جے یو آئی نے 27ویں ترمیم کیخلاف ووٹ دے کر اپنی آئینی ذمہ داری نبھائی ہے، علامہ راشد سومرو
اشاعت کی تاریخ: 14th, November 2025 GMT
جنرل سیکرٹری جے یو آئی سندھ نے کہا کہ دین، دھرتی، معدنیات، وسائل، جزیروں، خواتین اور بچوں کی عزت و تحفظ کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا، اگر عوام وطن، دین اور غیرت کے تحفظ کے لیے متحد نہ ہوئے تو آنے والی نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے قائد علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ ملک اور سندھ کے ساتھ ہونے والی مبینہ ناانصافیوں کے خلاف آواز بلند کرنا وقت کی ضرورت ہے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے عوام کو میدانِ عمل میں آنا ہوگا، جے یو آئی نے 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف سینیٹ اور قومی اسمبلی میں ووٹ دے کر اپنی آئینی ذمہ داری نبھائی ہے۔ علامہ سومرو نے کہا کہ جن لوگوں نے سندھ کی زمینیں لوٹیں، انہیں تاحیات استثنی دینا سندھ کے لیے مزید نقصان دہ ہوگا، جے یو آئی ایسی ناانصافیوں کے خلاف کبھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو پوری زندگی مقدمہ نہ کھولنے، گرفتار نہ کرنے یا سزا نہ دینے کی ترمیم عدل و انصاف اور قانون کی بالادستی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔
علامہ سومرو نے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین، دھرتی، معدنیات، وسائل، جزیروں، خواتین اور بچوں کی عزت و تحفظ کے لیے عوام کو آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوام وطن، دین اور غیرت کے تحفظ کے لیے متحد نہ ہوئے تو آنے والی نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ صحت کی بہتری، معیاری تعلیم کے فروغ اور محروم طبقات کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رہے گی اور جے یو آئی عوامی امنگوں کی ترجمان جماعت ہے جو اسلامی نظام، عوامی خدمت اور معاشرتی انصاف کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔ جلسے میں شریک لوگوں نے علامہ راشد محمود سومرو کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے حقوق اور وسائل کے تحفظ کے لیے جے یو آئی کی جدوجہد میں ہر سطح پر ساتھ دیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے تحفظ کے لیے نے کہا کہ جے یو آئی
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم آئین اور جمہوریت پر شب خون، جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی کے لیے تیار ہے، حافظ نعیم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا oyکہ 27ویں آئینی ترمیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے اور جماعت اسلامی اسے مکمل طور پر مسترد کرتی ہے، خود کو جمہوری کہنے والی پارٹیوں کا رویہ غیر جمہوری ہے اور پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم بن چکی ہے۔
کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 26ویں اور 27ویں آئینی ترامیم سے وہ قوتیں جو آئین اور جمہوریت کو یرغمال بناتی ہیں سب کے سامنے عیاں ہو گئی ہیں، فیلڈ مارشل اور صدر کے عہدوں کا استشنیٰ درست نہیں اور آئین کے مطابق حقیقی احتساب کے لیے عوام اور عدالتیں ذمہ دار ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ 27ویں ترمیم کے ذریعے حکومت اکثریت میں اور عدلیہ اقلیت میں آ گئی ہے، جس سے ججز کے تبادلے حکومت کی مرضی سے ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے کہا کہ حکمران عوام کے مینڈیٹ کو نظرانداز نہ کریں، ورنہ خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے بلدیاتی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کو عوام نے مینڈیٹ دیا، مگر جیتی ہوئی سیٹیں اور ٹاؤنز چھینے گئے۔ پیپلز پارٹی کراچی سے کشمیر تک خریدو فروخت میں مصروف ہے اور لوکل باڈیز کو اختیارات و وسائل منتقل نہیں کیے جاتے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کسی بھی سیاسی پارٹی سے اتحاد نہیں کرے گی اور اس کا اتحاد صرف عوام کے ساتھ ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کی تعلیم کے لیے فری آئی ٹی پروگرام کے تحت 12 لاکھ نوجوانوں کو رجسٹرڈ کرنے کا بھی ذکر کیا۔
پاک افغان تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بامعنی مذاکرات ہی مسئلے کا حل ہیں اور افغانستان میں دہشت گردی کے لیے زمین استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ کشمیر اور فلسطین کے معاملات پر حکومت کی غیر مؤثر کارروائی پر بھی تنقید کی۔
انہوں نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم طاقت کا ارتکاز عدلیہ سے نکال کر شخصیات پر منتقل کرتی ہے اور یہ غیر آئینی ہے۔ جماعت اسلامی لاہور مینار پاکستان میں 21 تا 23 نومبر کو اجتماع عام رکھے گی جس کا سلوگن “بدل دو نظام” ہے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے سندھ اور کراچی کے اعلیٰ عہدیدار، ارکان اسمبلی اور صحافی بھی موجود تھے اور اجلاس میں بھرپور شرکت کی۔