دنیا کی مہنگی ترین بجلی،434روپے فی یونٹ
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
برطانوی جزائر کے تحت خودمختار جزیرہ ’’سارک‘‘ اس وقت دنیا کی مہنگی ترین بجلی فراہم کرنے والا علاقہ بن چکا ہے، جہاں فی یونٹ قیمت حالیہ ہفتوں میں01.13 اسٹرلنگ پونڈتک پہنچ گئی ہے۔ جو پاکستانی 434روپے سے زائد بنتی ہے۔ یہ قیمت دنیا بھر میں بجلی کے سب سے مہنگے نرخوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
جزیرے کے واحد بجلی فراہم کنندہ سارک الیکٹرسٹی لمیٹڈ (SEL) کے مالک ایلن وٹنی پرائس کے مطابق، قیمت میں اس شدید اضافے کی وجہ جزیرے کی حکومت کے ساتھ ممکنہ قانونی تنازعہ سے متعلق اخراجات ہیں۔
ماہرین معاشیات ڈاکٹر دلیپ جینا اور ٹام ملر کے مطابق، یہ فی یونٹ بجلی کی اب تک کی سب سے زیادہ قیمت ہے، جو چھوٹی آبادی، پرانے انفرا اسٹرکچر، اور ڈیزل پر انحصار کی وجہ سے ہے۔
بجلی کی ترسیل کے لیے ڈیزل ایندھن کو کشتی کے ذریعے قریبی جزیرے’’گرنسی‘‘ سے لایا جاتا ہے، جب کہ موجودہ بجلی کا نظام ماہرین کے مطابق خطرناک اوراپنی عمر پوری کر چکا ہے۔
اس وقت سارک میں بجلی کی فی یونٹ قیمت دنیا میں سب سے زیادہ ہو چکی ہے، جس کی وجہ محدود وسائل، فرسودہ نظام اور قانونی اخراجات بتائے جا رہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیر کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی
فائل فوٹوپنجاب بھر کے 200 سے زائد گوداموں سے ذخیرہ کی گئی گندم قبضے میں لے لی گئی۔
وزارت خوراک کے ذرائع کے مطابق یہ گندم ذخیرہ اندوزوں نے چھپا کر رکھی تھی تاکہ مہنگی فروخت کی جاسکے، 2 لاکھ ٹن گندم کو فلور ملوں کو 3 ہزار روپے من دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ گندم کی سپلائی کم ہونے سے 400 روپے من قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے، 3 ہزار روپے من سے ایک بار پھر گندم کی قیمت 3400 روپے من ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کابینہ کی منظوری کے بعد گندم کی خریداری کا عمل آگے بڑھایا جائے گا۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے ذرائع کے مطابق گندم کی سپلائی ملوں کو کم مل رہی ہے۔ ہم محدود تعداد میں 20 کلو کے تھیلے سپلائی کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 1800 روپے میں سپلائی ہو رہا ہے، چکی آٹا والوں نے قیمت 140 روپے برقرار رکھی ہے۔