بریسٹ کینسر سے صحتیاب خواتین میں دوبارہ موذی مرض میں لاحق ہونے کا خطرہ کتنا ہے؟ حوصلہ افزا تحقیق
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پاپولیشن ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ ابتدائی بریسٹ کینسر سے متاثرہ خواتین میں دوسرے کینسر کا خطرہ پہلے کے اندازوں سے کم ہے۔ برٹش میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق بریسٹ کینسر کی تشخیص کے 20 سال بعد خواتین میں دوسرے کینسر کا امکان عام خواتین کی نسبت صرف 2 فیصد زیادہ پایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے بچاؤ کی ویکسین تیار، کیا اس کینسر کی شرح میں کمی ممکن ہے؟
تحقیق میں انگلینڈ کے نیشنل کینسر رجسٹری کا ڈیٹا شامل کیا گیا جس کے تحت یہ بات سامنے آئی کہ 13.
ماہرین کے مطابق یہ نتائج بریسٹ کینسر سے صحتیاب ہونے والی خواتین کے لیے حوصلہ افزا ہیں۔ ڈاکٹر ڈیوڈ ڈوڈویل نے کہا کہ نتائج سے خواتین کو اپنی زندگی کے مستقبل کی منصوبہ بندی میں اعتماد حاصل ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ خطرہ موجود ہے لیکن یہ بریسٹ کینسر کی واپسی یا اس سے اموات کے مقابلے میں نہایت کم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں بریسٹ کینسر سے سالانہ 44 ہزار خواتین کی اموات ریکارڈ
کینسر ریسرچ یوکے کی ماہر کیرولائن جیرگھیٹی نے بھی تحقیق کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نتائج بریسٹ کینسر سے صحتیاب ہونے والی خواتین کے لیے اطمینان کا باعث ہیں کیونکہ دوسرا کینسر لاحق ہونے کا امکان معمولی حد تک زیادہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آکسفورڈ یونیورسٹی برٹش میڈیکل جرنل بریسٹ کینسر پاپولیشن ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ تحقیقذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آکسفورڈ یونیورسٹی برٹش میڈیکل جرنل بریسٹ کینسر بریسٹ کینسر سے
پڑھیں:
علیمہ خان کا انڈوں سے حملہ کرنے والی خواتین کے بارے میں بڑا انکشاف
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔ علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔ علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔