چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور ملک کی دیگر اعلیٰ عسکری قیادت نے 60 ویں یوم دفاع و شہدا کے موقعے پر بہادر شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کو خراج عقیدت و احترام پیش کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یوم آزادی معرکۂ حق، شہداء کے اہلِخانہ کا وطن کے نام پیغام

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل نوید اشرف اور چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے مسلح افواج کی جانب سے نمائندگی کرتے ہوئے پیغام جاری کیا۔

اپنے پیغام میں اعلیٰ قیادت نے کہا کہ 6  ستمبر 1965 کا دن پاکستانی قوم کے غیر متزلزل عزم، قومی یکجہتی اور بہادری کی لازوال داستان کا استعارہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تاریخی دن پر پاکستان کے جانباز سپاہیوں نے قوم کے ساتھ مل کر دشمن کی عددی و عسکری برتری کو شکست دی اور اس کے جارحانہ عزائم کو خاک میں ملا دیا۔

مزید پڑھیے: یوم تکبیر ملک کے دفاع کو مضبوط تر بنانے کے لیے متحد ہونے کی یاد دلاتا ہے، شہباز شریف

پیغام میں کہا گیا کہ شہدا کی قربانیاں ہماری تاریخ کا روشن باب ہیں جس سے یہ پیغام ملتا ہے کہ قربانی کی طاقت سے کسی بھی دشمن کو شکست دی جا سکتی ہے۔

اعلیٰ عسکری قیادت نے کہا کہ مسلح افواج نہ صرف ملک کی سرحدوں کی حفاظت میں پیش پیش ہیں بلکہ قدرتی آفات اور سانحات میں بھی ہمیشہ عوام کے شانہ بشانہ کھڑی رہی ہیں۔

پیغام میں موجودہ سیلابی صورتحال کے تناظر میں متاثرہ عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی بھی کروائی گئی۔

مزید پڑھیں: 15 ستمبر 1965: پاک فوج نے سیالکوٹ سیکٹر میں دشمن کو پسپا کرکے بھاری نقصان پہنچایا

اعلیٰ عسکری قیادت نے کہا کہ ہم آج اس عہد کی تجدید کرتے ہیں کہ ملک کی سلامتی، خودمختاری اور امن کے لیے ہم ہر وقت تیار اور چوکس ہیں اور اگر کسی نے پاکستان کے امن کو چیلنج کیا تو اسے مؤثر اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔

پیغام میں پاکستان کی سلامتی، استحکام، ترقی اور امن کے لیے دعا بھی کی گئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

6 ستمبر آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اعلٰی عسکری قیادت سربراہان مسلح افواج یوم دفاع.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اعل ی عسکری قیادت سربراہان مسلح افواج یوم دفاع عسکری قیادت فیلڈ مارشل پیغام میں نے کہا کہ قیادت نے کے لیے

پڑھیں:

حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ غزہ پر قبضہ کرکے بھی حماس کو عسکری و سیاسی شکست نہیں دی جا سکتی۔

عالمی خبررساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کے سربراہ ایال زامیر نے وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کو بتایا ہے کہ غزہ شہر پر مکمل قبضے کے لیے چھ ماہ درکار ہوں گے، تاہم اس کے باوجود حماس کو عسکری اور نہ ہی سیاسی طور پر شکست دی جا سکتی ہے۔

یہ بریفنگ ایسے وقت میں دی گئی جب نتن یاہو کی ہدایت پر اسرائیلی فوج غزہ شہر میں کارروائیاں بڑھاتے ہوئے پورے کے پورے رہائشی علاقے تباہ کر رہی ہے اور اس انتباہ کو نظر انداز کر رہی ہے کہ اس سے قیدیوں کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔

چینل کے مطابق ایال زامیر نے سیاسی قیادت پر واضح کیا کہ مجوزہ زمینی کارروائی سے کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہو گا، وہ حکومت کے ساتھ نتائج کے بارے میں حقیقت پسندانہ توقعات شیئر کرنا چاہتے ہیں۔

ایال زامیر نے بند کمرہ اجلاس میں کہا کہ حتمی فیصلہ کن کامیابی کے لیے غزہ کے دیگر علاقوں اور مرکزی کیمپوں تک کارروائی پھیلانی ہو گی، لیکن اس سے اسرائیل کو ایسے شہری چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جنہیں فوج برداشت نہیں کرنا چاہتی۔

اسرائیلی سکیورٹی اداروں کے اندازوں کے مطابق غزہ پر قابو پانے کے لیے کئی ماہ سے لے کر نصف سال تک کا وقت درکار ہوگا، جس کے بعد علاقے کی مزید وسیع کارروائی شروع کی جا سکے گی۔

چینل نے بتایا کہ نتن یاہونے سکیورٹی اجلاس میں زور دیا کہ طے شدہ وقت کے مطابق کارروائی شروع کی جائے، حالانکہ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس زمینی آپریشن سے حماس کے زیر قبضہ قیدیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نتن یاہونے وزرا اور سکیورٹی حکام کے ساتھ یہ بھی غور کیا کہ اگر حماس نے قیدیوں کو نقصان پہنچایا یا انہیں قتل کیا تو اس کے ممکنہ نتائج کیا ہوں گے تاہم چینل نے یہ نہیں بتایا کہ اسرائیلی حکومت کن اقدامات پر غور کر رہی ہے۔

آٹھ اگست کو اسرائیلی کابینہ نے نتن یاہوکے اس منصوبے کی منظوری دی تھی جس کے تحت بتدریج پورے غزہ پر دوبارہ قبضہ کیا جانا ہے، جس کا آغاز غزہ شہر سے کیا جائے گا۔

تین ستمبر کو اسرائیلی فوج نے عربات جدعون 2 کے نام سے آپریشن شروع کیا جس کا مقصد غزہ شہر پر مکمل قبضہ ہے۔ اس فیصلے نے خود اسرائیل کے اندر شدید احتجاج کو جنم دیا ہے کیونکہ اس سے قیدیوں اور فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

ادھر امریکی ٹی وی چینل سی این این کے مطابق دو اسرائیلی حکام نے اتوار کو بتایا کہ غزہ شہر پر اسرائیلی زمینی حملہ آئندہ چند دنوں میں شروع ہو سکتا ہے۔

زمینی یلغار سے قبل اسرائیلی فوج نے غزہ میں بلند و بالا عمارتوں اور اہم عمارتوں کو تیزی سے تباہ کرنا شروع کر دیا ہے جن کے بارے میں اس کا دعویٰ ہے کہ حماس انہیں استعمال کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور سعودی عرب کے باہمی دفاعی معاہدے میں فیلڈ مارشل کا کلیدی کردار
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہوچکے،عمران خان
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • ملک میں عاصم لا کے سوا سب قانون ختم ہو چکے،عمران خان
  • علی امین گنڈاپور کو پاک فوج کے شہدا کے جنازوں میں شرکت کرنی چاہئے، قاضی انور کی پی ٹی آئی قیادت پر شدید تنقید
  • وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا ضلع کیچ میں جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد اور جوانوں کو خراج عقیدت
  • ایرانی صدر فیلڈ مارشل کو پہچانے بغیر آگے بڑھ گئے، نشاندہی پر دلچسپ ردعمل اور معذرت
  • محسن نقوی کا جام شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار اور 4 جوانوں کو خراج عقیدت
  • حماس کو عسکری اور سیاسی شکست نہیں دی جاسکتی: اسرائیلی آرمی چیف