ظالم باپ نے تین معصوم بچوں کو زندہ جلا دیا، خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
بھارت کے ریاست تلنگانہ کے ضلع ناگرکرنول میں ایک ایسا المناک واقعہ پیش آیا جس نے پورے علاقے کو سوگوار کر دیا۔ایک باپ نے اپنے ہی تین معصوم بچوں کو زندہ جلا کر موت کے گھاٹ اتار دیا اور بعد ازاں خودکشی کر لی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ افسوسناک واقعہ 30 اگست کو پیش آیا، جب 38 سالہ گٹا وینکٹی شورلو نامی شخص، جو ریاست آندھرا پردیش کے ضلع پرکاشم کا رہائشی تھا، اپنے بچوں کو گھر سے باہر یہ کہہ کر لے گیا کہ انہیں کچھ دلانے جا رہا ہے۔ تاہم، ان معصوم بچوں کو معلوم نہ تھا کہ ان کا باپ انہیں موت کی طرف لے جا رہا ہے۔
پولیس کے مطابق وینکٹی شورلو نے بچوں کو مختلف مقامات پر لے جا کر ان پر پٹرول چھڑکا اوربے رحمی سے آگ لگا دی۔ بعد ازاں، اس نے خود کیڑے مار دوا پی کرتلنگانہ کے ویلڈنڈا منڈل میں خودکشی کر لی۔
واقعے کے بعد پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے مختلف علاقوں میںڈرونز کی مدد سے سرچ آپریشن شروع کیا۔ تلاش کے دوران اپونتلا منڈل کے علاقے سوریاتھنڈا میں پتھروں کے درمیان دو بچوں کی جلی ہوئی باقیات ملیں، جن کی شناخت رگھو ورشنی اور شیودھرما کے طور پر کی گئی۔ بعد ازاں تیسری بچی کی باقیات بھی قریبی علاقے سے برآمد ہوئیں۔
تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ وینکٹی شورلوکا اپنی بیوی سے کافی عرصے سے خاندانی تنازع چل رہا تھا، جو اس سانحے کی ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے۔متاثرہ خاندان کی شکایت پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بچوں کو
پڑھیں:
امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظبی: متحدہ عرب امارات نے شدید گرمی سے عوام کو محفوظ رکھنے کے لیے نئی حکمتِ عملی مرتب کر لی ہے۔
اماراتی نیشنل سینٹر آف میٹرولوجی اور پبلک ہیلتھ سینٹر کے درمیان اس حوالے سے پانچ سالہ معاہدہ طے پایا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اس معاہدے کے تحت شدید گرمی، نمی اور فضائی آلودگی سے متعلق جدید ڈیٹا کا تبادلہ کیا جائے گا۔ ملک بھر میں کسی بھی مقام پر درجہ حرارت کے خطرناک حد تک بڑھنے کی صورت میں شہریوں کو فوری طور پر ڈیجیٹل اطلاعات فراہم کی جائیں گی۔
اس منصوبے کے تحت متاثرہ علاقوں میں موجود افراد کو بروقت خبردار کیا جائے گا، جس سے نہ صرف فوری اقدامات ممکن ہوں گے بلکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
یاد رہے کہ رواں سال اگست میں یو اے ای کا درجہ حرارت 51.8 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچا تھا، جب کہ مئی اور اپریل کے مہینے بھی غیر معمولی طور پر گرم ریکارڈ کیے گئے تھے۔
یہ بات بھی قابل توجہ ہے کہ متحدہ عرب امارات میں دوپہر 12:30 سے 3:30 بجے تک کھلی دھوپ میں کام کرنے پر پابندی عائد ہے۔