اقوام متحدہ کی ہنگامی امدادی ایجنسی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ شہر پر حملے کا منصوبہ جاری رکھے گا، تو اس کے تباہ کن نتائج سے صورتحال زیادہ سنگین ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فون نے غزہ کو ’وار زون‘ قرار دیدیا، عارضی جنگ بندی معطل

اس خدشے کی شدت ایسے وقت میں ہے جب دو سال پر محیط جنگ کے بعد غذائی قلت نے غزہ کو زخم زدہ کر دیا ہے، اور سینکڑوں دفعات، بشمول بچے اور معمر افراد، نقل مکانی کی حالت میں ہیں۔

لبنان کی عالمی تنبیہ

ہیگ کے OCHA نے خبردار کیا کہ غزہ شہر پر بڑا آپریشن ’خونریز‘ ہو سکتا ہے، کیونکہ وہاں کے باشندے پہلے ہی بھوکے، بیمار، اور نقل مکانی سے اکتا چکے ہیں۔

ادارے نے زور دیا کہ ہنگامی ایندھن، خوراک اور ادویات کی بروقت فراہمی ہونی چاہیے تاکہ شہریوں کی بقا یقینی بنائی جا سکے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کو ایک ’خطرناک جنگی زون‘ قرار دیتے ہوئے انسانی وقفوں کو ختم کر دیا ہے، جس سے امداد رسانی شدید متاثر ہوئی ہے۔

اس پیشرفت نے تقریباً ایک ملین فلسطینیوں کی اجباراً نقل مکانی کا خدشہ بڑھا دیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے فاقے، انسدادِ بیماریوں کے بحران، اور پھیلتی قحط کی وجہ سے شدید بے امنی کا الرٹ جاری کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن اسرائیل اقوام متحدہ غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ اقوام متحدہ

پڑھیں:

سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک

سوڈان کے دارفور ریجن کے الفشر شہر میں رواں ہفتے پرائیویٹ ملیشیا ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کی کارروائیوں کے نتیجے میں تقریباً 1500 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق، سوڈانی فوج کے انخلا کے بعد RSF نے علاقے کا کنٹرول سنبھالا اور تب سے قتل عام جاری ہے۔ سوڈانی مسلح افواج کا کہنا ہے کہ اتوار سے بدھ تک تقریباً 2 ہزار افراد ہلاک ہوئے، جبکہ سوڈانی ڈاکٹرز نیٹ ورک نے ہلاکتوں کی تعداد 1500 بتائی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق دو دن میں 26 ہزار سے زیادہ شہری الفشر سے نکلنے میں کامیاب ہوئے، مگر اب بھی تقریباً 1 لاکھ 77 ہزار شہری شہر میں محصور ہیں۔
گذشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ہنگامی اجلاس میں اس قتل عام کی شدید مذمت کی۔ اقوام متحدہ کی اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل برائے افریقہ مارٹھا نے کہا کہ الفشر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور شہریوں کے لیے کوئی محفوظ راستہ موجود نہیں۔
واضح رہے کہ اپریل 2023 سے جاری حکومت اور پرائیویٹ ملیشیاز کے درمیان لڑائی میں ہزاروں افراد ہلاک اور تقریباً 1 کروڑ 20 لاکھ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستانی مندوب
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، کبھی تھا نہ کبھی ہوگا، پاکستان
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا
  • سوڈان: دارفور کے الفشر شہر میں پرائیویٹ ملیشیا کی کارروائیوں میں 1500 شہری ہلاک
  • غزہ، صورتحال میں بہتری کے لیے مزید تعاون درکار ہے: اقوام متحدہ