واشنگٹن:

امریکا نے فلسطینی حکام کو اگلے ماہ ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے ویزا جاری نہ کرنے اور ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان ٹومی پیگوٹ نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ آج ٹرمپ انتظامیہ اعلان کر رہی ہے کہ فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) اور فلسطین اتھارٹی (پی اے) کے اراکین کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے قانون کے مطابق ویزے نہیں دیے جائیں گے اور منسوخ کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انہیں امن میں سنجیدہ شراکت دار تصور کرنے سے پہلے پی اے اور پی ایل او کو مکمل طور پر دہشت گردی کو مسترد کرنا چاہیے اور یک طرفہ طور پر ریاست تسلیم کرنے کے لیے کوششیں ترک کرنی چاہیے۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بتایا گیا کہ اقوام متحدہ میں تعینات فلسطینی مشن کو اس حوالے سے یو این ہیڈکوارٹرز ایگریمنٹ کے تحت استثنیٰ حاصل ہوگا۔

بیان میں کہا گیا کہ پی اے کو بین الاقوامی سطح پر قانونی مہمات بشمول عالمی عدالت انصاف اور فوجداری عدالت میں کیس اور یک طرفہ طور پر فلسطینی ریاست قائم کرنے کی کوششیں ختم کرنی چاہئیں۔

سی این این کے مطابق اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے اس حوالے سے بتایا کہ ہم دیکھیں گے اس کا اصل مطلب کیا ہے اور ہمارے کسی وفد پر اس کا اطلاق کیسے ہوتا ہے پھر اسی کے مطابق ہم جواب دیں گے۔

فلسطینی صدر کے دفتر سے جاری بیان میں امریکی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ہے اور کہا کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا فلسطینی عہدیداروں کو ویزا جاری نہ کرنے کا فیصلہ حیران کن ہے۔

خیال رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے رواں برس جولائی میں فلسطینی اتھارٹی اور پی ایل او کے عہدیداروں پر پابندیوں اور ویزے نہ دینے کا کا اعلان کیا تھا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اقوام متحدہ

پڑھیں:

غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل

انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔

صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع

انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین

متعلقہ مضامین

  • غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
  • غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل آمد کیلئے ترکیے میں اجلاس، اسحاق ڈار شرکت کریں گے
  • اسرائیل غزہ امن معاہدے کے تحت امداد پنچانے نہیں دے رہا، اقوام متحدہ
  • عرب اسلامک وزرائے خارجہ اجلاس میں شرکت، نائب وزیراعظم کل استبول روانہ ہوں گے
  • گرائونڈ طیاروں کی بحالی،قائمہ کمیٹی دفاع نے پی آئی اے حکام کو طلب کرلیا
  • قائمہ کمیٹی دفاع کی قومی ایئر لائن حکام کو طلب کرنے کی ہدایت
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • سہیل آفریدی کے سیاسی قائدین سے رابطے، قیام امن کیلئے ملکر چلنے کی پیشکش
  • الفاشر پر آر ایس ایف کے قبضے کے بعد شہر جہنم میں تبدیل ہو گیا ہے، اقوام متحدہ
  • اقوامِ متحدہ نے امریکی سمندری حملوں کو غیرقانونی قرار دے دیا