دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ، شدید سیلاب کا خطرہ
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
لاہور:
دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس کے باعث پنجاب کے مختلف علاقوں میں شدید سیلاب کا خطرہ منڈلانے لگا ہے۔
محکمہ آب پاشی کے مطابق مرالہ ہیڈ ورکس پر پانی کی آمد 4.6 لاکھ کیوسک تک پہنچ چکی ہے اور آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں میں یہ مقدار 5 لاکھ کیوسک سے تجاوز کر سکتی ہے جو بہت بلند سیلاب کی سطح ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا کہ اس وقت مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر درمیانے سے بلند درجے کی طغیانی ریکارڈ کی گئی ہے، جہاں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔
دریائے راوی میں بیئن، بسنتار اور ڈیک نالوں میں زائد پانی کے اخراج کے باعث، کوٹ نینا کے مقام پر پانی کی سطح 2.
محکمہ آب پاشی نے بتایا کہ جموں کی بات کی جائے تو دریائے توی اور مناور توی دونوں سے دریائے چناب میں نمایاں مقدار میں پانی شامل ہورہا ہے، جس سے پانی کی سطح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
حکومت پنجاب نے تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے اور اقدامات کی ہدایات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ دریاؤں اور ندی نالوں کے قریب رہائش پذیر افراد کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے۔
صوبائی حکومت نے ہدایت کی ہے کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں عارضی شیلٹرز قائم کیے جائیں، جہاں خوراک، طبی سہولیات اور دیگر ضروری اشیا فراہم کی جائیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پانی کی سطح لاکھ کیوسک
پڑھیں:
2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ،وزیراعظم کی ایف بی آر حکام کی ستائش
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے مالی سال 2025 میں ریکارڈ 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) حکام کی پزیرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں شامل ہونا، عوام کا حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے عوام کی جانب سے ذمہ داری کا ثبوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم اور ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابل اور محنتی افسران کی حوصلہ افزائی اور ناقص کارکردگی کی حوصلہ شکنی کے نظام سے ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایاگیا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ڈیجیٹائزیشن کی نگرانی بذات خود اور ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کی، وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا، ساتھ ہی بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کےنظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا، جبکہ غیررسمی معیشت کے خاتمے کے لیے پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس چوری کو روکاگیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ٹیکس آمدن میں گزشتہ برس کی نسبت 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے، ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے، کرپشن اور غیر رسمی معیشت کے مکمل خاتمے کے لیے دن رات مصروف عمل ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بتایا تھا کہ ٹیکس سال 2025 کے لیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے، 31 اکتوبر 2025 تک کل 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع کرائے جا چکے، جو گزشتہ سال اسی مدت کے دوران جمع کرائے گئے 50 لاکھ ریٹرنز کے مقابلے میں 17.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا کہ ان میں سے 36 لاکھ ٹیکس دہندگان نے اپنے ریٹرنز کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی بھی کی، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 18.6 فیصد اضافہ ہے، مزید یہ کہ انفرادی ٹیکس دہندگان کی جانب سے گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریبا 9 ارب روپے زیادہ ٹیکس ادا کیا گیا جو 60 ارب روپے سے بڑھ کر 69 ارب روپے ہو گیا جو کہ 15 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔