کراچی: 150 سالہ قدیم برگد کے درخت کی کامیاب بحالی
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر قصر ناز کراچی میں 150 سالہ قدیم برگد کے درخت کی بحالی مکمل کر دی گئی ہے۔ درخت گزشتہ مون سون میں تیز ہواؤں کے باعث گر گیا تھا، تاہم دو روزہ ریسکیو آپریشن کامیابی سے انجام پایا۔
محکمہ جنگلات سندھ کی رپورٹ کے مطابق درخت کی جڑیں پانی کی کمی کی وجہ سے فنگس اور دیمک کے حملے سے متاثر ہوئی تھیں۔ بھاری درخت کو کرین کے ذریعے نزدیکی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا اور نیم و کامنی کے دیگر درخت بھی محفوظ مقام پر دوبارہ لگائے گئے۔
مزید پڑھیں: درخت کاٹنا شہری کو مہنگا پڑ گیا، عدالت نے انوکھی سزا سنا دی
وزیراعلیٰ سندھ نے قدیم درخت کی بحالی کو موسمیاتی لحاظ سے اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ماضی و حال کے تعلق کی علامت ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ تاریخی درختوں کی اہمیت کو سمجھیں اور ان کی حفاظت کے لیے کوشاں رہیں۔
وزیر اعلیٰ نے محکمہ جنگلات سندھ ریسکیو ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
150 سالہ قدیم برگد درخت بحال سید مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 150 سالہ قدیم برگد درخت بحال سید مراد علی شاہ وزیراعلی سندھ درخت کی
پڑھیں:
کراچی: مکان کی چھت سے 11 سالہ بچی کی لاش برآمد
فائل فوٹوکراچی کے علاقے سرجانی سے 11 سال کی بچی کی لاش گھر کی چھت سے ملی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر واقعہ خودکشی کا ہے، مزید حقائق پوسٹ مارٹم کے بعد سامنے آسکیں گے۔
کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن تیسر ٹاؤن سیکٹر 51 سی میں گھر کی چھت سے 11 سال کی آسیہ نامی بچی کی لاش برآمد ہوئی۔
پولیس کے مطابق بچی کی گردن پر پھندے کے نشانات ہیں، بظاہر تشدد کے کوئی شواہد نہیں ملے، اہلِ محلہ نے لاش کی موجودگی پر پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس کے مطابق جاں بحق نوجوان کی شناخت ارتضیٰ علی کے نام سے ہوئی ہے، جس نے چند ماہ قبل ایمن نامی لڑکی سے پسند کی شادی کی تھی۔ مقتول اپنی سسرال آیا ہوا تھا کہ اس دوران سسر افتخار نے اندھا دھند فائرنگ کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے والدین کے درمیان آئے روز جھگڑے ہوتے رہتے تھے اور گزشتہ رات بھی جھگڑے کے بعد والدہ گھر سے چلی گئی تھی، مبینہ خودکشی کے وقت بچی گھر پر اکیلی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے میں زیادتی یا قتل کے شواہد نہیں ملے، حقائق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں واضح ہوں گے۔