیسرز مقرر کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
  • بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
  • خالد مقبول صدیقی کا اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کیلئے پنجاب اسمبلی کی حمایت کا اعلان
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • ای چالان ظلم، تھپٹر مارنے کی سزا موت نہیں ہوسکتی، اپوزیشن لیڈر بلدیہ کراچی
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27 ویں ترمیم کی حمایت کردی
  • گلگت، ایم ڈبلیو ایم اور اسلامی تحریک کے پارلیمانی رہنماؤں کی اہم ملاقات
  • خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب
  • ٹی ٹی پی کے خلاف آپریشن پر مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی حمایت کردی
  • خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب