مریم نواز سیلاب سے متاثرہ کتنے اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
مریم نواز شریف جاپان کے دورے سے 26 اگست کو لاہور پہنچیں، لیکن کچھ دیر کے بعد وہ شانگلہ گلی چلی گئیں جہاں نواز شریف اور شہباز شریف کی سربراہی میں ایک اہم اجلاس ہوا جس میں کئی فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں سیلاب متاثرین کے لیے ٹینٹ سٹی اور ریلیف کیمپ قائم
اسی دن شام کو مریم نواز واپس لاہور پہنچیں اور دریائے راوی پر جا کر سیلابی صورتحال کا جائزہ لیا۔
جاپان میں قیاممریم نواز جب جاپان میں تھیں، سیلاب اس وقت پنجاب میں آچکا تھا اور سیالکوٹ، ناروال کے اضلاع میں تباہی پھیلا چکا تھا۔
سوشل میڈیا پر صارفین نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پر تنقید کی کہ وہ سیلاب متاثرین کو چھوڑ کر شانگلہ گلی چلی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب کے باعث کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں کتنے اضافے کا خدشہ؟
اس تنقید کے بعد مریم نواز نے پنجاب کے مختلف اضلاع کے دورے شروع کر دیے۔
دریائے راوی کا معائنہسب سے پہلے وہ دریائے راوی پر گئیں، صورتحال کا جائزہ لیا، کشتی میں بیٹھ کر پانی کے بہاؤ کو بھی دیکھا اور دریائے کے ساتھ ملحقہ قریبی آبادیوں میں انخلا پر زور دیا۔
شاہدرہ کی آبادی کو سیلابی پانی سے بچاؤ کے حوالے سے احکامات بھی جاری کیے۔
متاثرہ اضلاع کے دورےوزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اب تک پنجاب کے 7 اضلاع کا دورہ کر چکی ہیں، جن میں لاہور، شاہدرہ، سیالکوٹ، ناروال، وزیر آباد، قصور، جھنگ اور ملتان شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرہ علاقوں میں مواصلات کا نظام اور بجلی فوری بحال کی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
یہ دورے بنیادی طور پر حالیہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے، ریلیف کیمپوں کا معائنہ کرنے، متاثرین سے ملاقات کرنے اور امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے کیے گئے ہیں۔
دریاؤں کی طغیانی اور نقصاناتپنجاب میں سیلاب نے راوی، ستلج اور چناب جیسے دریاؤں کی طغیانی کی وجہ سے متعدد اضلاع کو متاثر کیا ہے، اور مریم نواز نے متاثرہ علاقوں میں براہِ راست موجودگی کا مظاہرہ کیا۔
پنجاب حکومت کے مطابق اب تک 9 لاکھ سے زائد لوگوں کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔ آٹھ سو سے زائد موضع جات متاثر ہوئے ہیں جبکہ یہ تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ کن اضلاع میں سب سے زیادہ نقصان ہوا۔
جانوروں کا ریسکیوپنجاب حکومت کے مطابق اس سیلاب میں 6 لاکھ سے زائد جانوروں کو بھی ریسکیو کیا گیا ہے۔ اس وقت پنجاب میں لاکھوں کی تعداد میں سیلاب متاثرین موجود ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سیلابی ریلے جنوبی پنجاب میں داخل، صوبے میں 24 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر
کسی کا گھر تباہ ہو گیا، کسی کا کاروبار ختم ہو گیا اور کسانوں کی کھڑی فصلیں سیلابی ریلے کی نذر ہو گئیں۔ بہت سے لوگ اپنے پیاروں کو بھی کھو بیٹھے۔
متاثرین کی فریادوی نیوز سے بات کرتے ہوئے لاہور تھہئم پارک کے رہائشی غلام رسول نے بتایا کہ وہ 2020 میں اوکاڑہ سے لاہور شفٹ ہوئے تھے۔ جو جمع پونجی تھی وہ گھر بنانے میں لگا دی۔ جب یہاں جگہ لی گئی تو تھہئم پارک انتظامیہ نے مکمل تحفظ کی یقین دہانی کرائی تھی، مگر جب سیلاب آیا تو پتا چلا کہ یہ جگہ دریائے راوی کی تھی اور راوی اپنی جگہ واپس لینے آ گیا۔
غلام رسول کے مطابق جس دن راوی میں 2 لاکھ کیوسک سے زائد کا ریلا گزرا، وہ اور ان کے اہلِ خانہ محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے لیکن ان کا گھر مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ انہیں الخدمت فاؤنڈیشن نے ریسکیو کیا۔
ان کے مطابق اس وقت وہ 4 بچوں کے ساتھ ایک ریلیف کیمپ میں بے سروسامانی کے عالم میں رہ رہے ہیں۔ کھانے کو تو مل رہا ہے مگر اب وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب متاثرہ علاقوں میں ٹینٹ سٹی قائم
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے اپیل کی کہ ریلیف کے کاموں کے ساتھ ساتھ ان پرائیویٹ سوسائٹیوں کو بھی شامل کیا جائے جنہوں نے پلاٹ کے نام پر شہریوں کے ساتھ دھوکا کیا۔
ان متاثرین کو بھی حکومتی امداد میں شامل کیا جائے تاکہ ان کے نقصان کا کچھ ازالہ ہو سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب سیلاب لاہور متاثرین سیلاب مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیلاب لاہور متاثرین سیلاب مریم نواز پنجاب مریم نواز یہ بھی پڑھیں دریائے راوی کے مطابق کے ساتھ کو بھی
پڑھیں:
کینسر کے مریضوں کا جلد اور مفت علاج میرا عزم ہے، مریم نواز شریف
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے میو اسپتال لاہور میں پاکستان کے پہلے سرکاری کو ابلیشن سینٹر کا افتتاح کیا اور کہا کہ جدید کو ابلیشن طریقہ کار کے ذریعے کینسر کے مریضوں کا جلد اور مفت علاج میرا عزم ہے۔
وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کو ابلیشن ٹیکنالوجی دورہ چین کے دوران دیکھی گئی اور چینی حکام سے مکمل معلومات اور بریفنگ حاصل کی گئی۔ اس دوران ہواوے کی کمپنی کے ساتھ ہی ایم او یو بھی سائن کیا گیا تاکہ یہ جدید ٹیکنالوجی پنجاب میں متعارف کرائی جا سکے۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ ابتدائی طور پر 5 مریضوں کا کو ابلیشن کے ذریعے کامیاب علاج کیا جا چکا ہے، جس میں رانا محمد اصغر کے پیچیدہ جگر کے کینسر اور محمد اکرم کے پھیپھڑوں کے ٹیومر بھی شامل ہیں۔ 60 منٹ کے آپریشن کے بعد مریض چند گھنٹوں میں چلنے پھرنے کے قابل ہو جاتے ہیں اور اس طریقہ علاج سے صحت مند سیلز متاثر نہیں ہوتے۔
مزید پڑھیں: پنجاب: کینسر کے علاج کی نئی تاریخ، پاکستان کے پہلے کو ابلیشن سینٹر کا افتتاح
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مزید 5 مشینیں پنجاب کے دیگر شہروں، نشتر ملتان، راولپنڈی اور 3 نواز شریف کینسر اسپتالوں میں نصب کی جائیں۔
انہوں نے یقین دلایا کہ کینسر کے علاج کے لیے تمام سہولتیں اور وسائل مہیا کیے جائیں گے اور ڈاکٹروں و اسٹاف کو جدید تربیت دی جائے گی تاکہ پنجاب کے عوام کے ساتھ دیگر صوبوں کے مریض بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت میرا عزم ہے اور پاکستان بالخصوص پنجاب کی عوام کی خدمت کے موقع پر اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
کو ابلیشن سینٹر کینسر مریم نواز شریف مفت علاج