روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کی نجکاری کیلئے آئندہ ماہ کے وسط تک فنانشل ایڈوائزر مقرر کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
وفاقی حکومت نے نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے آئندہ ماہ (ستمبر) کے وسط تک فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کا عمل مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے روزویلٹ ہوٹل نیویارک کی نجکاری کے حوالے سے نئے فنانشل ایڈوئزر کی تقرری کیلئے خواہشمند پارٹیوں سے درخواستیں طلب کررکھی ہیں اور اس کیلئے 2 ستمبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی ہے جو کہ اگلے چند میں ختم ہوجائے گی۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ 2 ستمبر تک ٹینیکل اور فنانشل تجاویز جمع کروانا ہونگی اس کے بعد ستمبر کے وسط تک نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کیلئے فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کا عمل مکمل کیا جائے گا۔
نئے تعینات ہونے والے فنانشل ایڈوائزر روز ویلٹ ہوٹل نیو یارک کی نجکاری کے حوالے سے کئے جانے والے پچھلے ڈیو ڈیلیجنس اور ٹرانزیکشن اسٹرکچر رپورٹس کا جائزہ لے کر نظر ثانی کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو اسے اپ ڈیٹ کریں گے۔
پچھلی رپورٹس کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد روزویلٹ ہوٹل نیویارک کی نجکاری کیلئے مارکیٹنگ کا عمل شروع کیا جائے گا اور روزویلٹ ہوٹل نیو یارک کی نجکاری میں دلچسپی میں رکھنے والی پارٹیوں و سرمایہ کاروں کی پری کوالیفکیشن اور ان سے مذاکرات کیے جائیں گے جس کے بعد نیلامی کا پراسیس کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فنانشل ایڈوائزر کی نجکاری کیلئے روز ویلٹ ہوٹل
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کیخلاف ملازمین کا سڑکوں پر آنے کا عندیہ
خیبرپختونخوا کے سرکاری ملازمین نے سرکاری اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاج کا عندیہ دے دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سرکاری ملازمین نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری ۔پینشن اصلاحات کے خلاف یکم اکتوبر سے احتجاجی شیڈول کا اعلان کریں گے۔
سرکاری ملازمین نے کہا کہ ہم کسی صورت اداروں کی نجکاری اور پنشن اصلاحات کو قبول نہیں کریں گے اور ایک بار پھر اپنی حقوق کیلئے میدان میں آئیں گے، صوبائی حکومت کو 30 ستمبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہیں اگر 30 ستمبر تک ہمارے تحفظات کو دور نہیں کیا گیا تو ایک بار پھر یکم اکتوبر سے احتجاج کا شیڈول دیں گے جس کی ذمہ داری صوبائی حکومت پہ عائد ہوگی۔
گیگا کے چیئرمین نے کہا کہ اپنی آئینی حقوق سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا کہ ہمارے تحفظات دور نہیں کیے گئے تو ایک بار پھر ہم مست قلندر کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے اٹ اف سورس کرنے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے ڈی ار اے کے حوالے سے ہمارے مطالبات تسلیم کیا جائے کلاس فور ملازمین کو ڈیلی ویجز کرنے کی پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، پینشن اصلاحات کسی صورت تسلیم نہیں کرتے جبکہ ریگوللائزیشن ہمارا حق ہے۔