پاکستان کی گرلز ٹیم نے پہلی بار ورلڈ ربوٹکس اولمپیاڈ کیلئے کوالیفائی کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان کی گرلز ٹیم نے تاریخ رقم کرتے ہوئے پہلی بار ورلڈ روبوٹکس اولمپیاڈ کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ یہ عالمی مقابلہ رواں سال نومبر میں سنگاپور میں منعقد ہوگا۔
اس اعزاز کو حاصل کرنے والی تینوں طالبات کا تعلق کراچی سے ہے۔ ایمان زہرہ مرچنٹ، عنایہ انس اور عائرہ رضوی آٹھویں جماعت کی طالبات ہیں جن کی عمریں 12 سے 13 سال کے درمیان ہیں۔
یہ ٹیم پہلے سندھ کپ میں پہلی پوزیشن حاصل کر چکی ہے جبکہ قومی سطح کے مقابلے میں دوسری پوزیشن پر رہی۔ دونوں ایونٹس ورلڈ روبوٹکس اولمپیاڈ کی سرپرستی میں منعقد کیے گئے تھے۔
پاکستانی طالبات کی اس کامیابی کو ٹیکنالوجی کے میدان میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ پہلی بار ملک کی گرلز ٹیم دنیا کے بڑے روبوٹکس مقابلے میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرے گی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جامعہ پنجاب سے گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے‘ حافظ ادریس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-8
لاہور(صباح نیوز)مرکزی رہنما جماعت اسلامی اور سابق صدر پنجاب یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین حافظ محمد ادریس نے پولیس کی طرف سے جامعہ پنچاب کے طلبہ پر ظلم و تشدد کی شدید مذمتکرتے ہوئے گرفتار طلبہ کو فوری رہا ئی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات کے جائز مطالبات پر گفتگو شنید کرنے کے بجائے پکڑ دھکڑ اور مار پٹائی کے واقعات پر سخت افسوس ہوا۔ طلبہ کی یونیورسٹی اور ہاسٹل فیسوں میں بے تحاشا اضافہ معاشی ظلم اور تعلیم کا قتل ہے۔ کئی اضافے پہلی فیسوں کے مقابلے میں سو فیصد بڑھا دیے گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس کے ساتھ طالبہ کے ہاسٹلوں میں صفائی اور دیگر شعبوں میں مردوں کا تقرر طلبہ و طالبات اور ان کے والدین کے لیے سخت تکلیف دہ ہے۔ طلبہ و طالبات کا یہ مطالبہ کہ ہاسٹلز میں خواتین عملہ مقرر کیا جائے ہر لحاظ سے جائز ہے، اسے تسلیم کرنے کے بجائے ہلاکو خان والا رویہ اختیار کرنا ارباب حل و عقد کے لیے شرم بلکہ مر مٹنے کا مقام ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ گرفتار طلبہ کو فوری رہا کیا جائے، ان پر بنائے گئے ناجائز مقدمات ختم کیے جائیں، فیسوں میں اندھا دھند اضافوں کی بجائے قابل برداشت اور مناسب اضافہ کیا جائے اور طالبات کے تمام ہوسٹلز میں خواتین عملے کا تقرر کیا جائے۔ طلبہ اور ان کے والدین کو عوامی احتجاج کے جمہوری حق سے کسی صورت میں محروم نہیں کیا جا سکتا۔ پرامن مظاہروں کو پرتشدد بنانے کا جرم حکومت کے کھاتے میں جاتا ہے۔