روبوٹک پروسیس آٹومیشن؛ ہماری روزمرہ زندگی کا خاموش مددگار
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
دنیا بڑی تیزی سے بدل رہی ہے۔ چند سال پہلے تک جو کام صرف ہاتھوں سے یا انسانوں کے ذریعے ممکن تھے، آج وہی کام مشینیں نہ صرف بہتر بلکہ زیادہ تیز کر رہی ہیں۔
ہم اکثر دیکھتے ہیں کہ دفتر کے ملازمین دن رات کمپیوٹر کے سامنے بیٹھ کر ایک جیسے کام دہراتے رہتے ہیں۔ کوئی ایکسل شیٹ میں نمبرز ڈال رہا ہے، کوئی ای میلز کو کھول کر معلومات آگے بھیج رہا ہے اور کوئی ہر دن کی رپورٹ بنا کر اپنے باس کے پاس پہنچا رہا ہے۔ یہ سب کام اہم ضرور ہیں مگر ایک حد کے بعد یہ انسان کےلیے بوریت اور تھکن کا باعث بن جاتے ہیں۔ ایسے میں ایک نئی قسم کی مددگار ٹیکنالوجی سامنے آئی ہے جسے روبوٹک پروسیس آٹومیشن یا مختصراً RPA کہا جاتا ہے۔
یہ سننے میں تھوڑا مشکل لگ سکتا ہے مگر اصل میں یہ بہت سادہ چیز ہے۔ آپ یوں سمجھ لیجیے جیسے دفتر میں ایک ایسا ڈیجیٹل ملازم بیٹھا ہو جو دن رات بغیر تھکے، بغیر آرام کیے اور بغیر کسی شکایت کے وہی کام دہراتا رہے جو آپ روز کرتے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ وہ یہ سب انسان سے کئی گنا تیزی اور صفائی سے کرتا ہے۔
ایک وقت تھا جب لوگ گھوڑا گاڑی میں سفر کرتے تھے، پھر موٹر کار آئی اور سفر تیز ہوگیا۔ بالکل ویسے ہی اب RPA کام کرنے کے پرانے طریقے بدل رہا ہے اور ہمیں نئی رفتار اور سہولت دے رہا ہے۔
ذرا سوچیے آپ نے دفتر میں صبح سے شام تک جو وقت گزارا، اس میں آدھا وقت صرف ایسے کاموں میں لگ گیا جو آپ کو پہلے بھی کرنے پڑے تھے اور کل بھی کرنے ہیں۔ جیسے کسٹمر کے ڈیٹا کو سسٹم میں ڈالنا، لین دین کی فائلوں کو اپڈیٹ کرنا، یا کسی کلائنٹ کو ای میل بھیجنا۔ یہ سب کام وہی ہیں جو ایک کمپیوٹر کو ہدایت دے کر خودکار انداز میں کروائے جاسکتے ہیں۔ یہی اصل میں RPA ہے: کمپیوٹر کےلیے ہدایات کا ایک مجموعہ جو اسے انسان جیسا رویہ سکھا دیتا ہے۔
اگرچہ روبوٹک پروسیس آٹومیشن زیادہ تر دفاتر اور اداروں میں استعمال ہوتا ہے، لیکن اس کے اثرات ہماری ذاتی زندگی میں بھی بالواسطہ طور پر موجود ہیں۔ مثال کے طور پر، جب آپ اپنے بینک کے موبائل ایپ سے بل ادا کرتے ہیں تو پسِ پردہ RPA بوٹس مختلف سسٹمز میں لاگ اِن ہو کر آپ کی ادائیگی کی تصدیق کرتے ہیں، رسید تیار کرتے ہیں اور ریکارڈ اپڈیٹ کرتے ہیں۔
اسی طرح جب آپ کسی ای-کامرس ویب سائٹ سے خریداری کرتے ہیں تو RPA ہی ہے جو اسٹاک چیک کرتا ہے، بلنگ انٹری مکمل کرتا ہے اور ڈیلیوری سروس کو ہدایت بھیجتا ہے۔ حتیٰ کہ اسپتالوں میں اپائنٹمنٹ بکنگ یا انشورنس کی ویریفکیشن جیسے مراحل بھی RPA کے ذریعے تیز اور خودکار ہو چکے ہیں۔
یوں یہ ٹیکنالوجی ہماری روزمرہ زندگی میں کئی کاموں کو خاموشی سے آسان بنا رہی ہے، چاہے ہمیں اس کا براہِ راست احساس نہ ہو۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ٹیکنالوجی کسی بڑے ادارے تک محدود نہیں۔ بینک اپنے صارفین کی درخواستیں خودکار طریقے سے چلا رہے ہیں، اسپتال مریضوں کے ریکارڈ کمپیوٹر میں ڈالنے کے لیے RPA استعمال کر رہے ہیں، آن لائن اسٹورز ہر خریداری کے بعد خود بخود ای میل اور انوائس بھیج دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ چھوٹے کاروبار بھی اس کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جیسے روزانہ کی رپورٹ بنوانا یا اسٹاک کا حساب کتاب رکھوانا۔
بعض لوگ یہ سوچ کر پریشان ہوتے ہیں کہ اگر روبوٹ یہ سب کرنے لگیں تو انسانوں کے پاس کرنے کو کیا بچے گا؟ لیکن حقیقت یہ ہے کہ RPA صرف وہی کام سنبھالتا ہے جو دہرائے جانے والے اور تھکا دینے والے ہوتے ہیں۔ انسانوں کو زیادہ وقت اور ذہنی توانائی ملتی ہے کہ وہ تخلیقی اور مشکل فیصلوں پر توجہ دے سکیں۔ یہ بالکل ایسے ہے جیسے واشنگ مشین نے کپڑے دھونے کے عمل کو خودکار کردیا۔ کیا اس سے انسان کے کرنے کو کچھ کم ہوا؟ نہیں، بلکہ لوگوں نے وہ وقت دوسرے اہم کاموں میں استعمال کرنا شروع کردیا۔
دنیا آگے بڑھ رہی ہے اور RPA جیسے ٹولز اس سفر کو تیز کر رہے ہیں۔ آنے والے وقت میں یہ صرف دہرائے جانے والے کام نہیں کریں گے بلکہ مصنوعی ذہانت (AI) کے ساتھ مل کر خود سیکھیں گے اور حالات کے مطابق فیصلے بھی کریں گے۔ جس طرح انٹرنیٹ کے بغیر زندگی کا تصور مشکل ہے، ویسے ہی کچھ سال بعد ادارے RPA کے بغیر شاید اپنے کام مؤثر طریقے سے نہ چلا سکیں۔
ہم سب کے لیے اس کہانی میں ایک سبق چھپا ہے۔ اگر آپ دفتر میں کام کرتے ہیں تو یہ جان لینا ضروری ہے کہ بہت جلد ایسے ڈیجیٹل مددگار آپ کے ساتھ موجود ہوں گے جو آپ کا بوجھ ہلکا کریں گے۔ اگر آپ کاروباری ہیں تو یہ آپ کے اخراجات کم اور منافع زیادہ کر سکتے ہیں۔ اور اگر آپ طالب علم ہیں تو یہ سمجھنا اہم ہے کہ مستقبل میں RPA کی مہارت رکھنے والے افراد کی بڑی مانگ ہو گی۔
یوں کہیے کہ روبوٹک پروسیس آٹومیشن ہماری زندگی میں ایک خاموش شراکت دار ہے۔ یہ پس منظر میں رہ کر ہمارے لیے وہ سب کام کرتا ہے جو ہمیں تھکا دینے والے لگتے ہیں، تاکہ ہم زیادہ اہم اور بڑے کاموں پر توجہ دے سکیں۔ آنے والا دور انہی کا ہے جو اس تبدیلی کو سمجھ کر اپنا راستہ بنائیں گے۔
نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کردیجیے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرتے ہیں میں ایک کرتا ہے اگر آپ ہیں تو رہا ہے ہے اور
پڑھیں:
زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے: مریم نواز
لاہور(نیوز ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ زمین کو بچوں کیلئے محفوظ بنانا ہماری اولین ترجیح ہے۔
اوزون کے تحفظ کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ مریم نواز کا کہنا تھا کہ اوزون ہماری ماحولیات کی محافظ ہے اسے بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے، اوزون کی تباہی کا مطلب، امراض، فصلوں کی بربادی اور نسلِ نو کے مستقبل کے لئے خطرات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی نے بارشوں کے انداز بدل دیئے، پنجاب حالیہ تباہ کن سیلاب کی شکل میں خمیازہ بھگت رہا ہے، پہلی بار پنجاب کیلئے جامع ماحولیاتی پالیسی دی تاکہ زمین بچوں کے لئے محفوظ رہ سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب ماحول دوست الیکٹرو بسیں متعارف کروائیں جو کلین انرجی سے چلتی ہیں اور آلودگی کم کرتی ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ”پلانٹ فار پاکستان“ مہم کے ذریعے شجرکاری کر کے فضا کو ازسرِنو سانس لینے کے قابل بنایا جا رہا ہے، پنجاب تیزی سے گرین انرجی، سولرائزیشن اور ماحول دوست منصوبوں کی طرف بڑھ رہا ہے، اوزون پروٹیکشن محض حکومت کی نہیں ہر شہری کی ذمہ داری ہے اپنا کردار ادا کریں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنی فضا، پانی اور زمین کو آئندہ نسلوں کیلئے محفوظ بنانے میں ہاتھ بٹائیں، پنجاب سرسبز، صاف اور محفوظ مستقبل کی طرف بڑھ رہا ہے، سفر اب کسی صورت نہیں رکے گا۔
Post Views: 4