اسکواش فائنل میں بہنیں مدمقابل: ماہ نور نے سحرش کو ہرادیا، والد کس کی طرف؟
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
امریکا میں منعقدہ یو ایس ساؤتھ ایسٹ جونیئر گولڈ اسکواش چیمپیئن شپ میں دلچسپ مرحلہ تب آیا جب پشاور سے تعلق رکھنے والی 2 بہنیں گولڈ میڈل کے لیے فائنل میں آمنے سامنے آگئیں۔
یہ بھی پڑھیں: علی سسٹرز کی منفرد کامیابی: یو ایس ساؤتھ ایسٹ جونیئر گولڈ اسکواش سرکٹ میں دونوں بہنیں آمنے سامنے
ان کے والد محمد عارف کے لیے یہ کوئی نئی بات نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس بار ماہ نور نے پہلی بار اپنی بہن سحرش کو شکست دی جو ان کے لیے دیدنی لمحہ تھا۔
پشاور کے محمد عارف کی 3 بیٹیاں اسکواش چیمپیئن ہیں اور اکثر مقابلوں کے فائنل میں بہنیں ہی ایک دوسرے کے مد مقابل ہوتی ہیں۔ اب تک وہ 69 گولڈ میڈلز جیت چکی ہیں۔
محمد عارف کے مطابق سب سے بڑی بیٹی مہوش علی 28، ماہ نور علی 22 جبکہ سحرش علی اب تک کل 18 گولڈ میڈلز اپنے نام کر چکی ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ ماہ نور نے سحرش کو شکست دی ہے جبکہ اس سے پہلے رواں سال جون میں یو ایس جونیئر گولڈ ٹورنامنٹ میں سحرش علی نے ماہ نور علی کو شکست دی تھی۔
مزید پڑھیے: علی سسٹرز سمیت 5 پاکستانیوں نے آسٹریلین جونیئر اوپن لوٹ لیا، 4 گولڈ اور ایک سلور میڈل ملک کے نام
محمد عارف نے کہا کہ ’جب میری بیٹیاں فائنل میں پہنچتی ہیں اور پاکستان کا نام روشن کرتی ہیں تو ایسی خوشی ہوتی ہے جو میں لفظوں میں بیان نہیں کر سکتا‘۔
ان کا کہنا ہے کہ پشاور جیسے قدامت پسند معاشرے میں رہتے ہوئے محدود وسائل کے باوجود بچیوں کو اس سطح تک لانا ایک مشکل مرحلہ تھا لیکن اپنی اہلیہ کی سپورٹ اور مسلسل محنت سے ان کے لیے یہ ممکن ہوا۔
مزید پڑھیں: علی سسٹرز نے کمال کر دکھایا، تینوں بہنیں آسٹریلین جونیئر اوپن اسکواش کے سیمی فائنل میں
باصلاحیت لڑکیوں کے والد پرامید ہیں کہ ابھی ان کی بیٹیوں کو مزید آگے جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ وہ ورلڈ چیمپیئن بنیں۔
دونوں بہنوں کی جیت پر ان کے گھر میں خوشیاں اپنے عروج پر ہیں اور والدین بے تابی سے ان کی واپسی کے منتظر ہیں جو اگلے ماہ وطن واپس پہنچ جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیے: اسکواش میں پاکستان کی بتدریج واپسی، حمزہ خان گولڈن اوپن چیمپیئن شپ جیت گئے
پشاور کی علی سسٹرز کی کامیابی کے حوالے سے وی نیوز نے ان کے والد سے تفصیل سے بات کی۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سحرش علی علی سسٹرز ماہ نور ماہ نور نے سحرش علی کو ہرادیا محمد عارف مہوش علی یو ایس ساؤتھ ایسٹ جونیئر گولڈ اسکواش چیمپیئن شپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سحرش علی علی سسٹرز ماہ نور ماہ نور نے سحرش علی کو ہرادیا مہوش علی جونیئر گولڈ ماہ نور نے علی سسٹرز فائنل میں سحرش علی کے لیے یو ایس
پڑھیں:
کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے اپنے والد کے سیاسی پس منظر کو چھپائے رکھنے کی وجہ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر کھل کر بات چیت کی۔
دورانِ انٹرویو انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے قریبی دوست احباب یہ جانتے تھے کہ میں شفقت محمود کی بیٹی ہوں اور ان کا سیاسی پس منظر کیا ہے لیکن کراچی میں یا انڈسٹری میں کسی نہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شوبز میں کام شروع کیا تو مجھے کراچی آنا پڑا، اس دوران والد نے سیکیورٹی خدشات کے سبب مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ کسی کو بھی اس بارے میں نہ بتایا جائے۔ تاہم ڈرامہ سیریل چپکے چپکے کی شوٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوگئیں۔
اداکارہ نے کہا کہ والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئیں تو تھوڑی خوفزدہ ہو گئی تھیں کیونکہ مجھے توجہ کا مرکز بننا نہیں پسند۔
انہوں نے بتایا کہ کوویڈ کے پہلے سال کے دوران وبائی مرض کے سبب اسکول بند کرنے پڑے تو بابا ہیرو بن گئے تھے لیکن جب انہوں نے دوسرے سال اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کئی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔
تارا محمود نے چپکے چپکے کے سیٹ پر پیش آنے والا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بات منظر عام پر آئی کہ میرے والد کون ہیں تو ایک دن میں شوٹ پر جاتے ہوئے اپنی گاڑی خود چلاتے ہوئے سیٹ پر پہنچی تو ہدایتکار دانش نواز مجھ سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے کے باوجود سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتیں اور خود گاڑی کیوں چلاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔
واضح رہے کہ تارا محمود کے والد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہنے والے شفقت محمود ہیں۔
انہیں طلبہ کے درمیان کوویڈ کے دوران امتحانات منسوخ کرنے اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے سبب شہرت حاصل ہوئی۔
فلم میں رہے کہ شفقت محمود نے جولائی 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔
Post Views: 5