27ویں ترمیم سندھ کو لوٹنے کی سازش ہے، عوامی تحریک
اشاعت کی تاریخ: 16th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، سندھیانی تحریک کی مرکزی صدر عمرہ سمون، عوامی تحریک کے مرکزی سینئر نائب صدر نور احمد کاتیار، مرکزی رہنما ڈاکٹر رسول بخش خاصخیلی، ماہ نور ملاح، ڈاکٹر ماروی سندھو، نور نبی پلیجو اور پرھ سومرو نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ 27ویں ترمیم، کارپوریٹ فارمنگ، نہروں، معدنی وسائل کی لوٹ مار اور سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کے خلاف سندھیانی تحریک کی جانب سے اعلان کردہ سندھ کا وجود اور وسائل بچاؤ مارچ کی تیاریاں مکمل ہوگئی ہیں۔آج 16 نومبر کو ہزاروں خواتین معصوم بچوں سمیت احتجاجی مظاہرہ کریں گی۔ مارچ سٹی گیٹ سے شروع ہو کر حیدرآباد پریس کلب پر پہنچے گا جہاں جلسہ عام کیا جائے گا۔ رہنماؤں نے کہا کہ ملک میں پوسٹ ہائبرڈ نظام سے بھی بدتر آمریت قائم ہے۔ 27ویں آئینی ترمیم، جمہوریت کی گرتی دیوار کو آخری دھکا دینے کے مترادف ہے۔ اس ترمیم کے بعد لولی لنگڑی جمہوریت کا بھی وجود ختم ہو چکا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اگر 27ویں آئینی ترمیم پہلے آجاتی تو نسلہ ٹاور مسمار ہونے سے بچ جاتا، سید ناصر شاہ
آباد ہاؤس میں تقریب سے خطاب کے دوران صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کے ویژن کے مطابق سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہے، ہماری خواہش ہے کہ بلڈرز ملک چھوڑ کر بیرونِ ملک نہ جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اگر 27 ویں آئینی ترمیم پہلے آجاتی تو نسلہ ٹاور مسمار ہونے سے بچ جاتا، نئے صوبے بنانے کی باتیں ایک شوشا اور محض ذہنی فتور ہے، بہت جلد کراچی کے انفرا اسٹرکچر بہت بہتر کیا جائے گا، پاکستان کی معیشت میں کراچی شہر کا 70 فیصد حصہ ہے لیکن وفاق کی جانب سے کراچی کو بی آرٹی کا منصوبہ دے کر بہلایا گیا، سو ارب روپے کا وعدہ بھی وفا نہیں ہوا، آباد سستی رہائشی اسکیموں کا مسودہ دے سندھ حکومت مکمل تعاون کرے گی۔ چیئرمین آباد محمد حسن بخشی نے کہا کہ سعودی حکومت اور آباد میں ایم او یو پر دستخط ہوا ہے جس کے تحت کراچی کے تعمیراتی شعبے میں سعودی عرب 50 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری کرے گا، لینڈ ریکارڈ اور پرجیکٹس کی اپروول ڈیجیٹائیز کی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے آباد ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کراچی کے لوگوں کے فائدے کیلئے بنی ہے، نئے صوبے بنانا مشکل ہے، سندھ میں موجود صوبائی مشینری کے اخراجات کی تکمیل نہیں ہو پارہی ایسے میں نئی اسمبلیاں، عدالتیں اور انفرا اسٹرکچر بنانا ممکن نہیں۔ انھوں نے کہا کہ سندھ کا بلدیاتی نظام پاکستان کے تمام صوبوں کے بلدیاتی نظاموں سے بہتر ہے، حکومت تعمیراتی شعبے کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے، جو اپروول زیرِ التوا ہیں وہ فوری جاری کیے جائیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو سستے رہائشی منصوبے بروقت فراہم ہوں۔ انھوں نے اعتراف کیا کہ ایس بی سی اے سمیت کئی محکموں میں بہتری کی ضرورت ہے اور ناجائز طور پر بلڈرز کو تنگ کرنے والے افسران کو عہدوں سے ہٹایا بھی جا چکا ہے، غیر قانونی تعمیرات روکنا ضروری ہے مگر جائز کاموں میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیئے۔