Express News:
2025-11-03@03:17:59 GMT

عملی کام کے بجائے سیاسی الزامات

اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT

چند گھنٹوں کی بارش نے تباہ حال شہر قائد کو پھر سے ڈبو دیا اور تمام شہری اداروں کی ایک بار پھر پول کھول کر رکھ دی جس کے بعد کراچی کے بے بس شہری کراچی کی نمایندگی کرنے والی سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک دوسرے پر مختلف سیاسی الزامات اور خواتین کی طرح ایک دوسرے کو طعنے دینے کا تماشا دیکھ رہے ہیں اور سب کی عملی کارکردگی مون سون کی دوسری بارش بے نقاب کر چکی ہے۔

یاد رہے دو ماہ قبل بھی کراچی میں بارش ہوئی تھی اس وقت بھی نالوں کی کوئی صفائی نہیں ہوئی تھی اور سندھ حکومت اور شہری ادارے مون سون کو سر پر دیکھ کر بھی سوئے ہوئے تھے اور ان کے خیال میں کراچی میں مون سون آئے گا نہیں کیونکہ مون سون کو کراچی کی حالت زار اور سڑکوں کی تباہ حالی کا احساس ہے وہ حکومتی اداروں کی طرح ظالم اور بے حس نہیں ہے اسے پتا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح بارش سے جو سڑکیں تباہ ہوئی تھیں ان پر ہی ایک سال میں توجہ نہیں دی گئی بس گڑھوں پر ملبہ ڈلوا دیا گیا تھا ان کی مرمت کی نوبت نہیں آئی تھی پھر بھی دو ماہ قبل کی بارش نے حکومتی اداروں کو جگانے کی کوشش کی تھی۔

حالیہ بارش سے صرف دو روز قبل وزیر بلدیات فرما رہے تھے کہ نالوں کی صفائی نہیں ہو سکی ہے ان کے خیال میں کراچی میں اب دوسری بارش نہیں ہوگی اور مون سون پھر برسے بغیر گزر جائے گا لوگوں کو سخت ترین گرمی اور کراچی کی پیاسی زمین پر ابر کرم برسنے کا شدت سے انتظار تھا کیونکہ زیر زمین پانی مسلسل نیچے جانے سے بورنگیں خشک ہو گئی تھیں اور شہری پانی نہ ملنے اور شدید گرمی سے سخت پریشان تھے۔ پہلی بارش بے فائدہ رہی تھی۔

اس لیے ابر کرم کو ترس آ گیا اور چند گھنٹوں کی بارش نے شہر کو نہ صرف جل تھل کر دیا بلکہ محکمہ بلدیات اور شہری اداروں کی کارکردگی کی بھی پول مکمل طور پر کھول کر رکھ دی مگر یہ ادارے بھی سندھ حکومت کی طرح ڈھیٹ تھے کہ کسی نے بھی اپنی نااہلی کا اعتراف نہیں کیا بلکہ اپنی ناقص کارکردگی کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا اور سب ایک دوسرے کے خلاف سیاسی بیانات اور الزام تراشیوں میں مصروف ہیں۔

سندھ میں 17 سالوں سے اس پیپلز پارٹی کی حکومت ہے جس کی بھرپور کوشش تھی کہ کراچی میں کسی نہ کسی طرح پی پی کا جیالا میئر لے آئے اور انھوں نے اپنی حکومت کی سالوں کی منصوبہ بندی سے یہ کارنامہ انجام دیا اور پہلی بار کسی نہ کسی طرح مرتضیٰ وہاب کو میئر کراچی بنوا دیا تھا جن کا تعلق کراچی سے ضرور ہے مگر بدقسمتی سے سیاسی میئر کام دکھا سکے نہ اپنے شہر والوں کو مطمئن کر سکے ہیں۔

جماعت اسلامی کراچی کے پی پی کے پہلے میئر کو قابض میئر قرار دیتی ہے جب کہ ایسا نہیں ہے۔ میئر کے الیکشن کے موقع پر پی ٹی آئی کے یوسیز چیئرمینوں نے جماعت اسلامی کو دھوکا دیا تھا جب کہ دونوں مل کر اپنا میئر اور ڈپٹی میئر لا سکتے تھے مگر پی ٹی آئی والے حکومت سندھ کی ملی بھگت سے غائب ہو گئے تھے اور حکومت جماعت سے زیادہ ووٹ لے کر اپنا میئر منتخب کرانے میں کامیاب ہوئی تھی۔ایم کیو ایم پاکستان نے ماضی کی طرح بلدیاتی الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا اور پی پی 13 ٹاؤن اور جماعت اسلامی اپنے 9 ٹاؤن ناظم منتخب کرا سکی تھی باقی چند پی ٹی آئی جیت سکی تھی۔ حالیہ بارش پر بھی پی ٹی آئی عوام کے مسائل پر جماعت کا ساتھ نہیں دے رہی کیونکہ اسے اپنے بانی کی رہائی کی زیادہ فکر ہے۔

ایم کیو ایم کے پاس بلدیاتی نہیں اسمبلیوں کی نشستیں ہیں اور وہ میئر کراچی، پی پی اور جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمینوں پر کرپشن کے الزامات لگاتی آ رہی ہے جب کہ صوبائی وزیر اور میئر کراچی اور جماعت کے کراچی کے امیر سندھ حکومت، میئر اور ایم کیو ایم کو کراچی کی موجودہ صورت حال کا ذمے دار قرار دے کر اینٹ کا جواب پتھروں سے دے رہے ہیں اور تینوں کی ایک دوسرے پر تباہ کن بارش کے سلسلے میں الزام تراشی عروج پر ہے مگر تینوں اپنے کام پر توجہ دینے کے بجائے شہر اور عوام کو اپنے سیاسی بیانات سے مزید دکھی کر رہے ہیں کسی کو شہر کا عملی احساس نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کراچی میں ایک دوسرے پی ٹی آئی ہوئی تھی کراچی کی کی طرح

پڑھیں:

پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے شہر میں سڑکیں بنی ہوئی نہیں ہیں لیکن شہریوں کو ہزاروں کے ای چالان آ رہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے شہر کو آزادی دلائیں گے۔ایک تقریب سے خطاب میں حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں جماعت اسلامی کے منتخب اراکین اپنی بساط سے زیادہ کام کر رہے ہیں اور کریں گے، ایک مرتبہ پھر 9 ٹاؤنز میں ترقیاتی کاموں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ان کا کہنا تھا مرتضیٰ وہاب کے کام بھی ان کو دیکھنے پڑتے ہیں، ایس تھری منصوبہ کہاں چلا گیا، شہر میں ٹرانسپورٹ ہے نہیں، سڑکیں بنی نہیں ہیں اور ای چالان ہزاروں میں آرہا ہے، کراچی سرکلر ریلوے نہیں بن رہا ہے، ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ کا برا حال کر رکھا ہے، اورنج لائن میں بھی پورے اورنگی کو کور نہیں کیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کراچی میں قبضے کی سیاست جاری ہے، گاؤں اور دیہات پر قبضے کے بعد شہروں پر قبضہ کر لیا گیا ہے، لاہور میں جو چالان 200 روپے کا ہے سندھ میں 5 ہزار روپے کا ہے، یہ کیا ڈرامہ ہے سڑکیں ٹھیک نہیں اور مہنگے ای چالان کیے جارہے ہیں، ہم لوٹ مار اور قبضے کے نظام سے کراچی شہر کو آزادی دلائیں گے۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پیپلزپارٹی کی سیٹوں میں من پسند حلقہ بندیوں کی وجہ اضافہ ہوا، پیپلز پارٹی نے دھاندلی کرکے اپنا میئر بنایا، بلدیاتی انتخابات جیت کر لوگ کہتے تھے اختیارات ملیں گے نہیں تو کام کیسے کریں گے، ابھی تک پیپلزپارٹی نے ٹاؤن کو اختیارات منتقل نہیں کیے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کچرا اٹھانے کے اختیارات بھی سندھ حکومت کے پاس ہے، گھر سے جو کچرا اٹھایا جاتا ہے اس کے پیسے لوگ خود ادا کرتے ہیں، سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کے پاس گھر سے کچرا اٹھا کر لینڈ فیلڈ سائٹ تک پہنچانے کا پورا میکنزم موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹاؤنز کو کام کرنے سے روکا جا رہا ہے، سٹی وارڈنز کو استعمال کرکے کام میں روڑے اٹکائے جا رہے ہیں، جماعت اسلامی اپنے ٹاؤن میں اختیارات سے بڑھ کر کام کر رہی ہے، جماعت اسلامی کے تحت تعمیر و ترقی کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، نارتھ ناظم آباد میں کچھ بلاک کے لوگ شکایت کر رہے ہیں، ٹاؤن چیئرمین وہاں پر بھی کام کریں، شہر کی اونر شپ لیں۔ان کا کہنا تھا 12 سے 15 سال سے کراچی کے بڑے منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، 15 سالوں میں پیپلز پارٹی نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا، سیوریج کا نظام بھی ٹاؤن کو دیکھنا پڑ رہا ہے۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر لیا ہے، کراچی کے نوجوانوں کو روزگار سے دور کر دیا گیا۔حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا تعلیم خیرات نہیں یہ ہمارے بچوں کا حق ہے، جنریشن زی دنیا میں انقلاب لا رہی ہے، اسی جنریشن زی کو مایوس کیا جا رہا ہے، جنریشن زی اگر مایوس ہوگئی تو پھر غلط راہ پر لگے گی، جماعت اسلامی بنو قابل پروگرام کے ذریعے جنریشن زی کو باصلاحیت بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا حکومت سے کہنا چاہتا ہوں ہمیں کام کرنے دو، قبضہ کی سیاست اور کرپشن بند کرو، جماعت اسلامی تیاری کر رہی ہے اگر لوگ ہمارے ساتھ نکلے تو آپ کو جانا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارے ٹاؤن چیئرمینوں کی کارکردگی قابض میئر سے کہیں زیادہ بہترہے ، حافظ نعیم الرحمن
  • جو کام حکومت نہ کر سکی
  • پی پی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ، شہر کو لوٹ مار سے آزاد کرائیں گے، حافظ نعیم
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • پیپلز پارٹی نے کراچی کی نوکریوں پر قبضہ کر رکھا ہے: حافظ نعیم
  • کراچی میں  ٹوٹی سڑکیں، ای چالان ہزاروں میں، حافظ نعیم کی سندھ حکومت پر تنقید
  • پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
  • پیپلز پارٹی کی سب سے بہتر سیاسی پوزیشن
  •  حکومت یا عسکری قیادت سے کسی قسم کی بات چیت نہیں ہو رہی، پی ٹی آئی چیئرمین
  • نیدرلینڈ پارلیمانی انتخابات، اسلام مخالف جماعت کو شکست، روب جیٹن ممکنہ وزیر اعظم