26 سالہ عاشق نے 52 سالہ محبوبہ کا قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بھارتی ریاست اترپردیش کے ضلع مین پوری میں ایک 26 سالہ نوجوان نے اپنی 52 سالہ انسٹاگرام دوست اور 4 بچوں کی ماں کو قتل کر دیا۔ پولیس کے مطابق نوجوان نے خاتون کو اس لیے قتل کیا کیونکہ وہ اسے شادی پر مجبور کر رہی تھیں اور ساتھ ہی تقریباً ڈیڑھ لاکھ روپے کی رقم واپس کرنے کا تقاضا بھی کر رہی تھیں جو اس نے قرض لیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ارون راجپوت اور مقتولہ کا رابطہ انسٹاگرام پر ہوا تھا۔ دونوں تقریباً ڈیڑھ سال سے رابطے میں تھے اور 2 ماہ قبل انہوں نے ایک دوسرے کے فون نمبر حاصل کر کے باقاعدہ بات چیت شروع کی تھی۔ اس دوران وہ کئی بار بالمشافہ بھی ملے۔
یہ بھی پڑھیے بھارت: بیٹی کو قتل کرکے خود کشی کا رنگ دینے والا باپ گرفتار
11 اگست کو خاتون فرخ آباد سے مین پوری پہنچی جہاں وہ ارون راجپوت سے ملی۔ اس دوران جب خاتون نے دوبارہ شادی اور قرض کی واپسی کا مطالبہ کیا تو ملزم نے غصے میں آکر اس کا دوپٹہ لے کر گلا گھونٹ دیا۔
قتل کے بعد اس نے خاتون کا موبائل فون چھین کر سم کارڈ پھینک دیا۔ پولیس نے فون برآمد کر کے ان کے درمیان ہونے والی گفتگو اور پیغامات بھی حاصل کر لیے ہیں۔
مین پوری کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ارون کمار سنگھ کے مطابق، خاتون کی لاش 11 اگست کو کپراری گاؤں کے قریب ملی تھی، جس پر گلے دبانے کے نشانات واضح تھے۔
یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک انفلوئنسر پورے خاندان سمیت قتل
پوسٹ مارٹم میں بھی تصدیق ہوئی کہ موت گلا دبانے سے ہوئی۔ خاتون کی شناخت بعد میں فرخ آباد کی رہائشی کے طور پر کی گئی، جب ان کے لاپتہ ہونے کی شکایت ملی۔
ملزم نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ خاتون اپنی اصل عمر چھپانے کے لیے انسٹاگرام پر فلٹرز استعمال کرتی تھیں تاکہ وہ کم عمر دکھائی دیں، لیکن پہلی ملاقات میں اسے ان کی اصل عمر اور شادی شدہ ہونے کا علم ہوا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ ان سے شادی نہیں کرنا چاہتا تھا۔
پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اتر پردیش بھارت محبوبہ کا قتل.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اتر پردیش بھارت محبوبہ کا قتل
پڑھیں:
لاہور پولیس نے اسنوکر کلب پر کارروائی، ایم پی اے کے بیٹے سمیت کئی ملزمان گرفتار
سابق خاتون ایم پی اے پر مبینہ پولیس تشدد کے معاملے پر ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دے دیا جبکہ پولیس ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے انکوائری 48 گھنٹے میں مکمل کرنے کی ہدایت کی اور مبینہ واقعہ کے تمام شواہد بشمول ویڈیوز سے انکوائری کرنے کا حکم دیا۔ ترجمان لاہور پولیس نے کہا کہ مبینہ تشدد کی انکوائری شروع کردی گئی جب کہ دیگر تمام الزامات حقائق کے منافی ہیں، خاتون ایم پی اے کا بیٹا اسنوکر کلب میں جوا کھیلتے گرفتار ہوا، ارسلان دو روز قبل 90 اسنوکر کلب میں 12 دیگر ملزمان کے ساتھ رنگے ہاتھوں گرفتار ہوا۔ ترجمان پولیس نے کہا کہ مذکورہ اسنوکر کلب اور گرفتار دیگر ملزمان سابقہ جوئے میں ریکارڈ یافتہ ہیں، خاتون کا ایک بیٹا گزشہ ماہ موٹر سائیکل سے گر کر جاں بحق ہوا جس کا مقدمہ درج ہے، اسنوکر کلب سے دوسرے بیٹے کی گرفتاری کو پہلے بیٹے کے مقدمہ قتل پر دباؤ سے جوڑنا بے بنیاد ہے۔ ترجمان نے کہا کہ خاتون ایم پی اے نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے دباؤ ڈالنے کی کوشش کی، سابق ایم پی اے اور اس کے شوہر نے بیٹے کو چھڑوانے کے لیے پولیس والوں سے شدید بدسلوکی کی۔