دُلہن کو گود میں اٹھا کر شادی میں انٹری مارنا دُلہے کو مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, September 2025 GMT
بھارتی سوشل میڈیا پر حال ہی میں ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہوئی ہے جس میں دلہا اپنی دلہن کو گود میں اٹھا کر شادی میں انٹری دینے کی کوشش کرتا ہے، لیکن جیسے ہی وہ سیڑھیوں پر قدم رکھتا ہے، بیلنس کھو بیٹھتا ہے اور دونوں زمین پر گر جاتے ہیں۔
یہ حادثہ سوشل میڈیا پر ایک مضحکہ خیز ویڈیو کی صورت اختیار کرچکا ہے۔ خوش قسمتی سے دُلہا دلہن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا مگر دلچسپ بات یہ ہے کہ دلہا نے گرنے کے باوجود اپنی دلہن کو بانہوں میں مضبوطی سے تھامے رکھا اور فوراً سنبھالا جس پر محفل میں قہقہے اور تالیاں بجنے لگیں۔
ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین کے تبصرے بھی مزاحیہ اور دلچسپ انداز میں آئے ہیں۔ کچھ نے دلہے کو "حقیقی ہیرو" قرار دیا جس نے گرتے وقت بھی اپنی بیوی کو نہیں چھوڑا۔ کسی نے لکھا: “اصل محبت وہ ہے جو گرنے کے بعد بھی نہ چھوڑے۔
https://www.facebook.com/tv1india/videos/1309192287459146/
کئی صارفین نے دلہے کو مشورہ دیا کہ انٹری کے چکروں میں اتنے رسک والے اسٹنٹ نہ کیا کرے۔
ایسی ویڈیوز اس بات کی نشاندہی کرتی ہیں کہ شادیوں میں صرف رسومات ہی نہیں بلکہ غیر متوقع اور مزاحیہ واقعات بھی یادگار بن جاتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ہمارے احتجاج سے قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی،علی امین گنڈاپور
4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے میں یہ ٹارگٹ حاصل کیا، بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا،وزیراعلیٰ
24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے،گفتگو
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج کے باعث قاضی فائز عیسیٰ کو ایکسٹینشن نہیں ملی۔راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا کہ 4 اکتوبر کے احتجاج کے نتیجے یہ ٹارگٹ حاصل کیا۔انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے یہ ٹارگٹ دیا تھا، اور کہا تھا سب کو آنا ہے، 4 اکتوبر کو پشاور سے نکلا، 5 اکتوبر کو ٹارگٹ حاصل کر کے واپس لوٹا تھا۔علی امین گنڈاپور نے کہا کہ 24 سے 26 نومبر تک لڑائی لڑنا آسان نہیں تھا، 26 نومبر کو ہمارے لوگ گولیاں کھانے نہیں آئے تھے، حکومت نے شکست تسلیم کر کے گولیاں چلائیں۔دریں اثنا وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا سوشل میڈیا پر لوگ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں، سوشل میڈیا نے الیکشن میں ہمیں بالکل سپورٹ کیا، مجھے لوگوں نے ووٹ سوشل میڈیا پر نہیں پولنگ بوتھ پر جا کر دیٔے انھوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کا کردار ہے لیکن یہ نہیں کہہ سکتے کہ سوشل میڈیا نے ہی سب کچھ کیا ہے، بغیر تحقیق کے الزامات لگانا ہماری اخلاقیات کی گراوٹ ہے، جب بانی پی ٹی آئی نے فائنل مارچ کی کال دی تو لوگ کیوں نہ آئے؟ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ وی لاگ اور جعلی اکاونٹ بنانے سے آزادی کی جنگ نہیں لڑی جاتی، ان ڈراموں کی وجہ سے بانی پی ٹی آئی رہا نہیں ہو رہے، گھوڑے ایسے نہیں دوڑائے جاتے ایسے دوڑائے جاتے ہیں۔اس موقع پر علی امین گنڈاپور نے طنزیہ انداز میں ہاتھوں کو ٹیڑھا کر کے گھوڑے دوڑانے کی ترکیب بتائی۔ انکے گھوڑے دوڑانے کے اسٹائل پر پی ٹی آئی اراکین اسمبلی نے قہقہ لگایا۔ انقلاب گھر بیٹھ کر انگلیاں چلانے سے نہیں آتے۔انھوں نے کہا پارٹی کے اندر ایک تناو ہے، گروپ بندیاں چل رہی ہیں، یہ گروپ بندیاں کس نے کی، میں نے نہیں بنائیں، میری گزارش ہے گروپ بندیوں کا حصہ نہ بنیں، کوئی ایک شخص آکر بتائے میں نے کوئی گروپ بندی کی ہو۔وزیراعلیٰ نے کہا کمزور پوزیشن میں مذاکرات ہوتے ہیں نہ کہ جنگ ہوتی ہے، ہمیں کمزور کر کے گروپوں میں بانٹا جا رہا ہے، جلسہ ہے پشاور آئیں کوئی رکاوٹ نہیں، یہ ایسا نہیں کرینگے بس علی امین پر الزامات لگائیں گے۔انھوں نے کہا 5 اور 14 اگست کو کتنے لوگ نکلے؟ صرف باتیں کرتے ہیں، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک کر نے سے انقلاب نہیں آتے، سوشل میڈیا پر ٹک ٹاک سے انقلاب آتے ہوتے تو بانی پی ٹی آئی جیل میں نہ ہوتے۔