پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کارکن صنم جاوید کی 6 ستمبر کو ایکس پر ہونے والی اسپیس سیشن نے سوشل میڈیا پر ہلچل مچا دی۔

اسپیس کے دوران صنم جاوید اور پارٹی کے ایک اور کارکن سالار وزیر کے درمیان سخت تنقید کا تبادلہ ہوا جس نے پی ٹی آئی کے اندرونی تنازعات کو مزید نمایاں کر دیا۔

یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا

اسپیس سیشن میں صنم جاوید نے پی ٹی آئی کے اندرونی مسائل پر کھل کر بات کرتے ہوئے سالار وزیر کو ‘نشئی’ اور ‘بدتمیز’ قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سالار وزیر خواتین کارکنوں کی عزت نہیں کرتے اور انہیں دانستہ نشانہ بناتے ہیں۔

صنم جاوید نے مزید کہا کہ یہ لوگ سارا دن سگریٹ اور آئس کریم لے کر عورتوں کو ٹارگٹ کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے کارکنوں کے درمیان تناؤ کا بھی ذکر کیا اور دعویٰ کیا کہ سالار وزیر دوسروں کے خرچ پر عیاشی کرتے ہیں۔

 

جواب میں سالار وزیر نے ایکس پر صنم جاوید کے خلاف سخت الفاظ استعمال کیے اور کہا کہ وہ ان کی سیاسی اصلیت کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صنم جاوید کا عورت کارڈ اب مزید نہیں چلے گا اور ان کی گفتگو ہمیشہ ان کا پیچھا کرتی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیے: صنم جاوید طیبہ راجا کے ساتھ ہونے والے جھگڑے پر کھل کر بول پڑیں

اس واقعے پر سوشل میڈیا پر ردعمل منقسم رہا۔ کچھ صارفین نے صنم جاوید کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ سالار وزیر جیسے لوگ خواتین کا احترام نہیں کرتے اس لیے انہیں اپیس پر بلانا غلط ہے جبکہ دیگر صارفین نے صنم جاوید کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ وہ اکثر گالم گلوچ اور اشتعال انگیزی سے بات کرتی ہیں۔

یہ اسپیس سیشن پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات اور کارکنوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازعات کو ایک بار پھر اجاگر کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اندرونی اختلافات پی ٹی آئی صنم جاوید.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اندرونی اختلافات پی ٹی ا ئی صنم جاوید اسپیس سیشن سالار وزیر صنم جاوید پی ٹی آئی کہا کہ

پڑھیں:

پاک افغان مذاکرات کے دوران کوئی بریک تھرو سامنے نہیں آیا، وفاقی وزیر دفاع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاک افغان مذاکرات میں اب تک کوئی ایسی پیشرفت نہیں ہوئی جس سے زیادہ امیدیں وابستہ کی جاسکیں،  مذاکرات کے دوران کوئی بریک تھرو سامنے نہیں آیا، قطر اور ترکی کی جانب سے رابطے اور کوششیں جاری ہیں تاکہ مذاکراتی عمل میں تعطل نہ آئے۔

میڈیا سے گفتگو میں خواجہ آصف نے بتایا کہ قطر کے وزیرِ دفاع اور ترکی کے انٹیلیجنس چیف مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لیے سرگرم ہیں،ہمارا وفد واپسی کے لیے ایئرپورٹ پہنچ چکا تھا مگر قطر اور ترکی کی درخواست پر ہم نے مذاکرات کے حوالے سے ایک اور موقع دینے پر اتفاق کیا ۔

وزیرِ دفاع کے مطابق ترک اور قطری حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ کابل کے وفد سے مزید بات چیت کر کے کسی مثبت راستے کی تلاش کی کوشش کریں گے، فی الحال مذاکرات دوبارہ شروع نہیں ہوئے لیکن پاکستانی وفد استنبول میں ہی موجود ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر کابل کی قیادت دوست ممالک کے کہنے پر اپنے رویے میں لچک دکھائے اور دہشتگردوں کی پشت پناہی بند کرے تو یہ ایک بڑی پیشرفت ہوگی،  مذاکرات کی بنیاد امن پر ہے، اور اگر امن و اعتماد بحال نہیں ہوگا تو تجارت یا دیگر مثبت اقدامات بھی ممکن نہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر افغان حکومت بھارت کے دباؤ پر دہشتگردی یا ٹی ٹی پی کی حمایت جاری رکھے گی تو کسی مثبت نتیجے کی توقع نہیں کی جاسکتی، اگر وہ ضد پر قائم رہے یا ہندوستان کی پراکسی کے طور پر کردار ادا کرتے رہے تو کچھ نہیں کہا جاسکتا ۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • کیوبا، جمیکا اور ہیٹی میں طوفان ملیسا سے ہلاکتوں کی تعداد 60 ہوگئی
  • طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
  • پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • پاک افغان مذاکرات: ایک کے بعد ایک نیا گیم، نصرت جاوید نے حقائق سے پردہ اٹھادیا
  • اسپیس ایکس کا ایک اور کامیاب مشن، 29 اسٹار لنک سیٹلائٹس خلا میں روانہ
  • چین کا بڑا اعلان: پاکستانی خلا باز جلد چینی اسپیس اسٹیشن پر جائیں گے
  • پاکستان اور کینیڈا کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ
  • جعلی ویڈیو اپ لوڈ کرنے کا مقدمہ، فلک جاوید کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
  • پاک افغان مذاکرات کے دوران کوئی بریک تھرو سامنے نہیں آیا، وفاقی وزیر دفاع
  • سونے کی قیمت میں بڑی کمی