سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران پاکستان نے غزہ کیلئے بھرپور آواز بلند کی، اسحاق ڈار
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ جولائی میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت کے دوران پاکستان نے فلسطین، خصوصاً غزہ کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی اور ایک مضبوط مؤقف اپنایا۔
اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران اسحاق ڈار نے بتایا کہ پاکستان کے دورِ صدارت میں اقوام متحدہ میں تین اہم اجلاسوں کی قیادت کی گئی۔ ان اجلاسوں میں کثیرالجہتی تعاون، امن اور تنازعات کے پرامن حل کے حوالے سے گفتگو ہوئی، اور ایک اہم قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرایا گیا، جو کئی برسوں سے ممکن نہ ہو سکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم (OIC) اور اقوام متحدہ کے حوالے سے ایک اور مباحثے میں صدارتی بیان بھی متفقہ طور پر منظور ہوا، جو پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ دورہ نیویارک کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، جن میں پاک-بھارت تعلقات، ایران-اسرائیل تنازع اور دیگر علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ اوآئی سی کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کی گئیں، جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔ پاکستان نے اقوام متحدہ اور او آئی سی کے درمیان تعاون کو مزید مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان نے غزہ کے عوام کیلئے موثر اور توانا آواز بلند کی اور وہاں بھی ایک قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کر ایا گیا۔
نائب وزیراعظم نے برطانیہ کے حالیہ دورے کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔ ان کے مطابق، برطانوی وزیر خارجہ اور ڈپٹی وزیراعظم سے ملاقاتیں ہوئیں، جبکہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں “پنجاب لینڈ ڈیجیٹائزیشن” منصوبے کا افتتاح کیا گیا، ساتھ ہی پاسپورٹ سروس کے تحت ون ونڈو آپریشن کا آغاز بھی کیا گیا۔
انہوں نے خوشخبری دی کہ آئندہ ماہ سے پی آئی اے کی مانچسٹر کے لیے براہِ راست پروازیں شروع کی جا رہی ہیں، جو پاکستان اور برطانیہ کے درمیان سفر کو آسان بنائیں گی۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ کابل میں سہ فریقی اجلاس انتہائی کامیاب رہا، جس کے بعد ڈھاکا کا دورہ بھی کئی حوالوں سے مفید ثابت ہوا۔
وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو واضح طور پر مسترد کر چکا ہے اور اس معاملے پر پاکستان اپنی اصولی پالیسی پر قائم ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔