گندم کی نقل وحمل پر پابندی، سندھ میں آٹے کے بحران کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
کراچی:
پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن سندھ نے گندم کے مصنوعی بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار پنجاب حکومت کو قرار دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے ملوں کوگندم درآمدکرنے کی اجازت دینے کامطالبہ کردیا ،بین الصوبائی پابندی سے آنیوالے دنوں میں گندم کا بحران شدت اختیارکرنے اور آٹے کا نیا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالجنید عزیز نے ایکسپریس کو بتایاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے گذشتہ ہفتے کے اختتام پر اچانک گندم کی بین الصوبائی نقل وحمل پر پابندی عائدکردی گئی ہے، سندھ میں پنجاب سے قبل گندم کی فصل کی آمدفروری سے شروع ہوجاتی ہے جسے پنجاب سمیت ملک کے دیگر صوبوں کی ضروریات پوری کرنے کیلیے ترسیل ہوتی ہے جبکہ پنجاب میں گندم کی پیداوار تاخیر سے ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ پنجاب نے اپنی ضروریات کی گندم پوری کرنے کے بعدغیر متوقع طور پرگندم کی بین الصوبائی نقل وحمل پر پابندی عائدکردی ہے، جس کے نتیجے میں سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوامیں گندم کامصنوعی بحران پیدا ہوگیا ہے۔
عبدالجنید عزیز نے کہا کہ گندم کے ڈی ریگولیشن کی پالیسی کے بعد اِس پر گندم کی نقل وحمل پرکوئی پابندی نہیں لگائی جاسکتی ہے اور یہ شق 151 پاکستان کے آئین میں موجود ہے لیکن اس شق دھجیاں اْڑائی جارہی ہے اور عوام میں اضطراب کی کیفیت پیداکردی گئی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس نوعیت کے غیردانشمندانہ سرکاری اقدامات ہمیشہ بحرانوں کی بنیاد بنتے ہیں، جبکہ ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ پنجاب میں بدترین سیلابی صورتحال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے پنجاب سے گندم دوسرے صوبوں کومنتقل کی جاتی مگر پنجاب حکومت نے گندم کی نقل وحمل پر پابندی لگا کر اربوں روپے کی ذخیرہ کی گئی گندم کو خطرات سے دوچارکردیاہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نقل وحمل پر پابندی گندم کی
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کی منظوری
سٹی42: پنجاب حکومت نے شعبہ صحت میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کیلئے عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس ضمن میں پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکم ہائیرنگ ایکٹ 2025 منظور کر لیا ہے۔
ایکٹ کے تحت لوکم پالیسی کمیٹی قائم کی جائے گی جس کے چیئرپرسن صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ہوں گے اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر کمیٹی وائس چیئرپرسن کے فرائض انجام دیں گے۔ کمیٹی میں 3فیلڈ کے ماہرین اور ہیومن ریسورس کے ماہرین بھی ممبر ہوں گے۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
صحت کے شعبے میں عملے کی کمی کی نشاندہی کرنا، عارضی بھرتیوں کے ٹی او آرز، مدت، تنخواہ اور دیگر مراعات طے کرنا،بھرتیوں کے معاہدے ختم کرنے یا خارج کرنے کی شرائط وضع کرنا، بھرتیاں شفاف طریقہ سے کرنا اور بھرتی کے اشتہارات کم از کم دو اخبارات میں شائع کرنا اور اشتہارات میں بھرتی کا مکمل طریقہ کار واضح کرنا شامل ہوں گے۔
اس کے علاوہ عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے ملازمین مستقل ملازمین کے مراعات کے مستحق نہیں ہوں گے اور مستقل کی درخواست نہیں کر سکیں گے۔ عارضی بھرتیوں کی مدت بڑھانے یا ختم کرنے کا اختیار بھی کمیٹی کے پاس ہوگا۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز