مشرقی افغانستان میں ہولناک زلزلے کے بعد ہزاروں خاندان بے گھر اور خوفزدہ کھلے آسمان تلے شب و روز گزارنے پر مجبور ہیں۔ لوگ تباہ حال یا جزوی طور پر متاثرہ گھروں میں واپس جانے سے ڈر رہے ہیں کیونکہ مسلسل جھٹکوں نے عمارتوں کے گرنے کا خدشہ بڑھا دیا ہے۔

اتوار کو آنے والے 6.0 شدت کے زلزلے نے سرحدی پہاڑی علاقوں کو شدید نقصان پہنچایا۔ ہلاکتوں کی تعداد 1,400 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ سینکڑوں جھٹکوں اور 6 آفٹر شاکس نے مزید خطرات پیدا کر دیے ہیں۔ بعض دیہات مکمل طور پر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں جہاں اب بھی لوگ دبے ہوئے ہیں۔

امدادی رسائی میں مشکلات

صوبہ کنڑ کے دور دراز علاقے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث تاحال کٹے ہوئے ہیں جس سے امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ پیش آرہی ہے۔ اقوام متحدہ نے 14 ہزار خیمے تقسیم کے لیے تیار رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹیز کے پاس بھی سیکڑوں خیمے موجود ہیں، مگر دشوار گزار راستوں کی وجہ سے متاثرین تک پہنچانا ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں: افغان زلزلہ متاثرین کو بغیر ویزا پاکستان منتقل کرکے علاج کی سہولت دی جائے: کے پی اسمبلی کی قرارداد

متاثرین کی دہائی

زلزلے سے زخمی ہونے والی ایک خاتون سورت نے کہا کہ ہماری کوئی جگہ نہیں بچی، میرے بچوں کو پناہ دیں، ہمیں مدد دیں۔ وہ اپنے شوہر اور بچوں کے ساتھ ملبے سے زندہ نکالی گئیں لیکن گاؤں واپس پہنچنے پر انہیں صرف ویرانی ملی۔

ننگرہار صوبے کے دارالحکومت جلال آباد میں بھی خوف کی فضا برقرار ہے۔ 42 سالہ ڈاکٹر فرشتہ کا کہنا تھا کہ ہر وقت لگتا ہے زمین ہل رہی ہے، ہم گھر کے بجائے باغ میں سوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کنڑ سمیت مشرقی افغانستان میں ہولناک زلزلہ، ہلاکتیں 500 سے تجاوز کرگئیں

انسانی بحران میں اضافہ

عالمی ادارہ خوراک (WFP) کے مطابق یہ زلزلہ ایسے وقت آیا ہے جب لاکھوں افغان پہلے ہی غذائی قلت اور بچوں کی شدید کمزوری سے دوچار ہیں۔ ادارے نے اسے “انتہائی سفاک صورتحال” قرار دیا ہے۔

افغانستان حالیہ برسوں میں کئی مہلک زلزلے جھیل چکا ہے۔ 2023 میں مغربی ہرات میں 6.

3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس نے پورے دیہات تباہ کر دیے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار

کراچی: شہر قائد کے علاقے شاہ لطیف پولیس نے کارروائی کرکےخواتین کو دھوکا اور لالچ کے ذریعے فحاشی پر مجبور کرنے والا گروہ کو گرفتار کرلیا

۔ترجمان ملیر پولیس کے مطابق شاہ لطیف پولیس نے خفیہ کارروائی کرکے فحاشی میں ملوث گروہ کے 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، جبکے 1 خاتون کو حفاظتی تحویل میں لے لیا۔

ترجمان ملیر پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزمہ عروج اس گروہ کی سرغنہ ہے جو مختلف علاقوں میں فحاشی کے دھندے میں ملوث رہی ہے، ملوث گروہ اکثر غریب اور مجبور خواتین کو اپنے جال میں پھنسا کر فحاشی پر مجبور کرتا تھا۔

پولیس کے مطابق آٹھ سال قبل نواب شاہ کی رہائشی ایک ذہنی طور پر کمزور خاتون لاپتہ ہوگئی تھی، جسے بعد کام میں ملوث گروہ نے اُسے فحاشی کیلیے استعمال کیا تھا۔

گرفتار ملزمہ عروج نے دورانِ تفتیش مزید بتایا کہ خواتین کو مالی مدد اور روزگار کا جھانسہ دے کر فحاشی کے کام  میں ملوث کیا جاتا تھا۔

پولیس کے مطابق گرفتار ملزمان کی شناخت عروج، عبدالستار، عرفان، کنیز اور مسکان کے نام سے ہوئی ہے۔گرفتار ملزمان کے خلاف ضابطے کے تحت قانونی کارروائی جاری ہے اور مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • کراچی میں مجبور خواتین سے پیسوں کے لالچ پر فحاشی کروانے والا گروہ پکڑا گیا، سرغنہ خاتون بھی گرفتار
  • کوئٹہ ،کچرے کے ڈھیر میں بیٹھے ہوئے افراد کھلے عام نشہ کرنے میں مصروف ہیں
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • افغانوں کی واپسی، طورخم سرحد آج کھلے گی
  • آئرلینڈ: آسمان پر چمکتی پراسرار روشنی کا راز کھل گیا
  • کراچی میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، محکمہ موسمیات
  • شہر قائد میں زلزلے کے جھٹکے
  • پاکستان افغانستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، ترجمان دفتر خارجہ