اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 3 فیصد پر آگئی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس یعنی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس اگست میں ہیڈ لائن انفلیشن یعنی مہنگائی کی شرح سالانہ بنیادوں پر 3 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو گزشتہ سے پیوستہ ماہ جولائی کی 4.1 فیصد شرح کے مقابلے میں کم ہے۔
ماہ بہ ماہ بنیادوں پر اگست 2025 میں مہنگائی کی شرح میں 0.6 فیصد کمی ہوئی، جبکہ جولائی میں یہ 2.
مالی سال 2025 کے ابتدائی 2 ماہ یعنی جولائی اور اگست میں اوسط کنزیومر پرائس انڈیکس یعنی سی پی آئی 3.53مہنگائی فیصد رہا، جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں ریکارڈ کیے گئے 10.36 فیصد کے مقابلے میں نمایاں طور پر کم ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں مہنگائی گزشتہ چند برسوں میں سنگین مسئلہ بنی رہی ہے۔ مئی 2023 میں سی پی آئی مہنگائی 38 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی تاہم اس کے بعد سے اس میں کمی کا رجحان جاری ہے۔
اندازوں سے بھی کم شرحاگست کی سی پی آئی ریڈنگ حکومت اور مختلف بروکریج ہاؤسز کے اندازوں سے بھی کم رہی، وزارتِ خزانہ نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں اگست 2025 میں مہنگائی 4 تا 5 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی تھی، انسائٹ سیکیورٹیز نے بھی مہنگائی 4.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی تھی۔
ادارہ شماریات کے مطابق شہری علاقوں میں اگست 2025 میں سالانہ بنیادوں پر سی پی آئی مہنگائی 3.4 فیصد رہی، جو جولائی میں 4.4 فیصد اور اگست 2024 میں 11.7 فیصد تھی، ماہانہ بنیادوں پر شہری مہنگائی میں 0.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح دیہی علاقوں میں اگست 2025 میں سالانہ مہنگائی 2.4 فیصد رہی، جو جولائی میں 3.5 فیصد اور اگست 2024 میں 6.7 فیصد تھی، ماہانہ بنیادوں پر دیہی مہنگائی میں 0.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ادارہ شماریات انفلیشن شرح کنزیومر پرائس انڈیکس مہنگائی وزارت خزانہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ادارہ شماریات انفلیشن کنزیومر پرائس انڈیکس مہنگائی
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی کی پارٹی کے سابق رہنمائوں سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے جمعہ کو لاہور میں پارٹی کے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پرانی قیادت ریلیز عمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار ہیں، تحریک میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل ،علی زیدی ، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوںگے۔
ذرائع نے کہا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے اسٹبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔
ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔
سابقہ قیادت کا مؤقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی، سابقہ قیادت نے سابق سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔