کراچی:

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ کا کہنا ہے کہ ہم نے 10 لاکھ کیوسک سیلابی ریلے کے لیے تیاری مکمل کر لی، ممکنہ سیلاب کے پیش نظر اب تک 94 ہزار 864 افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے۔

چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے صوبائی رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل کا دورہ کیا۔ چیف سیکریٹری سندھ کو محکمہ آبپاشی اور دیگر محکموں کے متعلقہ افسران نے بریفگ دی۔

بریفنگ میں بتایا گیا کہ گڈو بیراج پر اس وقت اَپ اسٹریم میں پانی کی آمد 337771 کیوسک جبکہ ڈاؤن اسٹریم میں پانی کا اخراج 311834 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

آصف حیدر شاہ نے کہا کہ ضلع انتظامیہ نے مختلف علاقوں میں لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لیے اعلانات کیے ہیں، عوام انتظامیہ سے تعاون کریں تاکہ کسی نقصان سے بچا جا سکے، ضلع انتظامیہ سیلاب سے متعلق عوام کو آگاہی فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی واضح ہدایات پر 24 گھنٹے مانیٹرنگ جاری ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ خود ہر 24 گھنٹے بعد سیلابی صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں، سندھ حکومت عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

آصف حیدر شاہ نے کہا کہ صوبائی رین اینڈ فلڈ ایمرجنسی مانیٹرنگ سیل سے سیلاب کی صورتحال کی مکمل نگرانی کی جا رہی ہے، پاکستان آرمی، نیوی اور ریسکیو 1122 سمیت اداروں سے قریبی رابطہ ہے جبکہ صوبائی، ڈویژن اور ضلعی سطح پر کنٹرول روم اور مانیٹرنگ سیلز قائم کر دیے گئے ہیں۔

چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کہ 950 رلیف کیمپس اور 750 کشتیاں عوام کے انخلا کے لیے مختص کی گئی ہیں، سندھ میں ہر 12 گھنٹے بعد سیلابی صورتحال مانیٹر کی جا رہی ہے۔

حفظاتی اقدامات

پاک آرمی اور دیگر قانون نافذ کرنے و الے اداروں کے سندھ میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیشِ نظر حفاظتی اقدامات شروع کر دیے گئے۔

پاک فوج کے افسر و جوان ہمیشہ کی طرح اپنی عوام کی خاطر ممکنہ سیلابی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں بھرپور حصہ لیں گے۔

پاکستان رینجرز سندھ جانب سے محکمہ آبپاشی کے تعمیر و مرمت پر مامور عملے کو سیکیورٹی فراہم کی جا رہی ہے اور حفاظتی بند پر رینجرز کی موبائل گشت اور پکٹس کو مزید بڑھا دیا گیا ہے، کچے کے علاقے سے نکلنے والے لوگوں کو بھی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔

پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر فری میڈیکل کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں علاقہ مکینوں کو مفت طبی سہولیات میسر کی جا رہی ہیں۔ پاک فوج اور پاکستان رینجرز سندھ کی ان کاوشوں کو علاقہ مکینوں نے خواب سراہا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیف سیکریٹری سندھ کی جا رہی ہے نے کہا کہ حیدر شاہ کے لیے

پڑھیں:

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی کے بعد دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کے باعث کچے کے علاقے زیر آب آگئے۔

وفاقی وزیر معین وٹو کے مطابق دریائے چناب میں پنجند پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مزید کم ہو رہی ہے جبکہ دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ کوٹری بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور سطح مستحکم ہے۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ تربیلا ڈیم 27 اگست سے 100 فیصد بھرا ہوا ہے جبکہ منگلا ڈیم 95 فیصد بھر چکا اور مزید 4.30 فٹ کی گنجائش باقی ہے۔

سندھ میں پانی کی آمد و اخراج

محکمہ اطلاعات سندھ کی طرف سے دریاؤں اور بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار بھی جاری کیے گئے ہیں۔

گڈو بیراج پر پانی کی آمد 609137 کیوسک اور اخراج 580927 کیوسک، سکھر بیراج پر پانی کی آمد 571800 کیوسک اور اخراج 518120 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ کوٹری بیراج پر پانی میں اضافہ ہو رہا ہے اور آمد 300853 کیوسک جبکہ اخراج 289098 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پنجند کے مقام پر پانی کی آمد 234755 کیوسک جبکہ اخراج 229905 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

پی ڈی ایم اے پنجاب

دریائے سندھ میں تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک اور کالا باغ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک ہے۔

چشمہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک جبکہ سندھ تونسہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 56 ہزار کیوسک، خانکی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 68 ہزار کیوسک اور قادر آباد کے مقام پر 75 ہزار کیوسک ہے۔

ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے جبکہ ہیڈ پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہان پانی کا بہاؤ 2 لاکھ 34 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے راوی جسر کے مقام پر پانی کا بہاؤ 8 ہزار کیوسک، شاہدرہ کے مقام پر 10 ہزار کیوسک، بلوکی کے مقام پر 29 ہزار اور سدھنائی کے مقام پر 23 ہزار کیوسک ہے۔

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ 1 لاکھ 1 ہزار کیوسک ہے۔ ہیڈ اسلام کے مقام پر بھی درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 81 ہزار کیوسک ہے۔

ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ پر طویل ترین پل منصوبے کی پیش رفت پر اہم اجلاس
  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • سندھ میں بیراجوں میں پانی کی آمد و اخراج کے تازہ ترین اعداد و شمار جاری
  • عوام تیاری کرلیں: ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہونے والی ہے
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
  • کراچی میں 12 ارب روپے کی لاگت سے بننے والی نئی حب کینال میں ناقص میٹریل کے استعمال کا انکشاف