حکومت نے لیسکو سمیت بجلی کی تقسیم کار دیگر کمپنیوں کی نجکاری کیلئے تیاری شروع کردی
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
وفاقی حکومت نے لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) اور ملتان الیکٹرک پاور کمپنی(میپکو) سمیت بیچ فور میں شامل بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کیلئے تیاری شروع کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نجکاری کمیشن نے پاور ڈویژن سے تفصیلات طلب کرلی ہیں جب کہ پاور ڈویژن کی ہدایت پر میپکو انتظامیہ نے کمپنی کی بیلنس اور آف بیلنس شیٹس کی صفائی کا کام بھی شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے ایکسپریس نیوز کو دستیاب دستاویز کے مطابق نجکاری کمیشن نے بیچ فور میں شامل بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کی تیاری کا کام تیز کردیا ہے اور لیسکو و میپکو کی نجکاری کے حوالے سے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں۔
میپکو کی نجکاری کیلئے پاور ڈویژن سے درخواست کی گئی ہے کہ میپکو کی تازہ ترین فنانشل آڈٹ رپورٹس فراہم کی جائے۔
میپکو حکام کا کہنا ہے کہ کمپنی کا آڈٹ جلد مکمل ہوجائے گا اور اس بارے میں کافی کام ہوچکا ہے۔
اس کے علاوہ نجکاری کمیشن نے بیج ٹو میں شامل بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈیسکوز)کی غیر منقولہ جائیداد کی بھی تفصیلات طلب کرلی ہیں اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان جائیدادوں کی قانونی پوزیشن اور ریونیو ریکارڈ میں ان کی کیا پوزیشن ہے اور کس کے نام ہے یہ سب تفصیلات فراہم کی جائیں۔
دستاویز کے مطابق پاور ڈویژن سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے اثاثہ جات اور ان کی ویلیو ایشن کی بھی تفصیلات فراہم کی جائیں اور ان کی انونٹری تیار کرکے فراہم کی جائے۔
اس کے علاوہ بجلی کی تقسم کار کمپنیوں کے ملازمین اور پنشنرز کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔
مزید براں، اس میں یہ بھی بتایا جائے کہ کس بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے کل کتنے ملازمین ہیں اور ان میں ریگولرز ملازمین کی تعداد کتنی ہے، کنٹریکٹ ملازمین کتنے ہیں، ڈیلی وجز کی کیا تعداد ہے۔
یہ بھی بتایا جائے کہ ان تمام کٹیگریز کے ملازمین سے متعلق رولز اینڈ ریگولیشنز کیا ہیں، اسی طرح کس بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے کتنے پنشنرز ہیں اور پنشنرز کے کیا واجبات ہیں۔
اسی طرح بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈیسکوز)کے ذمہ کتنے واجبات ہیں اور کس بجلی کی تقسیم کار کمپنی کے کتنے واجبات قابل وصول ہیں جو صارفین اور دوسرے اسٹیک ہولڈرز سے ڈیسکوز نے وصول کرنے ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ پاور ڈویژن کی جانب سے میپکو سمیت تمام بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے شیئرز اور پراپرٹیز کے ٹائٹل کی ٹرانسفر کا کام پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں بجلی کی تقسیم کار کمپنی کی نجکاری کی پاور ڈویژن فراہم کی ہیں اور یہ بھی
پڑھیں:
پاکستانی خواتین کی ورلڈ کرکٹ کپ پر نظریں: منگل سے شروع ہونے والی جنوبی افریقہ سیریز کی تیاری اہم موقع ہے، کپتان فاطمہ ثنا
پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا نے کہا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ میچز کی سیریز ورلڈ کپ کی تیاری کے لیے ایک سنہری موقع ہے اور ٹیم کا مکمل فوکس اسی عالمی ایونٹ پر ہے۔
فاطمہ ثنا نے یہ بات لاہور میں قذافی اسٹیڈیم میں پہلے ون ڈے سے قبل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کی تیاری ہمارا مخصوص ہدف ہے اور یہ سیریز ہماری منصوبہ بندی کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بہت اہم ہے۔
ورلڈ کپ: بھارت اور سری لنکا میں مشترکہ میزبانیویمنز ورلڈ کپ 30 ستمبر سے 2 نومبر تک بھارت اور سری لنکا میں ’ہائیبرڈ ماڈل‘ کے تحت کھیلا جائے گا جس میں پاکستان کی تمام میچز کولمبو، سری لنکا میں ہوں گے کیونکہ کشیدگی کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان سفر ممکن نہیں ہے۔
سیریز کا شیڈول
جنوبی افریقہ کے خلاف 3 میچز کی سیریز 16، 19 اور 22 ستمبر کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلی جائے گی جن کا آغاز شام 3:30 بجے ہوگا۔
بیٹنگ پر خصوصی توجہپاکستانی کپتان نے تسلیم کیا کہ ٹیم روایتی طور پر اپنی بولنگ پر انحصار کرتی ہے لیکن اس بار بیٹنگ پر بھی خصوصی کام کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کیمپ کے دوران بیٹنگ پر بہت محنت کی ہے تاکہ ہماری بیٹنگ لائن بھی بولنگ کا بھرپور ساتھ دے سکے۔
اسکواڈ اور اہم کھلاڑیپاکستان کی 15 رکنی ٹیم کی قیادت فاطمہ ثنا کر رہی ہیں جب کہ جنوبی افریقہ کی ٹیم کی کپتانی لورا وولوارڈٹ کے سپرد ہے۔
پاکستانی اسکواڈ میں ایمن فاطمہ بھی شامل ہیں جنہوں نے حال ہی میں آئرلینڈ کے خلاف ڈبلن میں ٹی20 انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔
براہِ راست نشریاتپاکستان میں شائقین یہ میچز اے اسپورٹس پر براہ راست دیکھ سکیں گے۔
ماضی کا ریکارڈدونوں ٹیموں کے درمیان اب تک 28 ون ڈے میچز کھیلے گئے ہیں جن میں جنوبی افریقہ کا پلڑا بھاری رہا ہے۔ تاہم گزشتہ مقابلے میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کو 8 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
وہ میچ 14 ستمبر 2023 کو کراچی میں آئی سی سی ویمنز چیمپیئن شپ کے تحت کھیلا گیا تھا۔
عالمی ایونٹ کی تیاری کا اہم موقعیہ سیریز ورلڈ کپ میں شرکت کرنے والی دونوں ٹیموں کے لیے حتمی تیاری کا موقع ہے جہاں 8 ٹیمیں عالمی ٹائٹل کے لیے مد مقابل ہوں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں