دریاؤں میں ہوٹل، کالونیاں بنانے والے سیٹھوں کیخلاف کارروائی ہوگی: مصدق ملک
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
کراچی (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک نے کہا ہے کہ دریاؤں کے کنارے ملک کے طاقتور اور امیر افراد نے غیر قانونی ہوٹل، ریزورٹس اور ہاؤسنگ سکیمیں بنا رکھی ہیں، ہم اعلان جنگ کر رہے ہیں، اب ہم رکیں گے نہیں، پانی کے راستے سے ان کو ہٹائیں گے۔
کراچی میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے کہا کہ میرا دل دکھی ہو جاتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ چند رئیسوں نے دریاؤں کی زمین کو کاٹ کر غیر قانونی ہوٹل، ریزورٹس اور بستیاں بنا رکھی ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ یہ سکیمیں اور ہوٹل سیلاب کے دوران کچی بستیوں کے لیے تباہی کا باعث بنتے ہیں، یہ بربادی غریبوں کے خاندان کھا جاتی ہیں، حالیہ سیلاب کے دوران 800 لوگ شہید ہوگئے، اتنے تو جنگ میں بھی نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ میں ملک کے مختلف علاقوں سے ہوتا ہوا 750 کلو میٹر گاڑی چلا کر گلگت بلتستان پہنچا، 20 سے 30 کلو میٹر پہاڑوں پر بھی ٹریکنگ کی، اس دوران دریاؤں کے کنارے کسی ایک غریب کا ہوٹل یا ریزورٹ نہیں تھا، جو طاقتور، سیٹھ اور امیر لوگ ہیں، یہیں کہیں رہتے ہیں سب انہی کے ریزروٹس اور ہوٹلز وہاں قائم ہیں۔
وزیر موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ جب سیلاب آتا ہے تو وہ پروا نہیں کرتا کہ سیٹھ کون ہے، سیٹھ کا وہ بنگلہ یا اُن کی بنائی ہوئی ہاؤسنگ سوسائیٹیز، ریزروٹس اور ہوٹلز جب پہاڑوں سے آنے والے پانی کے سامنے آتے ہیں، تو پھر وہ ٹکڑے ٹکڑے ہو کر نیچے کی جانب آباد لوگوں کے لیے میزائل بن جاتے ہیں۔
انہوں نےکہا کہ بس اب، بہت ہوگیا، وزیر اعظم شہباز شریف بھی کہہ چکے ہیں، کوئی ریاست سے طاقت ور نہیں، رواں برس سب کو نظر آجائے گا اور غریب کو برباد کرنے والوں کے خلاف ریاست آڑے آئے گی۔
مصدق ملک نے کہا کہ یہ جنگ ہے، ہم اعلان جنگ کر رہے ہیں، اب ہم رکیں گے نہیں، پانی کے راستے سے ان کو ہٹائیں گے، ہمیں دریا کے ساتھ ساتھ قدرتی ریزروز بنانے ہوں گے، تاکہ پانی کو ان جگہوں پر محفوظ بنا کر پورا سال اس کا استعمال کر سکیں۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ جنگلات کی غیر قانونی طور پر کٹائی کر کے جو درخت وہاں رکھے جاتے ہیں، وہ سیلاب میں شامل ہو کر نیچے آنے والی آبادیوں کے لیے انتہائی خطرناک بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قدرت کا احترام کریں، سیلاب سے اگر کوئی چیز بچا سکتی ہے تو وہ درخت ہی ہیں، ہمیں چاہئے کہ درخت کاٹنے کے بجائے مزید لگائیں۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مصدق ملک نے کہا نے کہا کہ
پڑھیں:
آباد کا کراچی میں تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: شہر قائد میں بڑھتے ہوئے تجاوزات اور زمینوں پر قبضوں کے مسئلے پر ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آواز اٹھا دی۔
سینئر وائس چیئرمین آباد سید افضل حمید کی قیادت میں وفد نے ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے آصف جان صدیقی سے ملاقات کی جس میں شہر بھر میں پھیلے تجاوزات، قبضہ مافیا کی سرگرمیوں اور زمینوں کے شفاف ریکارڈ سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
ملاقات میں وفد نے کے ڈی اے کے زیرِ انتظام زمینوں کے ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کے قیام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف شفافیت بڑھے گی بلکہ زمینوں پر غیر قانونی قبضوں کی روک تھام میں بھی مدد ملے گی۔
وفد نے سرجانی ٹاؤن، گلستان جوہر اور کورنگی جیسے علاقوں میں ہونے والی غیر قانونی سرگرمیوں کی واضح نشاندہی کی اور ان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
آباد کے سینئر وائس چیئرمین سید افضل حمید نے زور دیتے ہوئے کہا کہ قبضہ مافیا کے خلاف بلا امتیاز کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کے ڈی اے فوری طور پر سروے رپورٹ جاری کرے تاکہ شہری اراضی کو قبضہ گروہوں سے محفوظ بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ تعمیراتی صنعت کی بحالی اور شہری ترقی کی شفافیت اس وقت ممکن ہے جب زمینوں کے ریکارڈ کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈیجیٹلائز کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی جیسے بڑے میٹروپولیٹن شہر میں زمینوں پر قبضے نہ صرف شہری ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی متاثر کرتے ہیں۔ اس لیے حکومت اور اداروں کو ایک طویل المدتی حکمتِ عملی اپنانا ہوگی، جس کے تحت نہ صرف موجودہ تجاوزات ختم کی جائیں بلکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام بھی یقینی بنائی جائے۔
اجلاس میں ڈی جی کے ڈی اے آصف جان صدیقی نے آباد کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ادارہ تجاوزات کے خلاف سخت اقدامات اٹھا رہا ہے اور ڈیجیٹل ریکارڈ سسٹم کو فعال بنانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے عوام کی زمینوں کا محافظ ہے اور کسی بھی قبضہ گروہ یا اثر و رسوخ والے فرد کو رعایت نہیں دی جائے گی۔
آباد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ تعمیراتی شعبے کی بحالی اور شفاف شہری ترقی کے لیے حکومتی اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کے لیے تیار ہے۔ وفد نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومتِ سندھ اور کے ڈی اے کی مشترکہ کوششوں سے کراچی کو تجاوزات سے پاک شہر بنانے کی سمت میں عملی پیشرفت جلد دیکھنے میں آئے گی۔