وزیراعلیٰ سندھ سے ورلڈ بینک وفد کی ملاقات، زرعی، سیلز، پراپرٹی اور آن لائن ٹیکسز پر بات چیت
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ورلڈ بینک کی نئی کنٹری ڈائریکٹر بولورما آنگابازار نے وفد کے ساتھ ملاقات کی۔
اہم اجلاس میں پبلک ریسورسز فار اِنکلیوسو ڈویلپمنٹ پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے وفد کو بتایا کہ ان کی حکومت ریونیو میں اضافہ اور سروس ڈیلیوری کو مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت غیرترقیاتی بجٹ کو کنٹرول کر رہی ہے اور نئے ٹیکس ریونیو کی شرحِ نمو بڑھانے پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ نے تعلیم کے شعبے میں جاری اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مڈل اور پرائمری اسکولوں میں انرولمنٹ بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں زرعی ٹیکس، سیلز ٹیکس آن سروسز اور پراپرٹی ٹیکس کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق ہوا جب کہ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ سندھ ریونیو بورڈ کو ایک بہترین ٹیکس کلیکشن ادارے کے طور پر مستحکم کیا گیا ہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے پنشن ریفارمز متعارف کرائی ہیں، اپنی ادائیگیوں کو ڈیجیٹائز کر رہی ہے اور غیرترقیاتی اخراجات میں کمی پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صحت اور تعلیم کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے اور بر وقت فنڈز کے اجرا کی پالیسی پر عمل کیا جا رہا ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ آئندہ مزید فوکس صحت اور تعلیم کے شعبوں پر رکھا جائے گا۔
اس موقع پر صوبائی وزرا ڈاکٹر عذرا فضل، ناصر شاہ، سردار شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی نجم شاہ، سیکرٹری فنانس فیاض جتوئی اور دیگر حکام بھی اجلاس میں موجود تھے جب کہ ورلڈ بینک کے وفد میں آپریشن منیجر گائیلیس، آپریشن آفیسر حنا سلیم لوطیہ، سینئر اکنامسٹ عدنان اشرف اور بلال ملائب بھی شامل تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو متروکہ املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا گیا
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے متروکہ املاک پر کنٹونمنٹ بورڈ کو پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا۔
عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈ پشاور کو نوٹس بھی جاری کر دیا۔
وکیل متروکہ املاک حافظ احسان نے دلائل دیے کہ متروکہ املاک پراپرٹیز وفاقی حکومت کی ملکیت ہیں، وفاقی حکومت پر کنٹونمنٹ بورڈ پراپرٹی ٹیکس نہیں لگا سکتا اور آئین واضع ہے وفاقی حکومت کی پراپرٹی پر ٹیکس کوئی دوسرا ادارہ نہیں لگا سکتا۔
عدالت نے وکیل کے دلائل سننے کے بعد ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ کو متروکہ وقف املاک پر پراپرٹی ٹیکس نوٹسز دینے سے روک دیا اور آئندہ سماعت تک کنٹونمنٹ بورڈ کو ٹیکس وصولی سے باز رہنے کا حکم دے دیا۔