برطانیہ: آئل آف وائٹ میں ہیلی کاپٹر حادثہ، 3 افراد ہلاک ایک زخمی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
برطانیہ کے علاقے آئل آف وائٹ میں پیر کی صبح ایک ہیلی کاپٹر گرنے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور ایک شدید زخمی ہوگیا۔
ہیمپشائر پولیس کے مطابق حادثہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بج کر 24 منٹ پر وینٹنور کے قریب شینکلن روڈ کے ایک کھیت میں پیش آیا۔ حادثے کے بعد ایئر ایمبولینس، فائر بریگیڈ اور دیگر ایمرجنسی سروسز موقع پر پہنچ گئیں۔
ہیلی کاپٹر رابنسن R44 II ماڈل کا تھا جس کی ملکیت نارتھمبریا ہیلی کاپٹرز کے پاس ہے۔ کمپنی کے مطابق یہ پرواز سینڈاؤن ایئرپورٹ سے صبح 9 بجے اڑی تھی اور اس میں 4 افراد، بشمول پائلٹ، سوار تھے۔ حادثے کے وقت ہیلی کاپٹر تربیتی پرواز پر تھا۔
مزید پڑھیں: کنگ چارلس کا پاکستان میں تباہ کن سیلاب اور ہیلی کاپٹر حادثے پر اظہارِ افسوس
ہیمپشائر اور آئل آف وائٹ ایئر ایمبولینس کے ترجمان نے بتایا کہ ایک زخمی کو تشویشناک حالت میں یونیورسٹی اسپتال ساؤتھمپٹن کے میجر ٹراما سینٹر منتقل کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق ہیلی کاپٹر زمین پر گرنے سے قبل گھومتے ہوئے ایک جھاڑی سے ٹکرایا۔ خوش قسمتی سے کسی گاڑی یا راہگیر کو نقصان نہیں پہنچا، حالانکہ یہ سڑک اس وقت سیاحوں کی وجہ سے خاصی مصروف تھی۔
حادثے کے بعد علاقے کو سیل کر دیا گیا ہے جبکہ ایئر ایکسیڈنٹس انویسٹی گیشن برانچ نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
مقامی رکن پارلیمان جو رابرٹسن نے اس سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ حادثہ پورے علاقے کے لیے صدمے کی خبر ہے۔ میری دلی ہمدردیاں ان خاندانوں کے ساتھ ہیں جنہوں نے اپنے پیارے کھوئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
3 افراد ہلاک آئل آف وائٹ برطانیہ ہیلی کاپٹر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 3 افراد ہلاک آئل آف وائٹ برطانیہ ہیلی کاپٹر آئل آف وائٹ ہیلی کاپٹر کے مطابق
پڑھیں:
غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ روانہ
غزہ سے بیمار اور زخمی بچوں کا پہلا گروپ علاج کے لیے برطانیہ پہنچنے والا ہے۔
برطانوی وزارتِ صحت نے تصدیق کی کہ یہ اقدام ایک خصوصی اسکیم کے تحت کیا جا رہا ہے تاکہ ان بچوں کو وہ طبی سہولیات فراہم کی جا سکیں جو غزہ میں دستیاب نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر نے جولائی میں اس منصوبے کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ غزہ کی زیادہ تر اسپتال اب کام نہیں کر پا رہے۔ حکومت کے مطابق یہ اسکیم اس لیے ضروری ہے کہ علاقے میں ادویات اور طبی سامان کی شدید کمی ہے اور ڈاکٹروں کے لیے بھی محفوظ طریقے سے کام کرنا ممکن نہیں رہا۔
وزارتِ صحت کے مطابق ’ہم توقع کرتے ہیں کہ بچے اور ان کے قریبی اہلِ خانہ آئندہ چند ہفتوں میں برطانیہ پہنچ جائیں گے۔‘ برطانوی وزیرِ خارجہ یویٹ کوپر نے کہا کہ پہلا گروپ ’غزہ سے نکل چکا ہے اور برطانیہ کے راستے پر ہے۔‘
رپورٹ کے مطابق بچوں کو فی الحال خطے کے ایک اور ملک میں طبی عملہ دیکھ بھال فراہم کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چند ہفتوں میں غزہ کے اڑھائی لاکھ سے زیادہ شہری نقل مکانی کر چکے، اسرائیلی فوج کا دعویٰ
اس سے قبل چند زخمی غزہ کے بچے ایک نجی پروگرام ‘پروجیکٹ پیور ہوپ’ کے تحت برطانیہ لائے گئے تھے۔ مگر حکومت نے نئی اسکیم کے تحت آنے والے بچوں کی درست تعداد نہیں بتائی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں 30 سے 50 بچے لائے جا سکتے ہیں۔
برطانوی حکام غزہ کے ان طلبہ کو نکالنے پر بھی کام کر رہے ہیں جنہیں برطانیہ کی یونیورسٹیوں میں داخلہ مل چکا ہے۔ کوپر کے مطابق ’یہ ایک بڑا سفارتی عمل ہے تاکہ ان بچوں اور طلبہ کو غزہ سے نکالا جا سکے اور مختلف ممالک کے راستے برطانیہ لایا جا سکے۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
علاج غزہ فلسطین