چکن پاکس ایک نہایت تیزی سے پھیلنے والی بیماری ہے جو ویریسیلا زوسٹر وائرس سے لاحق ہوتی ہے۔ یہ بیماری براہِ راست ایک دوسرے سے رابطے یا کھانسی اور چھینک کے ذریعے خارج ہونے والے ہوا میں موجود ذرات کے ذریعے منتقل ہوتی ہے۔ اگر کسی نے پہلے یہ بیماری نہ گزاری ہو تو اسے لگنے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ عام طور پر یہ بچوں میں زیادہ پائی جاتی ہے اور اندازاً آدھے بچے اپنی چوتھی سالگرہ تک اس بیماری کا شکار ہو چکے ہوتے ہیں، تاہم یہ کسی بھی عمر میں لگ سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں چکن پاکس کی وبا پھیلنے لگی، ایمرجنسی نافذ

ابتدائی علامات میں بخار، جسم میں درد اور کمزوری شامل ہیں۔ چند دن بعد ایک خارش والی دانوں کی شکل کی لالی نمودار ہوتی ہے۔ یہ سرخ یا گلابی نشانات جسم کے کسی بھی حصے پر آسکتے ہیں، حتیٰ کہ منہ کے اندر بھی۔ کچھ بچوں کو بہت کم دانے نکلتے ہیں جبکہ کچھ پورے جسم پر ڈھک جاتے ہیں۔ یہ دانے پانی سے بھرے چھالوں میں بدلتے ہیں جو بعد میں خشک ہوکر کرسٹ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور آخرکار جھڑ جاتے ہیں۔ یہ بیماری دو دن پہلے سے متعدی ہوجاتی ہے جب تک کہ سارے دانے خشک نہ ہوجائیں، جو عموماً پانچ دن میں ہو جاتا ہے۔

بچوں میں زیادہ تر کیسز ہلکے ہوتے ہیں لیکن وہ بیمار محسوس کرتے ہیں اور اسکول یا نرسری جانے کے قابل نہیں رہتے۔ بعض اوقات پیچیدگیاں بھی سامنے آتی ہیں۔ شاذ و نادر ہی چکن پاکس دماغ میں سوجن یعنی اینسیفلائٹس، پھیپھڑوں کی سوزش یعنی نومونائٹس یا فالج کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ سے اسپتال میں داخل ہونا پڑ سکتا ہے اور کبھی کبھار موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ نوزائیدہ بچوں اور بڑوں میں یہ زیادہ خطرناک ثابت ہوتا ہے۔ حاملہ خواتین میں بھی یہ بیماری سنگین پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے۔

اگرچہ چکن پاکس دوبارہ لگنا بہت کم ہوتا ہے لیکن بعض افراد میں زندگی کے بعد کے حصے میں شنگلز پیدا ہوسکتا ہے، کیونکہ وائرس جسم میں موجود رہتا ہے اور کمزور مدافعتی نظام کی صورت میں دوبارہ سرگرم ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں چکن گونیا کے کیسز 7 ہزار سے تجاوز کر گئے، کورونا طرز کی پابندیاں نافذ

چکن پاکس کی ویکسین اس بیماری سے بچاؤ کا مؤثر طریقہ ہے۔ برطانیہ میں یہ ویکسین پرائیویٹ طور پر دستیاب ہے جس کی قیمت تقریباً 200 پاؤنڈ تک ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے نیشنل ہیلتھ سروس کے بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام میں شامل کرنے سے کیسز میں نمایاں کمی آئے گی اور سنگین صورتحال سے بچاؤ ہوگا۔ یہ ویکسین عمر بھر کے لیے مکمل تحفظ کی ضمانت نہیں دیتی لیکن اس سے بیماری کے لگنے یا شدید ہونے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں۔ سنجیدہ منفی اثرات، جیسے شدید الرجی، نہایت ہی کم سامنے آتے ہیں۔

جنوری 2026 سے بچوں کو یہ ویکسین باقاعدہ طور پر 12 اور 18 ماہ کی عمر میں دی جائے گی۔ یہ ویکسین ایم ایم آر وی (خسرہ، ممپس، روبیلا اور ویریسیلا) کا حصہ ہوگی۔ چونکہ یہ لائیو ویکسین ہے جس میں وائرس کی کمزور شکل شامل ہوتی ہے، اس لیے یہ ایسے افراد کو نہیں دی جائے گی جن کا مدافعتی نظام کمزور ہو جیسے ایچ آئی وی کے مریض یا وہ جو کینسر کے علاج کی وجہ سے کمزور ہوگئے ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا میں خسرہ دوبارہ سر اٹھانے لگا، کیسز 33 سال کے بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

یہ فیصلہ برطانیہ کو ان ممالک کے برابر لاتا ہے جہاں یہ ویکسین پہلے ہی معمول کے حفاظتی ٹیکوں میں شامل ہے، جیسے جرمنی، کینیڈا، آسٹریلیا اور امریکہ۔ پہلے خیال کیا جاتا تھا کہ اس ویکسین کے استعمال سے شنگلز کے کیسز بڑھ سکتے ہیں لیکن امریکہ کی ایک طویل المدتی تحقیق نے اس تصور کو غلط ثابت کردیا ہے۔ نومبر 2023 میں جے سی وی آئی یعنی جوائنٹ کمیٹی آن ویکسینیشن اینڈ امیونائزیشن نے تجویز دی تھی کہ تمام بچوں کو ایم ایم آر وی ویکسین دی جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ بڑے بچوں کے لیے عارضی طور پر ویکسین پروگرام چلانے کی سفارش بھی کی گئی تاکہ وہ بچے بھی شامل ہوسکیں جو اس پروگرام سے رہ جائیں۔

حالیہ اعداد و شمار نے یہ بھی ظاہر کیا کہ انگلینڈ میں 2024-25 کے دوران کسی بھی بڑے بچپن کے حفاظتی ٹیکے کی کوریج 95 فیصد کے ہدف تک نہیں پہنچی۔ صرف 91.

9 فیصد پانچ سالہ بچوں کو ایم ایم آر ویکسین کی پہلی خوراک ملی، جو گزشتہ برس کے برابر اور 2010-11 کے بعد سب سے کم شرح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news برطانیہ چکن پاکس حفاظتی ٹیکے ویکسین

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ چکن پاکس ویکسین یہ بیماری یہ ویکسین چکن پاکس ہوتی ہے بچوں کو یہ بھی

پڑھیں:

اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

میڈرڈ: اسپین نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈ کپ 2026 میں شرکت کی اجازت دی گئی تو وہ اس عالمی ایونٹ کا بائیکاٹ کر سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یورپی چیمپئن اسپین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر اسرائیل کو فیفا ورلڈکپ 2026 میں کھیلنے کی اجازت دی گئی تو وہ ایونٹ کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور کرے گا۔ یہ اعلان اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کے خلاف ایک بڑے سیاسی احتجاج کے طور پر سامنے آیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکمران سوشلسٹ ورکرز پارٹی (PSOE)کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسپین اسرائیل کے عالمی کھیلوں میں شامل ہونے کے سخت خلاف ہے۔ وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ کھیلوں کے بڑے مقابلوں میں اسرائیل کی شمولیت ناقابل قبول ہے، اور اس معاملے کا موازنہ روس سے کیا جنہیں یوکرین پر حملے کے بعد فیفا اور یوئیفا دونوں مقابلوں سے معطل کر چکے ہیں۔

پارٹی کے نمائندے پاتشی لوپیز نے بھی مؤقف اختیار کیا کہ فیفا اور دیگر کھیلوں کی تنظیموں کو اسرائیل کے خلاف فیصلہ کن اقدام کرنا چاہیے، بصورتِ دیگر اسپین کو عالمی کپ سے دستبرداری پر مجبور ہونا پڑ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں اسپین نے غزہ میں اسرائیلی حملوں اور مبینہ نسل کشی کے ردعمل میں اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے سمیت متعدد پابندیاں عائد کی تھیں۔ فیفا ورلڈکپ 2026 کی میزبانی امریکا، کینیڈا اور میکسیکو مشترکہ طور پر کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • اسپین کی فیفا ورلڈکپ 2026 کے بائیکاٹ کی دھمکی، اسرائیل کی ممکنہ شمولیت پر سخت مؤقف
  • کروڑوں کے تحائف کی قیمت دانستہ چند لاکھ لگائی گئی، توشہ خانہ ٹو کیس کے گواہان کے ہوشربا انکشافات
  • اسرائیلی ٹیم کی شرکت پر اسپین کا فیفا ورلڈ کپ 2026 کے بائیکاٹ کا عندیہ
  • کراچی میں مارچ 2026 تک نادرا کے مزید 3 میگا سینٹر کھولنے کا اعلان
  • اقوام متحدہ: 2026 کے مجوزہ بجٹ میں اصلاحات اور 500 ملین ڈالر کٹوتیاں
  • فیفا کا بڑا اعلان: 2026 ورلڈ کپ میں کلبز کو 99 ارب روپے ملیں گے
  • پاگل کتے کے کاٹنے سے لاحق ہونے والی بیماری بائولے پن سے آگاہی کا عالمی دن 28 ستمبرکومنایا جائیگا
  • برطانیہ میں کسی کو رنگ یا پس منظر کی وجہ سے خوفزدہ نہیں ہونے دیا جائے گا: کیئر اسٹارمر
  • سکول وینز اور رکشوں میں بچوں کو حد سے زیادہ بٹھانے پر سی ٹی او کا سخت ایکشن
  • پاکستانی تارکین وطن کے بچوں کے لیے مفت پیشہ ورانہ تربیتی کورسز، رجسٹریشن کیسے کروائی جائے؟