WE News:
2025-11-03@02:40:54 GMT

مریم نواز سیلاب سے متاثرہ کتنے اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT

مریم نواز سیلاب سے متاثرہ کتنے اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں؟

مریم نواز شریف جاپان کے دورے سے 26 اگست کو لاہور پہنچیں، لیکن کچھ دیر کے بعد وہ شانگلہ گلی چلی گئیں جہاں نواز شریف اور شہباز شریف کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں کئی فیصلے کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیلاب متاثرین کے لیے ٹینٹ سٹی اور ریلیف کیمپ قائم

اسی دن شام کو مریم نواز واپس لاہور پہنچیں اور دریائے راوی پر جا کر سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔

جاپان میں قیام کے دوران سیلاب

مریم نواز جب جاپان میں تھیں، سیلاب اس وقت پنجاب میں آچکا تھا اور سیالکوٹ، ناروال کے اضلاع میں تباہی پھیلا چکا تھا۔

سوشل میڈیا پر صارفین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تنقید کی کہ وہ سیلاب متاثرین کو چھوڑ کر شانگلہ گلی چلی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب کے باعث کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کتنے اضافے کا خدشہ؟

اس تنقید کے بعد مریم نواز نے پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورے شروع کر دیے۔

دریائے راوی کا معائنہ

سب سے پہلے وہ دریائے راوی پر گئیں، صورتحال کا جائزہ لیا، کشتی میں بیٹھ کر پانی کے بہاؤ کو بھی دیکھا اور دریائے کے ساتھ ملحقہ قریبی آبادیوں میں انخلا پر زور دیا۔

شاہدرہ کی آبادی کو سیلابی پانی سے بچاؤ کے حوالے سے احکامات بھی جاری کیے۔

متاثرہ اضلاع کے دورے

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اب تک پنجاب کے 7 اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں، جن میں لاہور، شاہدرہ، سیالکوٹ، ناروال، وزیر آباد، قصور، جھنگ اور ملتان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرہ علاقوں میں مواصلات کا نظام اور بجلی فوری بحال کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت

یہ دورے بنیادی طور پر حالیہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے، ریلیف کیمپوں کا معائنہ کرنے، متاثرین سے ملاقات کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے کیے گئے ہیں۔

دریاؤں کی طغیانی اور نقصانات

پنجاب میں سیلاب نے راوی، ستلج اور چناب جیسے دریاؤں کی طغیانی کی وجہ سے متعدد اضلاع کو متاثر کیا ہے، اور مریم نواز نے متاثرہ علاقوں میں براہِ راست موجودگی کا مظاہرہ کیا۔

پنجاب حکومت کے مطابق اب تک 9 لاکھ سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔ آٹھ سو سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں جبکہ یہ تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ کن اضلاع میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔

جانوروں کا ریسکیو

پنجاب حکومت کے مطابق اس سیلاب میں 6 لاکھ سے زائد جانوروں کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔ اس وقت پنجاب میں لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:سیلابی ریلے جنوبی پنجاب میں داخل، صوبے میں 24 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر

کسی کا گھر تباہ ہو گیا، کسی کا کاروبار ختم ہو گیا اور کسانوں کی کھڑی فصلیں سیلابی ریلے کی نذر ہو گئیں۔ بہت سے لوگ اپنے پیاروں کو بھی کھو بیٹھے۔

متاثرین کی فریاد

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے لاہور تھہئم پارک کے رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ وہ 2020 میں اوکاڑہ سے لاہور شفٹ ہوئے تھے۔ جو جمع پونجی تھی وہ گھر بنانے میں لگا دی۔ جب یہاں جگہ لی گئی تو تھہئم پارک انتظامیہ نے مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر جب سیلاب آیا تو پتا چلا کہ یہ جگہ دریائے راوی کی تھی اور راوی اپنی جگہ واپس لینے آ گیا۔

غلام رسول کے مطابق جس دن راوی میں 2 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزرا، وہ اور ان کے اہلِ خانہ محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے لیکن ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ انہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ریسکیو کیا۔

ان کے مطابق اس وقت وہ 4 بچوں کے ساتھ ایک ریلیف کیمپ میں بے سروسامانی کے عالم میں رہ رہے ہیں۔ کھانے کو تو مل رہا ہے مگر اب وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ سٹی قائم

انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کی کہ ریلیف کے کاموں کے ساتھ ساتھ ان پرائیویٹ سوسائٹیوں کو بھی شامل کیا جائے جنہوں نے پلاٹ کے نام پر شہریوں کے ساتھ دھوکا کیا۔

ان متاثرین کو بھی حکومتی امداد میں شامل کیا جائے تاکہ ان کے نقصان کا کچھ ازالہ ہو سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پنجاب سیلاب لاہور متاثرین سیلاب مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سیلاب لاہور متاثرین سیلاب مریم نواز پنجاب مریم نواز یہ بھی پڑھیں دریائے راوی کے مطابق کے ساتھ کو بھی

پڑھیں:

پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز

 لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا پرتپاک و پر خلوص خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، وویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرز حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر سے ملاقات باعث مسرت ہے۔ وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پْل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی ری نیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کاین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے۔ دس ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔ خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔ ای بائیک سکیم، ہونہار سکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز خواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے تاریخی ورثے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارتکاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور  انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں وال چاکنگ پر سختی سے پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بے ہنگم تجاوزات کو خوبصورتی میں ڈھالنے اور وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تاریخ میں پہلی مرتبہ ہر شہر میں بیوٹیفکیشن کا شاندار اور منفرد پلان مرتب کیا گیا ہے۔ صوبہ بھر میں سرکاری اور نجی عمارتوں پر وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کردی جائیں گی۔ پنجاب کے 39اضلاع میں ساڑھے16ارب روپے کی لاگت سے 132بیوٹیفکیشن سکیمیں مکمل کی جائیں گی۔ بیوٹیفکیشن کی 122سکیموں پر کام شروع کردیا گیا۔ لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد اور راولپنڈی میں بیوٹیفکیشن سکیمیں اگلے جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔ ملتان میں نومبر، گوجرانوالہ میں دسمبر کے آخر تک سکیمیں مکمل کرنے کی مدت مقررکی گئی ہے۔ ساہیوال میں بیوٹیفکیشن کی 24سکیمیں اگلے مارچ تک مکمل کر لی جائیں گی۔ ہر شہر میں سڑکوں اور بازاروں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ ٹف ٹائل بھی لگائی جائیں گی۔ مرکزی بازاروں کو خوش نما اور جاذب نظر بنانے کے لئے اپ لفٹنگ اور بیوٹیفکیشن کی جائے گی۔ مختلف شہر وں میں قدیمی دروازوں، روایتی بازاروں کو ری ماڈلنگ کے ذریعے خوبصورت شکل دی جائے گی۔ وزیراعلی مریم نواز نے گلگت بلتستان کے یوم الحاق پاکستان پر مبارکباد کا پیغام دیا اور گلگت بلتستان کے عوام کو ڈوگرہ راج سے آزادی کے یوم پر مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ گلگت بلتستان پاکستان کی خوبصورت اور شاندار تصویر پیش کرتا ہے۔ گلگت بلتستان کے بہادر عوام ملک و قوم کا فخر ہیں۔ گلگت بلتستان کی بے مثال روایات اور شاندار ثقافت سیاحوں کو مسحور کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  •  پنجاب میں جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے، مریم نواز
  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • سیریز جیتنے پر وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب کی قومی ٹیم کو مبارکباد
  • گورنر پنجاب کی کسانوں سے ملاقات، سیلاب سے متاثرہ فصلوں اور مالی مشکلات پر تبادلہ خیال
  • پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز
  • ہر کیس کا فیصلہ 90 روز میں، قبضہ مافیا کا مستقل خاتمہ کر دیا: عظمیٰ بخاری
  • لاہورمیں الیکٹرک ٹرام منصوبہ مؤخر، فنڈز سیلاب متاثرین کو منتقل
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • اسموگ فری پنجاب: ’ایک حکومت، ایک وژن، ایک مشن، صاف فضا‘
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا