میرے بیٹوں کو گرفتار کر کے وہ بانی پی ٹی آئی پر پریشر ڈالنا چاہتے ہیں: علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ میرے بیٹوں کو گرفتار کرکےوہ بانی پی ٹی آئی پر پریشر ڈالنا چاہتے ہیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیر شاہ کی ضمانت پر سماعت تھی، تفتیشی افسر نے ریکارڈ پیش نہیں کیا، ابھی پنجاب پولیس کو آرڈر ہے کہ ریکارڈ پیش نہ کریں، اس مقدمے میں سب کی ضمانت ہو چکی ہے۔
علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ہم بہنیں اڈیالہ جارہی ہیں، کل ہمارے بھائی سے ملاقات کا دن ہے، بانی پی ٹی آئی کا مکمل چیک اپ کرا دیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے اس طرح قید کر کے یہ نہیں توڑ سکتے، پاکستان ہمارا ملک ہے، ہم قربانی دینے کو تیار ہیں۔
دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے بھانجے شیر شاہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کل تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت پراسیکیوشن نے مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کے لیے مہلت مانگی تھی۔
علیمہ خان نے کہا کہ پراسیکیوشن ضمانت کو لٹکانے کی کوشش کر رہی ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی علیمہ خان نے کہا کہ
پڑھیں:
ملکی حالات اور عوام کی بہتری کیلئے دعاگو ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری
بانی و سرپرست اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا ہے کہ سیاست میں اب کوئی دلچسپی نہیں، خبریں نہیں پڑھتا، کیا چل رہا ہے جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتا، توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، سیاست سے ریٹائرمنٹ کا اعلان تاحیات ہے، اپنے حصے کی کوشش کر لی۔میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کینیڈا میں پاکستانی صحافیوں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات اور عوام کی بہتری کیلئے ہمیشہ دعاگو رہتا ہوں، سیاست سے میری ریٹائرمنٹ تاحیات ہے، سیاست میں جتنا میرے حصے کا کام تھا کر دیا، سیاسی خبروں سے کوئی دلچسپی نہیں اور نہ ہی جاننے کی کوشش کرتا ہوں اور نہ ہی میرے پاس اتنا وقت ہوتا ہے، البتہ تعلیمی، تدریسی، فکری، اجتہادی امور و مسائل پر لکھتا رہتا ہوں اور میرے مختلف مواقع پر کیے گئے خطابات کی سیریز ویڈیو کلپس میرے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری توجہ تصنیف و تالیف پر ہے، دنیا کے ہر ملک میں مسلمان رہتے ہیں اور دنیا کے ہر ملک کو ان کی زبان میں قرآن و سنت کے تراجم مہیا کرنے کے مشن پر کار بند ہوں۔ میری کتب کے مختلف زبانوں میں تراجم ہو رہے ہیں اور بس اسی کام پر توجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنگ نظری، عدم برداشت اور متشددانہ رویے بڑا چیلنج ہیں، اُمت جس قدر جلد ممکن ہو اس برائی سے نجات حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ تعلیم پر کی جانے والی سرمایہ کاری کبھی رائیگاں نہیں جائے گی۔