پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں، انڈونیشیا کے سفیر
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان میں انڈونیشیا کے سفیر چاندرا وارسی نانتو سوکوچو نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دفاع، تجارت اور تعلیم سمیت تمام شعبوں میں تعلقات مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔
اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا کے سفیر چاندرا وارسی نانتو سوکوچو اسلام آباد میں انڈونیشیا کے سفارت خانے میں چیئرمین پاک-آسیان فرینڈشپ ایسوسی ایشن ظفر بختاوری سے بات چیت کر رہے تھے۔
چاندرا وارسی نانتو سوکوچو نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین سفارتی تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے کا موقع دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے نہایت موزوں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دفاع، ثقافت، تجارت اور تعلیم کے شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی عدم توازن موجود ہے جس سے دور کرنے کے لیے پاکستانی برآمدات میں اضافہ نہایت ضروری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملاقات میں تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے لیے براہ راست روابط، ثقافتی تبادلے، تجارتی تعاون اور تعلیمی مواقع کو فروغ دینے پر اتفاق کیاگیا۔
انڈونیشین سفیر نے اپنی ذاتی کاوش سے نیشنل لائبریری آف پاکستان میں ایک خصوصی سیکشن قائم کرنے کا اعلان کیا تاکہ پاکستان-انڈونیشیا تعلقات کی تاریخ کو محفوظ بنایا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ حکومتی بجٹ کے بغیر انفرادی طور پر کیا جا رہا ہے اور اس میں انڈونیشین کتب اور ثقافتی مواد شامل کر کے اسے مزید مؤثر بنایا جائے گا۔
چاندرا وارسی نانتو سوکوچو نے پاکستان کی نوجوان آبادی کو انڈونیشیا کی مصنوعات کے لیے ایک بڑی اور پرکشش مارکیٹ قرار دیا۔
اس موقع پر ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان براہ راست فضائی روابط کی عدم موجودگی دونوں ممالک کے عوام اور کاروباری طبقے کے درمیان بڑی رکاوٹ ہے، اس لیے براہ راست پروازوں کا اجرا ناگزیر ہے تاکہ سیاحت، تجارتی سرگرمیوں اور عوامی روابط کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے انڈونیشیا کے سفیر پر زور دیا کہ اس معاملے میں عملی اقدامات کیے جائیں اور انہوں نے پاکستان میں آسیان ممالک کے سفرا کی میزبانی کرنے اور مشترکہ تعاون کے فروغ کے لئے مختلف تقاریب کے انعقاد کا عندیہ دیا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان انڈونیشیا کے سفیر کہ پاکستان میں تعلقات کے درمیان کے لیے
پڑھیں:
ٹی ٹی پی اور ’’را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی، پاکستان کا طالبان حکومت کو سخت پیغام
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان نے افغان سفیر کو طلب کر کے طالبان حکومت سے تحریک طالبان پاکستان سے دوری کا مطالبہ کیا ہے اور ٹی ٹی پی اور’’ را‘‘ کی افغانستان میں موجودگی کے خلاف سخت پیغام دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان سے دوری اختیار کرے اور اپنی سرزمین سے انہیں ختم کرنے کے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔
اسلام آباد نے یہ پیغام پاکستان میں تعینات افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کے ذریعے پہنچایا، جنہیں حال ہی میں دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا، انہیں واضح اور دو ٹوک الفاظ میں آگاہ کر دیا گیا ہے کہ افغان طالبان حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی سرزمین دہشت گردی کی مذموم سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہو۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے سفیر کو فتنہ الخوارج دہشت گردوں کی حالیہ سرگرمیوں میں اضافے کے پیش نظر طلب کیا، یہ دہشت گرد افغانستان کی سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں اور انہیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی جانب سے مکمل مالی امداد اور سرپرستی حاصل ہے۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع نے جنگ کو بتایا کہ افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا تھا، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے طالبان کے نمائندے کو پاکستان کا انتباہ پہنچایا۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے، محمد صادق خان متحدہ عرب امارات سے واپس آ گئے ہیں، جہاں وہ افغانستان سے متعلق ایک غیر اعلانیہ مشن پر گئے تھے، وہ اپنی کارروائی کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے، امکان ہے کہ وہ اسی ہفتے سینئر حکام کے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل جائیں گے۔
Post Views: 3