ایشیا کپ 2025: شائقین کے لیے خصوصی ٹکٹ پیکجز کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے منتظمین نے شائقین کرکٹ کے لیے تین خصوصی پیکجز متعارف کرا دیے ہیں، جن کی قیمت 475 درہم سے شروع ہوگی۔ انتظامیہ کے مطابق محدود تعداد میں انفرادی ٹکٹس بھی دستیاب ہوں گے۔
پہلا پیکج 475 درہم کا ہے، جس میں شائقین بھارت بمقابلہ یو اے ای، پاکستان بمقابلہ عمان اور سب سے اہم پاکستان بمقابلہ بھارت کے میچ دیکھ سکیں گے۔
دوسرا پیکج 525 درہم کا رکھا گیا ہے، جس میں سپر فور مرحلے کے تین میچ شامل ہیں۔
تیسرا پیکج بھی 525 درہم میں دستیاب ہوگا، جس میں سپر فور کے دو میچز اور فائنل دیکھنے کا موقع ملے گا۔
انتظامیہ کے مطابق آنے والے دنوں میں دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم اور ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں ٹکٹ آفس کھول دیے جائیں گے تاکہ شائقین ٹکٹس بآسانی خرید سکیں۔
DP World Asia Cup 2025 – Exciting match ticket packages are available NOW!
Details ???????? pic.
— UAE Cricket Official (@EmiratesCricket) September 2, 2025
Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔
سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔
پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔
بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔
آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔