Daily Mumtaz:
2025-09-18@00:22:03 GMT

2024-25کی تمام آڈٹ رپورٹس خلاف ورزیوں پراے جی پی کوواپس

اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT

2024-25کی تمام آڈٹ رپورٹس خلاف ورزیوں پراے جی پی کوواپس

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) قومی اسمبلی کے اسپیکر نے ضابطے کی سنگین خلاف ورزیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مالی سال 2023-24 سے متعلق 2024-25ء کی تمام آڈٹ رپورٹس آڈیٹر جنرل آف پاکستان (اے جی پی) کو واپس بھیج دیں۔ پہلے ہی ان دستاویزات میں بے ضابطگیوں کے حوالے سے ہوشربا اعداد و شمار کے حوالے سے تنازع پایا جاتا ہے۔ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے ترجمان نے دی نیوز کو بتایا کہ رپورٹس دو وجوہات کی بنیاد پر واپس بھیجی گئیں۔ اول کہ یہ رپورٹس وزارتِ پارلیمانی امور کے ذریعے بھیجنے کے بجائے براہِ راست قومی اسمبلی سیکریٹریٹ بھیجی گئیں، اور دوم کہ انہیں پارلیمنٹ میں پیش کرنے سے قبل ہی عوام کیلئے جاری کر دیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ قومی اسمبلی کی توہین ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اے جی پی آفس اس کے باوجود دبائو ڈال رہا تھا کہ رپورٹس ایوان میں پیش کی جائیں۔ ادھر حکومت کو شک ہے کہ اے جی پی آفس میں سے کوئی جان بوجھ کر یہ متنازع رپورٹس لیک کر رہا ہے تاکہ حکومت کو ہزیمت کا شکار کیا جا سکے۔ ان رپورٹس میں مالی سال 2023-24 کے دوران 3؍ لاکھ 75؍ ہزار ارب روپے کی بے ضابطگیوں کا ذکر ہے، جو وفاقی بجٹ (14.

5؍ ٹریلین روپے) سے 27؍ گنا زیادہ اور پاکستان کی مجموعی جی ڈی پی (110؍ ٹریلین روپے) سے تین گنا زائد ہے۔ سابق آڈیٹر جنرل جاوید جہانگیر نے دی نیوز سے بات چیف میں ان اعدادوشمار کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے فوری نظرثانی کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی رقم کی دوبارہ جانچ ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے دور میں آڈٹ رپورٹس پارلیمنٹ میں پیش ہونے سے قبل کبھی عوام کیلئے جاری نہیں کی گئیں۔ اے جی پی آفس نے رابطہ کرنے پر موقف اختیار کیا کہ ادارے نے مقررہ طریقہ کار پر عمل کیا۔ ترجمان کے مطابق وزارت پارلیمانی امور کو خط بھیجا گیا اور قومی اسمبلی و سینیٹ سیکریٹریٹس کو بھی مطلوبہ کاپیاں بھجوائی گئیں، جو وہاں وصول بھی ہوئیں۔ جہاں تک بے ضابطگیوں کے غیر معمولی اعدادوشمار کو ایگزیکٹو سمری میں شامل کرنے کا تعلق ہے، ترجمان نے واضح کیا کہ گزشتہ سال بھی ایک جامع رپورٹ تیار کی گئی تھی، لیکن اس مرتبہ مختلف کیٹیگریز کے ساتھ اعداد و شمار شامل کیے گئے تاکہ تلاش اور حوالہ دینے میں آسانی ہو۔ تاہم، ترجمان نے اس اہم سوال کا براہِ راست جواب نہیں دیا کہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونے سے قبل اے جی پی کی ویب سائٹ پر کیوں شائع کی گئی۔ یہی بات اس تنازع کی اصل وجہ بن گئی ہے۔
انصار عباسی

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی اے جی پی میں پیش

پڑھیں:

دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) قطر کے دارالحکومت میں 57 عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے پیر کے روز ہنگامی اجلاس کے بعد کہا، ’’اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف اپنی کارروائیوں کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے تمام ممکنہ قانونی اور موثر اقدامات کیے جانے چاہییں‘‘۔

چھ ملکی خلیجی تعاون کونسل، جس نے سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنا ایک اجلاس منعقد کیا، نے ''مشترکہ دفاع اور خلیجی ڈیٹرنس کے نظام کو فعال کرنے کے لیے‘‘ اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

خلیجی ممالک نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے اپنا سفارتی اثر و رسوخ بروئے کار لائے۔

خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل جاسم محمد البدوی نے کہا کہ امریکہ کے ''اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور وہ اثر ورسوخ رکھتا ہے، اور اب وقت آگیا ہے کہ اس قربت اور اثر کو استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

‘‘

ادھر امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو، جو پیر کے روز اسرائیل میں تھے، ''قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے امریکہ کی مکمل حمایت‘‘ کا اعادہ کرنے کے لیے قطر کا رخ کر رہے ہیں۔

جی سی سی کا فیصلہ کیا ہے؟

گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کا ''مشترکہ دفاعی طریقہ کار شروع کرنے‘‘ کا عہد سربراہی اجلاس کا سب سے قابل عمل نتیجہ کہا جا سکتا ہے، جس کا افتتاح قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کیا۔ انہوں نے اس موقع پر اسرائیلی بمباری کو ''کھلی جارحیت اور بزدلانہ‘‘ عمل قرار دیا۔

گلف کوآپریشن کونسل میں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے رکن ممالک کے درمیان سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک دفاعی معاہدہ موجود ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد محمد الانصاری کے مطابق جی سی سی نے کہا ہے کہ خلیج کی مزاحمتی صلاحیتوں‘‘ کو بڑھانے کے لیے بلاک کے فوجی اداروں کے درمیان پہلے سے ہی مشاورت جاری ہے اور گروپ کی ''یونیفائیڈ ملٹری کمانڈ‘‘ کا اجلاس جلد دوحہ میں ہونے والا ہے۔

اس نئے دفاعی طریقہ کار کے بارے میں مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہیں، تاہم کہا گیا ہے کہ ایک رکن ریاست پر حملہ سب پر حملہ سمجھا جائے گا۔

اسرائیل کو بین الاقوامی تنہائی کا سامنا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی نہ کسی قسم کی (بین الاقوامی) تنہائی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

اسرائیلی میڈیا نے نیتن یاہو کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کو '' خود کفیل معیشت کی زیادہ سے زیادہ عادت ڈالنے کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہو گی۔

‘‘

اسرائیلی رہنما نے یہ بھی کہا کہ یورپ کی مسلم آبادی بھی کسی حد تک اسرائیل کی بین الناقوامی سطح پر تنہائی کی ذمہ دار ہو گی۔ انہوں نے کہا، ''ہم ایک بہت ہی چیلنجنگ دنیا میں رہتے ہیں۔ یورپ میں ہجرت کرنے والے مسلمان ایک اہم، آواز والی اقلیت بن چکے ہیں۔ یہ غزہ کے معاملے میں مقامی حکومتوں کو جھکاتے ہیں۔‘‘

نیتن یاہو نے کہا، ''ہمیں یہاں اپنے ہتھیاروں کی صنعت کو ترقی دینے کی ضرورت ہو گی۔

۔۔ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔‘‘

ادھر اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپیڈ نے نیتن یاہو کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، ''مسلمان نہیں بلکہ اسرائیلی رہنما ملک کے سفارتی مسائل کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

لاپیڈ نے کہا، ''نیتن یاہو کا یہ بیان کہ اسرائیل (بین الاقوامی) تنہائی کی جانب جا رہا ہے۔۔۔ عقل سے ماورا بیان ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور اسرائیلی حکومت اسرائیل کو ''تیسری دنیا کے ملک‘‘ میں تبدیل کر رہے ہیں۔ اسرائیل اور روس پر کھیلوں میں پابندی لگانے کا مطالبہ

اس دوران ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اسرائیل اور روس سے غزہ اور یوکرین میں ''سفاکانہ کارروائیوں‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں سے الگ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین کی ''زبردست تعریف‘‘ کا اظہار کیا جنہوں نے ملک میں ہونے والی معروف سائیکل ریس کے آخری مرحلے کو ترک کرنے پر مجبور کر دیا۔

اسرائیل کی پریمیئر ٹیک ٹیم کی شرکت کی وجہ سے مظاہرین نے بار بار ریس کو نشانہ بنایا تھا۔

سانچیز نے کہا، ''ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے۔ جب تک بربریت جاری رہے گی، نہ تو روس اور نہ ہی اسرائیل کو کسی بین الاقوامی مقابلے میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔‘‘

ادارت: جاوید اختر/ کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • اسلام آباد: ون وے کی خلاف ورزیوں کے خلاف ٹریفک پولیس کا کریک ڈاؤن، 280 مقدمات درج
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ
  • امریکی کانگریس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے ذمہ دار پاکستانی حکام پر پابندیوں کا بل
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • اسلام آباد ٹریفک پولیس کا ون وے خلاف ورزیوں کے خلاف کریک ڈاؤن، 249 مقدمات درج
  • دولت مشترکہ کا پاکستان میں 2024 کےعام انتخابات پر حتمی رپورٹ سے متعلق بیان
  • پی ٹی آئی کے 3 ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت کی درخواستیں خارج
  • پیپلزپارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی روشن الدین جونیجو انتقال کرگئے