جڑواں شہروں میں بارش کے بعد نالہ لئی میں پانی کی سطح کئی فٹ بلند، آبادی کو فوری انخلا کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
جڑواں شہروں میں مسلسل بارش کے بعد نالالئی میں طغیانی کے بعد آبادی کو انخلا کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ایکسیریس نیوز کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد میں مسلسل بارشوں کے بعد نالہ لئی کی سطح میں 19 فٹ تک اضافہ ہوگیا۔ جس کے بعد انتظامیہ نے آبادی کو فوری انخلا کا حکم دیتے ہوئے الرٹ جاری کردیا۔
انتظامیہ نے نالہ لئی کے اطراف میں مقیم رہائش پذیر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی اور تعاون کی ہدایت کردی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جڑواں شہروں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے اور ایچ ایٹ کے مقام پر 98 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ گولڑہ کے مقام پر76 ملی میٹر اور سیدپور میں 45، بوکرا میں 52 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
راولپنڈی میں نیو کٹاریاں کے مقام پر 63 ملی میٹر، پیرودھائی کے مقام پر 42، شمس آباد کے مقام پر 28 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
انتظامیہ کے مطابق کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی کی سطح 15 اعشاریہ 7 فٹ تک پہنچ گئی جبکہ پانی کا لیول کٹاریاں کے مقام پر 19 فٹ اور گوال منڈی کے مقام پر 14 فٹ سے اوپر چلا گیاْ
واسا نے رین ایمرجنسی لاگو رکھتے ہوئے ٹیموں کو نشیبی مقامات پر بھیج دیا جبکہ ایم ڈی کا کہنا ہے کہ
بارش کو پوری طرح مانیٹر کررہے ہیں تمام ضروری انتظامات کرلیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مقام پر نالہ لئی ملی میٹر کے بعد
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔