سینیٹ: انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور، اپوزیشن کا احتجاج WhatsAppFacebookTwitter 0 19 August, 2025 سب نیوز


اسلام آباد: سینیٹ میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، اپوزیشن نے بل کی منظوری کے خلاف احتجاج کیا۔
سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 پیش کیا، اپوزیشن ارکان نے بل کو آئین اور بنیادی حقوق کے منافی قرار دیا، کامران مرتضیٰ نے بل پر ترامیم پیش کیں اور اسے اسلامی نظریاتی کونسل بھجوانے کی تحریک دی۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ کی ترامیم مسترد کر دی گئیں جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور ایوان سے واک آئوٹ کیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر نے مخالفت میں کہا کہ یہ بل اسلامی تعلیمات اور انصاف کے تقاضوں کے خلاف ہے، جہاں انصاف نہیں ہوگا وہاں دہشتگردی بڑھے گی، بل کو صرف دہشتگردی کی تعریف تک محدود ہونا چاہئے،جلد بازی میں یہ قانون سازی نہ کی جائے کیونکہ اس کا سیاسی مخالفین اور اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔


وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ نے بل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ملک دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے اور نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، اس قانون میں ماضی میں بھی کئی ترامیم کی جا چکی ہیں اور سیکشن 4 کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فوج طلب کرنے کا اختیار حاصل ہے، سب آرٹیکل ون کے تحت ملزم کو وکیل کرنے کا حق بھی حاصل ہوگا۔
پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ یہ بل ہمیں منظور کرنا ہوگا کیونکہ ہم دہشتگردی کے خلاف بڑے محاذ پر لڑ رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ انصاف آئین کے مطابق یقینی بنایا جائے۔
ایم کیو ایم کے سینیٹر فیصل سبزواری نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کی جڑیں اکثر کمپرومائزز کی وجہ سے مضبوط ہوئیں۔
بل پر بحث کے بعد ایوان نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025 کو کثرتِ رائے سے منظور کر لیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرامن و ترقی کی مشترکہ جستجو اور عدل و انصاف کے مشترکہ دفاع میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اہم کردار امن و ترقی کی مشترکہ جستجو اور عدل و انصاف کے مشترکہ دفاع میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اہم کردار نو مئی مقدمات؛ چیف جسٹس پاکستان کا فریقین کو دستاویزات جلد جمع کروانے کی ہدایت پاکستان میں سیلاب سے تباہی ، چین ہر مشکل میں مدد کرنے کےلئے تیار ہے ، چینی وزیر خارجہ سٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس پہلی بار ایک لاکھ 49 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کر گیا حماس نے جنگ بندی کے معاہدے پر آمادگی ظاہر کر دی جاپان سے صفائی اور ماحول کی بہتری کے لیے ٹیکنالوجی لیں گے: مریم نواز TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: انسداد دہشتگردی ترمیمی بل 2025

پڑھیں:

انسدادِ شدت پسندی قانون امن کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی

مقررین نے پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب میں کہا کہ انتہا پسندی کا مقابلہ صرف قانون سے نہیں، بلکہ تعلیم، آگاہی اور مکالمے سے ممکن ہے۔ ریوائزڈ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پیغامِ پاکستان، سائبانِ پاکستان اور دخترانِ پاکستان کے منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ ماہرین نے بین المذاہب ہم آہنگی، فرقہ واریت کے خاتمے، خواتین اور بچوں کے حقوق بارے اظہار خیال کیا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت پنجاب کا شدت پسندی کے خاتمے اور پْرامن معاشرے کے قیام کا مشن، گورنر ہاؤس لاہور میں "پنجاب انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025" کے حوالے سے پالیسی ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا۔ محکمہ داخلہ پنجاب اور سینٹر فار کاؤنٹرنگ وائلنٹ ایکسٹریمزم پنجاب نے گورنر ہاؤس کے دربار ہال میں ڈائیلاگ کا اہتمام کیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، قانون دان احمر بلال صوفی، سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری، پرو وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر خالد محمود، وائس چانسلر اوکاڑہ یونیورسٹی ڈاکٹر سجاد مبین، ایڈیشنل آئی جی شہزادہ سلطان، ڈاکٹر راغب نعیمی نے ڈائیلاگ میں خصوصی شرکت کی۔
 
پالیسی ڈائیلاگ میں اعلیٰ سرکاری حکام، یونیورسٹی پروفیسرز، علما، ماہرینِ قانون، سول سوسائٹی اور طلبہ کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔ ڈاکٹر سمیعہ راحیل قاضی، ڈاکٹر ارم، منصور اعظم قاضی، ڈاکٹر شاہد اقبال، ڈاکٹر احمد خاور شہزاد نے پینل ڈسکشن میں حصہ لیا۔ سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومتِ پنجاب کی پالیسی انتہا پسندی کیخلاف قومی عزم کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں امن، رواداری اور برداشت کے فروغ میں نوجوانوں اور سول سوسائٹی کا کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ روشن، پُرامن اور خوشحال پاکستان کی تشکیل میں مردوں کیساتھ خواتین کا کلیدی کردار ہے، قانون شدت پسندی کے خاتمے اور امن کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا۔
 
مقررین نے پالیسی ڈائیلاگ سے خطاب میں کہا کہ انتہا پسندی کا مقابلہ صرف قانون سے نہیں، بلکہ تعلیم، آگاہی اور مکالمے سے ممکن ہے۔ ریوائزڈ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پیغامِ پاکستان، سائبانِ پاکستان اور دخترانِ پاکستان کے منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ ماہرین نے بین المذاہب ہم آہنگی، فرقہ واریت کے خاتمے، خواتین اور بچوں کے حقوق بارے اظہار خیال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شدت پسندی کے خاتمے اور پُرامن و مہذب معاشرے کی تشکیل میں تمام مکاتب فکر کا متوازی کردار ہے۔ ڈائیلاگ کے اختتام پر سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے مشترکہ اعلامیہ پیش کیا۔
 

متعلقہ مضامین

  • انسدادِ شدت پسندی قانون امن کے فروغ میں سنگِ میل ثابت ہوگا، ڈاکٹر احمد جاوید قاضی
  • پنجاب حکومت کا جنگلات ایکٹ 1927 میں ترمیم کا فیصلہ
  • عالمی قافلے و رضاکاروں پر حملہ اسرائیلی دہشتگردی ہے ،عنایت اللہ خان
  • آزاد کشمیر احتجاج: بھارتی وزارت خارجہ کا پاکستان سے جواب دہی کا مطالبہ
  • حکومت پنجاب کا شدت پسندی کے خاتمے کے لیے ’انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025‘ پر پالیسی ڈائیلاگ
  • اے این ایف کی کارروائیاں، خاتون سمیت 9 ملزمان گرفتار، 22 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • اسلام آباد نیشنل پریس کلب پر دھاوا: صحافی تنظیموں نے واقعہ دہشتگردی قرار دیدیا
  • کیا آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں؟
  • سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی
  • آزاد کشمیر احتجاج: وزیرِاعظم کی مذاکرات کی پیشکش عوامی رائے میں دانش مندانہ اقدام قرار