اسلام آباد:

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے ایرانی ہم منصب سکندر مومنی نے ٹیلیفونک رابطہ  کیا، جس میں انہوں نے سیلاب کی تباہ کاریوں میں مدد کی پیش کش کی ہے۔

ایرانی وزیر داخلہ نے پاکستان  خصوصاً خیبرپختونخوا و گلگت میں طوفانی بارشوں  اور سیلاب سے قیمتی  انسانی  جانوں کے  ضیاع  پر دکھ اور تعزیت  کا  اظہار  کیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق  افراد  کے  خاندانوں سے  دلی  ہمدردی کا  اظہار  کرتے ہوئے صبر  جمیل  کی  دعا  کی اور سیلاب  متاثرین  کی  مدد  کے  لیے  تعاون  کی پیشکش  کی۔

سکندر مومنی کا کہنا تھا کہ پاکستان  ہمارا  برادر  ہمسایہ  ملک  ہے۔ آزمائش  کی اس گھری میں ہر طرح  کی مدد  کے  لیے  تیار  ہیں۔ پاکستان  میں  سیلاب  کی  تباہ  کاریاں  دیکھ کر  بہت  افسوس  ہوا  ہے، جس میں سیکڑوں افراد  اپنے پیاروں  سے بچھڑ گئے ہیں۔ ہم  پاکستان  کے  عوام  کے  ساتھ  شانہ  بشانہ  کھڑے  ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے سیلاب  زدگان کے لیے مدد  کی پیشکش  اور اظہار  یکجہتی  پر  ایرانی ہم  منصب  کا شکریہ  ادا  کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ایران  اور  پاکستان  کی خوشیاں  اور غم  سانجھے  ہیں۔ موسمیاتی  تبدیلیاں  پاکستان  میں  ہولناک  تباہی کا پیش  خیمہ  بن رہی ہیں۔ تاریخ  میں  پہلی  بار  پاکستان  اس خطرناک  موسمیاتی  صورتحال  سے گزر  رہا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام  ادارے  سیلاب  متاثرین  کی  مدد کے  لیے  فیلڈ  میں  ہیں  اور  متاثرین  کی  بحالی  و ریلیف  اولین  ترجیح  ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے

پڑھیں:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ

پشاور:

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور صوبائی اسمبلی کی اِن ہاؤس کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین پر مشتمل جرگہ بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔

وزیر اعلیٰ نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سینیٹر ایمل ولی خان سے بھی ٹیلیفون پر گفتگو کی جس میں صوبے کی امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے سینیٹر ایمل ولی خان کو اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی جانب سے منعقد کی جانے والی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں شرکت کی دعوت دی، سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد اے پی سی میں شرکت سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے بتایا کہ انہوں نے صوبے کے دیگر سیاسی رہنماؤں، جن میں مولانا فضل الرحمٰن، سراج الحق، امیر مقام، آفتاب شیرپاؤ اور محمد علی شاہ باچا شامل ہیں، سے بھی رابطے کیے ہیں۔ ان تمام رہنماؤں سے صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن کے قیام پر کوئی دو رائے نہیں، امن و استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اختلافِ رائے جمہوریت کا حسن ہے مگر امن سب کا مشترکہ ہدف ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپیکر صوبائی اسمبلی کی جانب سے تمام سیاسی رہنماؤں کو باضابطہ طور پر اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر صوبے میں پائیدار امن اور استحکام یقینی بنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی گورنر پنجاب سے ملاقات
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کا سیاسی رہنماؤں سے رابطہ، قیام امن کے لیے جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • اسحاق ڈار کا کینیڈین ہم منصب سے رابطہ، تجارت و سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا صوبے کی تمام سیاسی جماعتوں کے قائدین سے رابطہ، جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • یورا گوائے کے وزیر خارجہ کی سعودی ہم منصب سے ملاقات
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • پاکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • معاہدہ ہوگیا، امید ہے اب دہشتگردی کی کارروائیاں نہیں ہوں گی: عطا تارڑ