اقوام متحدہ کی ہنگامی امدادی ایجنسی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل غزہ شہر پر حملے کا منصوبہ جاری رکھے گا، تو اس کے تباہ کن نتائج سے صورتحال زیادہ سنگین ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیلی فون نے غزہ کو ’وار زون‘ قرار دیدیا، عارضی جنگ بندی معطل

اس خدشے کی شدت ایسے وقت میں ہے جب دو سال پر محیط جنگ کے بعد غذائی قلت نے غزہ کو زخم زدہ کر دیا ہے، اور سینکڑوں دفعات، بشمول بچے اور معمر افراد، نقل مکانی کی حالت میں ہیں۔

لبنان کی عالمی تنبیہ

ہیگ کے OCHA نے خبردار کیا کہ غزہ شہر پر بڑا آپریشن ’خونریز‘ ہو سکتا ہے، کیونکہ وہاں کے باشندے پہلے ہی بھوکے، بیمار، اور نقل مکانی سے اکتا چکے ہیں۔

ادارے نے زور دیا کہ ہنگامی ایندھن، خوراک اور ادویات کی بروقت فراہمی ہونی چاہیے تاکہ شہریوں کی بقا یقینی بنائی جا سکے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کو ایک ’خطرناک جنگی زون‘ قرار دیتے ہوئے انسانی وقفوں کو ختم کر دیا ہے، جس سے امداد رسانی شدید متاثر ہوئی ہے۔

اس پیشرفت نے تقریباً ایک ملین فلسطینیوں کی اجباراً نقل مکانی کا خدشہ بڑھا دیا ہے، جبکہ اقوام متحدہ نے فاقے، انسدادِ بیماریوں کے بحران، اور پھیلتی قحط کی وجہ سے شدید بے امنی کا الرٹ جاری کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آپریشن اسرائیل اقوام متحدہ غزہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل اقوام متحدہ اقوام متحدہ

پڑھیں:

آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ

آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی  کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔

آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم بھی کردینے چاہیئے۔ یہ غزہ میں ہم جیسے انسانوں پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔

خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی۔

ادھر یورپی کمیشن نے بھی رکن ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعاون ختم کردیں اور اس کے انتہاپسند وزرا پر پابندیاں عائد کریں۔

واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والوں کی تعداد 65 ہزار کے قریب پہنچ گئی جب کہ دو لاکھ سے زائد زخمی ہیں۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • متحدہ عرب امارات اسرائیل کیساتھ اپنے سفارتی تعلقات محدود کر سکتا ہے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا دعویٰ
  • پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
  • سیلاب زدہ علاقوں میں شدید انسانی بحران، عالمی برادری امداد دے: اقوام متحدہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
  • پاکستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں’ شدید انسانی بحران’ ہے، عالمی برادری امداد فراہم کرے، اقوام متحدہ
  • پاکستان سیلاب: اقوام متحدہ نے جاں بحق و بے گھر افراد کے اعدادوشمار جاری کردیے
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کو مٹانے کے لیے نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوامِ متحدہ میں دو ریاستی حل کی قرارداد