کراچی:

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ شہر میں جاری منصوبوں میں تاخیر کے ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہئے۔

میڈیا سے گفتگو میں علی خورشیدی نے کہا کہ گزشتہ کئی دنوں سے صوبے میں بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، لوگوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرنا حکومت کی زمہ داری ہوتی ہے، کراچی میں حالیہ بارشوں کے بعد شہر کا انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ شہر کی ذمہ داری کئی اتھارٹیز کے پاس ہے، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کی کارکردگی اچھی نہیں ہے، صوبے بھر میں لولا لنگڑا بلدیاتی نظام قائم ہے، جب تک مالیاتی خودمختاری نہیں ہوگی شہر کا انتظام بہتر نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے موجودہ شہری نظام کو مسترد کیا تھا، موجودہ بلدیاتی نظام کو نافذ کرنے میں پیپلز پارٹی کا جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی نے ساتھ دیا، شہر کے بلدیاتی نظام کی بربادی میں جماعت اسلامی برابر کی ذمہ دار ہے۔

علی خورشیدی نے کہا کہ شہر میں منشیات پینے والے میئر کراچی کو رٹ کو چلینچ کر رہیں ہیں، وفاق بھی کراچی کی بربادی کا ذمہ دار ہے، ملیر ایکسپریس وے کی خرابی کی نشاہدہی کرنے پر حکومت ناراض ہے، حب کینال اور ملیر ایکسپریس وے کی بربادی کہ تحقیقات ہونی چاہیے۔

صوبائی اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ حب کینال اور ملیر ایکپریس وے کے تعمیراتی کام کو سپورٹ کر رہے ہیں۔ سندھ حکومت کے غیر جمہوری رویے کی مذمت کرتے ہیں، ملیر ایکسپریس وے کو نقصان پہنچنے پر ذمہ داروں کو پکڑا جائے،  سوال کرنے پر حکومت ناراض ہو جاتی ہے، محکمہ نادار رشوت ستانی کے وزیر سے مطالبہ ہے کہ منصوبوں کی تاخیر اور نقصان پر تحقیق کرے۔

 علی خورشیدی نے مزید کہا کہ مئیر کراچی اپنا قبلہ درست کریں، شہر کے حالات کی بہتری کے لیے صوبائی حکومت مدد کرے، تمام وزار دوروں پر نکلتے ہیں لیکن کرتے کچھ نہیں، موجودہ بلدیاتی نظام کی بہتری کے مل کر بیٹھیں، انتظامی طور پر شہر کا نظام مکمل تباہ ہو چکا ہے، ایم کیو ایم کے پاس بلدیاتی نظام کے حوالے سے پورا نظام موجود ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: علی خورشیدی نے بلدیاتی نظام نے کہا کہ

پڑھیں:

الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا

کوئٹہ(نیوز ڈیسک)الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کوئٹہ کی شہری یونین کونسلوں کے بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔

جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات 28 دسمبر 2025 کو منعقد ہوں گے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق کاغذاتِ نامزدگی جمع کروانے کی مدت 13 سے 17 نومبر تک مقرر کی گئی ہے، جبکہ امیدواروں کی ابتدائی فہرست 18 نومبر کو شائع کی جائے گی۔ کاغذات کی اسکروٹنی 19 سے 24 نومبر تک ہوگی اور امیدوار 28 نومبر تک اپیلیں دائر کر سکیں گے۔ اپیلیٹ ٹربیونل تمام اپیلوں پر فیصلے 3 دسمبر تک نمٹا دے گا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق انتخابی نشانات 6 دسمبر کو امیدواروں کو الاٹ کیے جائیں گے۔ پولنگ 28 دسمبر کو صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہے گی۔

الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد ترقیاتی اسکیموں کے نئے اعلانات پر پابندی عائد کر دی گئی ہے، جبکہ سرکاری افسران کے تبادلے بھی انتخابی نتائج کے اعلان تک روک دیے گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے جائیں گے۔ پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے مشترکہ طور پر پولنگ اسٹیشنز کی نگرانی کریں گے تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رہے اور عوام بلاخوف و خطر اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر سکیں۔

الیکشن کمیشن نے تمام امیدواروں، سیاسی جماعتوں اور سرکاری اداروں کو انتخابی ضوابط کی مکمل پابندی کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ شفاف، منصفانہ اور پرامن انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان: صوبائی حکومت کی درخواست مسترد، بلدیاتی انتخاب 28 دسمبر کو ہی ہونگے
  • الیکشن کمیشن نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا
  • کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری
  • کراچی: نالہ متاثرین کو حکومت سندھ کی جانب سے پلاٹ فراہمی میں تاخیر، سپریم کورٹ سے نوٹس لینے کامطالبہ
  • کراچی میں 6 روز کے دوران ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی پر 26 ہزار سے زائد ای چالان کٹ گئے
  • کراچی ، ٹریفک قوانین کیخلاف ورزی,6 دن 26 ہزار سے زائد ای چالان
  • بارش کے باعث تاخیر، بھارت اور جنوبی افریقہ کی خواتین ورلڈ کپ فائنل کا نیا وقت مقرر
  • کراچی: 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3283 الیکٹرانک چالان جاری
  • کراچی: ای چالان نظام کے نفاذ کے بعد 5ویں روز 4136 الیکٹرانک چالان جاری
  • پیپلزپارٹی نے کراچی کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘پی ٹی آئی