اسرائیل کا غزہ آپریشن ’خونریز‘ ہو سکتا ہے، اقوام متحدہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
اقوام متحدہ کی ہنگامی امدادی ایجنسی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ شہر پر حملے کا منصوبہ جاری رکھے گا، تو اس کے تباہ کن نتائج سے صورتحال زیادہ سنگین ہو جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فون نے غزہ کو ’وار زون‘ قرار دیدیا، عارضی جنگ بندی معطل
اس خدشے کی شدت ایسے وقت میں ہے جب دو سال پر محیط جنگ کے بعد غذائی قلت نے غزہ کو زخم زدہ کر دیا ہے، اور سینکڑوں دفعات، بشمول بچے اور معمر افراد، نقل مکانی کی حالت میں ہیں۔
لبنان کی عالمی تنبیہہیگ کے OCHA نے خبردار کیا کہ غزہ شہر پر بڑا آپریشن ’خونریز‘ ہو سکتا ہے، کیونکہ وہاں کے باشندے پہلے ہی بھوکے، بیمار، اور نقل مکانی سے اکتا چکے ہیں۔
ادارے نے زور دیا کہ ہنگامی ایندھن، خوراک اور ادویات کی بروقت فراہمی ہونی چاہیے تاکہ شہریوں کی بقا یقینی بنائی جا سکے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کو ایک ’خطرناک جنگی زون‘ قرار دیتے ہوئے انسانی وقفوں کو ختم کر دیا ہے، جس سے امداد رسانی شدید متاثر ہوئی ہے۔
اس پیشرفت نے تقریباً ایک ملین فلسطینیوں کی اجباراً نقل مکانی کا خدشہ بڑھا دیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے فاقے، انسدادِ بیماریوں کے بحران، اور پھیلتی قحط کی وجہ سے شدید بے امنی کا الرٹ جاری کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آپریشن اسرائیل اقوام متحدہ غزہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ اقوام متحدہ
پڑھیں:
سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک
سوڈان کے دارفور ریجن کے الفشر شہر میں رواں ہفتے پرائیویٹ ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1500 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد RSF نے علاقے کا کنٹرول سنبھالا اور تب سے قتل عام جاری ہے۔ سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ہلاکتوں کی تعداد 1500 بتائی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزار سے زیادہ شہری الفشر سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، مگر اب بھی تقریباً 1 لاکھ 77 ہزار شہری شہر میں محصور ہیں۔
گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس قتل عام کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقہ مارٹھا نے کہا کہ الفشر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور شہریوں کے لیے کوئی محفوظ راستہ موجود نہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2023 سے جاری حکومت اور پرائیویٹ ملیشیاز کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔