60 کروڑ روپے کا تنازعہ، شلپا شیٹی نے اپنا ریسٹورنٹ بند کرنے کا اعلان کردیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
بھارت کی معروف اداکارہ اور بزنس وویمن شلپا شیٹی نے اپنا ریسٹورنٹ بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اداکارہ شلپا شیٹی کی جانب سے ممبئی کے علاقے باندرہ میں موجود یہ ریسٹورنٹ بند کرنے کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب وہ اور ان کے شوہر بزنس مین راج کندرہ 60 کروڑ روپے کے فراڈ کے تنازعے سے نمٹ رہے ہیں۔
یہ اعلان شلپا کی جانب سے انسٹاگرام پر کیا گیا جس میں انہوں نے لکھا کہ ’یہ جمعرات ایک دور کے خاتمے کا دن ہے جب ہم ممبئی کے سب سے مشہور مقامات میں سے ایک کو الوداع کہہ رہے ہیں، بستیاں باندرا۔ ایک ایسا مقام جس نے ہمیں بےشمار یادیں، ناقابل فراموش راتیں اور لمحات دیے جس نے شہر کی نائٹ لائف کو ایک خوبصورت شکل دی تھی‘۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس ریسٹورنٹ کی شہر میں موجود دیگر برانچ اب بھی دستیاب ہیں۔
یاد رہے کہ ان دنوں شلپا شیٹی اور شوہر راج کندرا ایک بار پھر ایک تنازعہ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ لوٹس کیپٹل فنانشل سروسز لمیٹڈ کے ڈائریکٹر بزنس مین دیپک کوٹھاری نے ان کے خلاف 60 کروڑ روپے کے فراڈ کے الزامات لگائے ہیں۔
تاہم بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے شلپا اور راج کے وکیل پرشانت پاٹل نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا: آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی
خیبرپختونخوا میں کرپشن اور بدعنوانیوں کا سلسلہ جاری ہے، آڈیٹر جنرل کی تازہ آڈٹ رپورٹ میں ایک بار پھر اربوں روپے کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 23-2022 کے دوران مجموعی طور پر 551 ارب روپے سے زائد کی بدعنوانی سامنے آئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں مجموعی طور پر 314 مختلف کیسز میں بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی، جن میں سرکاری ملازمین سے متعلق 50 کیسز شامل ہیں، جن میں 1 ارب 28 کروڑ 10 لاکھ روپے کی بدعنوانی کا انکشاف ہوا ہے، اس کے علاوہ فنڈز کی غیر مناسب تقسیم کے 4 کیسز میں 16 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کی نشاندہی کی گئی ہے رپورٹ میں غیر مصدقہ رقوم کی منتقلی کے 11 کیسز میں 52 کروڑ 20 لاکھ روپے سے زائد کی بدعنوانی کا انکشاف بھی کیا گیا ہے، اس کے علاوہ حکومتی خزانے کو 136 ارب 56 کروڑ روپے کے 41 کیسز میں مالی نقصان پہنچایا گیا۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ غیر ترقیاتی اخراجات، کم ٹیکسز اور جرمانوں کے باعث حکومتی خزانے کو 190 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا، اس کے ساتھ ہی غیر معیاری فنانشل مینجمنٹ کی وجہ سے 51 کھرب 40 ارب 59 کروڑ روپے کا نقصان بھی سامنے آیا ہے۔آڈٹ رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔