تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کو جیل میں رکھنے اوراقتدار کے مزے لوٹنے میں کامیاب ہو گئی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وفاقی وزیر اور سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کو جیل میں رکھنے میں کامیاب ہوگئی، یہ اپنے اقتدار کے مزے لوٹتے ہیں اور لوٹتے رہیں گے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل واوڈا کا کہنا تھاکہ شاہ محمود قریشی کا چہرہ دیکھتے رہا کریں وہ ہمارے وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کے پی سرکاری فنڈز سے 10فیصد مسلح گروہوں کو جانے کے مولانا فضل الرحمان کے بیان کی تائید کرتا ہوں، ایک صوبے کا معاملہ نہیں جب تمام صوبوں کے فنڈز میں گھسیں گے تو بڑا بہت بڑا فنڈا نکلے گا۔
سابق ایم پی اے احمد خان بھچر کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت22اگست تک ملتوی
ان کا کہنا تھاکہ کے پی کے اور پی ٹی آئی قیادت بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے میں کامیاب ہوگئی، یہ اپنے اقتدار کے مزے لوٹتے ہیں اور لوٹتے رہیں گے، جو فیل صوبے ہوتے ہیں وہاں پر یہی تباہی ہوتی ہے، تحریک انصاف والے نعرہ لگاتے تھے سارے چور ہیں سارے بے ایمان ہیں، کے پی میں سینیٹ نشستوں پر جو نورا کشتی ہوئی ہے وہ سب کے سامنے ہے۔فیصل واوڈا کا کہنا تھاکہ فیلڈ مارشل کی سربراہی میں پاک فوج ملک کو بچاتی رہے گی، دہشت گردوں کے خلاف ملک میں آپریشن رکے گا نہیں تیز ہوگا جو اس تسلسل کے بیچ میں آئے گا جتنا بڑا طرم خان ہوگا رگڑ دیا جائے گا۔
اسلام آباد راولپنڈی سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں آج بارش کا امکان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا
پڑھیں:
مراکش میں کرپشن کیخلاف نوجوانوں کے احتجاج پر پولیس فائرنگ، ہلاکتیں 7 ہو گئیں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مراکش میں بدعنوانی اور عوامی وسائل کے غیر شفاف استعمال کے خلاف نوجوانوں کی قیادت میں شروع ہونے والا احتجاج چوتھے روز بھی جاری رہا اور اب اس نے خطرناک رخ اختیار کر لیا ہے۔
جنوبی شہر اگادیر کے نزدیک واقع علاقے لقلیا میں پولیس نے نہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں مزید 3 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 7 تک پہنچ گئی۔
مقامی ذرائع کے مطابق زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن میں سے کئی نازک حالت میں اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ ایک ہزار سے زائد مظاہرین کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
عالمی میڈیا کے مطابق یہ تحریک ایک نامعلوم گروپ GenZ 212 نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر منظم کی، جس کے بعد ہزاروں نوجوان سڑکوں پر نکل آئے، جن کا بنیادی مطالبہ ہے کہ حکومت اربوں ڈالر اسٹیڈیمز اور انفراسٹرکچر پر خرچ کرنے کے بجائے عوام کو اسپتالوں اور اسکولوں جیسی بنیادی سہولتیں فراہم کرے۔
احتجاج کے دوران ایک مقبول نعرہ گونجتا رہا کہ اسٹیڈیم تو بن گئے، اسپتال کہاں ہیں؟
وزیراعظم عزیز اخنوش نے مظاہرین کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے مگر زمینی صورتحال اس کے برعکس ہے، کیونکہ پولیس طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ مظاہرین کا الزام ہے کہ انتظامیہ پرامن اجتماع کو کچلنے کے لیے براہ راست گولیاں چلا رہی ہے، جب کہ وزارت داخلہ کا دعویٰ ہے کہ مظاہرین پولیس سے ہتھیار چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ تحریک ماہرین کے نزدیک خطے کی ان حالیہ عوامی بغاوتوں کا تسلسل ہے، جو بنگلا دیش، سری لنکا اور نیپال میں دیکھی گئیں، جہاں عوامی دباؤ کے نتیجے میں کرپٹ اور آمر حکومتیں ختم ہوئیں اور شفاف انتخابات کی راہ ہموار ہوئی۔
اس وقت مراکش میں بھی سیاسی و سماجی بے چینی اپنے عروج پر ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ یہ احتجاج فوری طور پر ختم ہونے والا نہیں بلکہ مزید شدت اختیار کرسکتا ہے۔