پنجاب میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تازہ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
لاہور:
پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تازہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید کے مطابق صوبے کے مختلف اضلاع میں سیلاب کے باعث اب تک 2308 موضع جات متاثر ہوئے ہیں اور مجموعی طور پر پندرہ لاکھ سولہ ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔ ان میں سے چار لاکھ اکیاسی ہزار لوگوں کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ متاثرہ علاقوں میں پانچ سو گیارہ ریلیف کیمپس، تین سو اکاون میڈیکل کیمپس اور تین سو اکیس ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں جہاں لوگوں اور مویشیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔ اب تک چار لاکھ پانچ ہزار جانوروں کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ گیارہ ہزار کیوسک، خانکی پر ایک لاکھ ستر ہزار کیوسک، قادرآباد پر ایک لاکھ اکہتر ہزار کیوسک اور ہیڈ تریموں پر ایک لاکھ چھیالیس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ دریائے راوی میں جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ اٹھہتر ہزار کیوسک، شادرہ پر ایک لاکھ اڑتیس ہزار کیوسک ہے جہاں پانی میں کمی آ رہی ہے، بلوکی پر ایک لاکھ ننانوے ہزار کیوسک ہے اور یہاں بہاؤ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ہیڈ سدھنائی پر پانی کی آمد بتیس ہزار اور اخراج اٹھارہ ہزار کیوسک ہے۔ دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا بہاؤ تین لاکھ تین ہزار کیوسک ہے اور یہاں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ سلیمانی کی پر بہاؤ ایک لاکھ اڑتیس ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈیمز کی صورتحال کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ منگلا ڈیم اسی فیصد اور تربیلا ڈیم سو فیصد تک بھر چکے ہیں۔ بھارت کی جانب سے دریائے ستلج پر موجود بھاکڑا ڈیم چوراسی فیصد، پونگ ڈیم چورانوے فیصد اور تھین ڈیم بانوے فیصد بھرنے کی اطلاعات ہیں۔
سیلاب کے باعث اب تک 30 شہری جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ لاہور میں آسمانی بجلی گرنے سے دو افراد کی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ پی ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب کے کئی اضلاع میں بارشیں ہوئیں۔ منڈی بہاؤالدین میں اکاسی ملی میٹر، حافظ آباد میں تریسٹھ ملی میٹر، جہلم میں پچاس ملی میٹر، سیالکوٹ میں سینتالیس ملی میٹر، بہاولنگر میں چوالیس ملی میٹر، گجرات میں چونتیس ملی میٹر، فیصل آباد میں بتیس ملی میٹر اور شیخوپورہ میں اکتیس ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ لاہور میں چھببیس ملی میٹر، چکوال میں اٹھارہ ملی میٹر، گوجرانوالہ میں چودہ ملی میٹر، خانیوال میں بارہ ملی میٹر اور جھنگ میں دس ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ دیگر شہروں میں بھی ہلکی سے درمیانی بارش ہوئی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں بھی پنجاب کے بیشتر اضلاع میں بارش کا امکان ہے اور مون سون بارشوں کا نواں اسپیل دو ستمبر تک جاری رہے گا۔ ریلیف کمشنر نبیل جاوید نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر متاثرہ شہریوں اور کسانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگا کر ان کا ازالہ یقینی بنایا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہزار کیوسک ہے پر ایک لاکھ کیا گیا ہے ملی میٹر کے مطابق پر پانی
پڑھیں:
گدو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ گدو کے مقام پر پانی کا بہاﺅ چھ لاکھ 24 ہزار کیوسک جبکہ سکھر پر پانی کا بہاﺅ پانچ لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے۔ کوٹری پر پانی کی آمد 284,325 کیوسک اور اخراج 273,170 کیوسک ہے۔
سینئر وزیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 3,522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 173027 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں اب تک تقریباً 93 ہزار افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 4 افراد جاں بحق ہوگئے، ڈوب کر مرنے والے چاروں بچے ہیں ، تعلق بلوچستان کے علاقے کوہلو سے ہے، ملک میں 26 جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 992 جبکہ ایک ہزار 64 زخمی ہوئے.
رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ 504 اموات خیبرپختونخوا میں ہوئیں، پنجاب 290 ، سندھ میں 80 افراد جاں بحق ہوئے، گلگت بلتستان میں 41 ، آزاد کشمیر 38 ، بلوچستان30 اوراسلام آباد میں 9 افراد جاں بحق ہوئے بارشوں اور سیلاب کے دوران ملک بھر اب تک 1064 افراد زخمی ہوچکے ہیں .