وزیراعلیٰ بلوچستان کا مائنز اینڈ منرلز ایکٹ دوبارہ اسمبلی سے اتفاق رائے سے منظور کرانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ پر بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، یہ بل دوبارہ اسمبلی میں لاکر اتفاق رائے سے منظور کیا جائے گا۔
منگل کے روز وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کلی کربلا پشین میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے تمام علاقوں کی یکساں ترقی ان کی حکومت کا عزم اور عوامی خدمت ان کا نصب العین ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان ہائیکورٹ میں مائنز اینڈ منرل ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر سماعت، وفاق و صوبائی حکومت کو نوٹس جاری
انہوں نے کہا کہ کسی علاقے کو محرومی کا شکار نہیں رہنے دیا جائے گا۔ میرے لیے اعزاز ہے کہ آج کربلا آیا، یہاں آکر دل کی گہری مسرت ہوئی، بلوچستان کے مسائل سنگین اور وسائل محدود ہیں، تاہم قدرتی وسائل کو عالمی سرمایہ کاری اور جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے بروئے کار لایا جائے گا۔
مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس پر بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جا رہا ہے، بلوچستان کے وسائل عوام کی مرضی کے بغیر کسی کو نہیں دیے جا سکتے، یہ بل دوبارہ اسمبلی میں لاکر اتفاق رائے سے منظور کیا جائے گا۔
کربلا کو تحصیل کا درجہتقریب کے دوران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے علاقے کے لیے کئی ترقیاتی منصوبوں کا اعلان بھی کیا۔ ان میں کربلا کو تحصیل کا درجہ دینا، مقامی اسپتال کو تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال کا درجہ دینا اور اس کا انتظام انڈس اسپتال کے حوالے کرنا شامل ہے۔
دیگر منصوبےعلاقے میں بلوچ قبائل کے دیرینہ مطالبے پر 10 کلومیٹر سڑک کی تعمیر، شمسی توانائی کے منصوبے، انٹر کالج کا قیام اور حرمزئی، کربلا اور سارانان کے لیے 50 کروڑ روپے مالیت کا ترقیاتی پیکج بھی اعلان کردہ منصوبوں میں شامل ہیں۔ کربلا کو قوانین کے مطابق میونسپل کمیٹی کا درجہ بھی دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری: فضل الرحمان نے اراکین بلوچستان اسمبلی کو شوکاز نوٹس جاری کردیے
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میرے لیے حکومت اور اپوزیشن کی تفریق معنی نہیں رکھتی، پورا بلوچستان میری ترجیح ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو بینظیر بھٹو اسکالرشپ پروگرام کے ذریعے دنیا کی 200 جامعات میں تعلیم کے مواقع فراہم کیے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا منشور عوامی خدمت ہے اور ہم اس عزم پر قائم ہیں، پاکستانیت میں ہی عظمت ہے، یہ ملک ہے تو ہم ہیں، ملک کی خدمت اور وفاداری ہی کامیابی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بلوچستان تحصیل سرفراز بگٹی کربلا مائنز اینڈ منرلز وزیراعلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان تحصیل سرفراز بگٹی کربلا مائنز اینڈ منرلز وزیراعلی مائنز اینڈ منرلز ایکٹ بلوچستان کے وزیر اعلی کا درجہ جائے گا نے کہا
پڑھیں:
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت
اسپیکر پنجاب اسمبلی کا بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ، 27ویں ترمیم کی حمایت WhatsAppFacebookTwitter 0 31 October, 2025 سب نیوز
لاہور (آئی پی ایس )اسپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بلدیاتی ایکٹ کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس سلسلہ میں 27 ویں آئینی ترمیم بھی منظور کی جاتی ہے تو اس کی حمایت کریں گے۔پنجاب اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پنجاب سے ضلعی حکومت کی مدت کے تحفظ کیلیے منظور کی جانے والی قرارداد نئی آئینی ترمیم کی سفارش کرتی ہے جس کے لیے قومی اسمبلی و سینیٹ کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ آئینی تحفظ کے لیے اگر 27 ویں آئینی ترمیم بھی کرنا پڑی تو اس کی حمایت کریں گے۔ اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ملک میں گزشتہ 50 سال کے دوران مقامی حکومتوں کا وجود نہیں رہا، توقع کرتے ہیں کہ مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتیں اس ترمیم کی حمایت کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلعی حکومتوں کی عدم موجودگی میں ریاست کا عمرانی معاہدہ کمزور ہوا ہے، ضلعی حکومت کے حوالے سے موثر قانون کی عدم موجودگی کے باعث ماضی میں صوبائی حکومتیں لوکل گورنمنٹس کو توڑتی رہی ہیں۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے مدارس اور علمائے کرام کے حوالے سے حکومت کے کئے جانے والے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے اقدامات کے ساتھ ساتھ سعودی عرب، ایران اور دیگر اسلامی ممالک میں علمائے کرام کیلیے بنائے جانے والے ماڈل کو ضرور دیکھنا چاہیے۔
مذہبی جماعت کے خلاف ہونے والے آپریشن کے بارے میں اسپیکر کا کہنا تھا کہ امن و امان بحال رکھنا ریاست کی ذمہ داری ہے جسے ریاست نے ہر صورت پورا کرنا ہے۔واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے منگل 21 اکتوبر کو پنجاب میں طویل عرصے سے التوا کا شکار بلدیاتی انتخابات کے لیے جاری کردہ حلقہ بندی کے شیڈول کو واپس لے لیا تھا، جو 2022 کے مقامی حکومت کے قانون کے تحت جاری کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومت کو 4 ہفتوں کی مہلت دی ہے تاکہ وہ رواں ماہ کے آغاز میں نافذ ہونے والے نئے قانون کی روشنی میں حلقہ بندی اور حد بندی کے قواعد کو حتمی شکل دے
۔8 اکتوبر کو ای سی پی نے دسمبر میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا اور پنجاب حکومت کو ہدایت کی تھی کہ وہ فورا حلقہ بندی کا عمل شروع کرے اور دو ماہ کے اندر اسے مکمل کرے۔2019 میں اس وقت کی پی ٹی آئی حکومت نے پنجاب میں بلدیاتی ادارے تحلیل کر دیے تھے، جنہیں بعد میں سپریم کورٹ نے بحال کیا، اور ان کی مدت 31 دسمبر 2021 کو مکمل ہوئی تھی۔اس کے مطابق انتخابات اپریل 2022 کے اختتام تک کرائے جانے تھے، آئین کے آرٹیکل 140-اے اور الیکشن ایکٹ کی دفعہ 219(4) کے تحت، الیکشن کمیشن پر لازم ہے کہ وہ بلدیاتی اداروں کی مدت ختم ہونے کے 120 دن کے اندر انتخابات کرائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو پی پی کشمیر کاز کی علمبردار،کبھی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،بلاول بھٹو پاک افغان تعلقات کے حوالے سے نیا فورم دستیاب ہوگا،وزیر اطلاعات گورنر خیبر پختونخوا نے صوبائی وزرا سے حلف لے لیا،10ارکان کابینہ شامل بھارتی پراپیگنڈہ بے بنیاد، اسرائیل کو تسلیم کیا نہ فوجی تعاون زیر غور ہے: پاکستان سوڈان: دارفور ریجن میں خونریز کارروائیاں، رواں ہفتے 1500 شہری ہلاک اسلام آباد ہائیکورٹ: غیر قانونی گیسٹ ہاؤسز اور ہاسٹلز کیخلاف سی ڈی اے کو کارروائی کی اجازتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم