سیلابی ریلا موٹروے ایم فائیو سے ٹکرا گیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
سیلابی ریلا موٹروے ایم فائیو سے ٹکرا گیا، جلال پورپیروالا شہر کو بچانے کیلئے ڈالے گئے شگاف سے پانی موٹروے کی پشتوں سے ٹکرایا۔
موٹروے کے پشتوں کو محفوظ کرنے کیلئے پتھروں سے بھرے 20 ٹرک پہنچادیے گئے،موٹر وے کو سیلابی پانی سے بچانے کیلئے پشتوں پر پتھر ڈال کر حفاظتی اقدام کیے جارہے ہیں۔
دوسری جانب دریائے چناب میں پنجند کے مقام پر انتہائی اونچے درجے کاسیلاب ہے ، پنجند کے مقام پر پانی کااخراج6لاکھ 84ہزار293 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا کےمقام پر نچلے درجے کاسیلاب ہے ، گنڈا سنگھ والا کے مقام پر پانی کا اخراج 78 ہزار492کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
دریائے ستلج میں ہیڈاسلام اورسلیمانکی کے مقام پردرمیانے درجے کاسیلاب ہے ، ہیڈاسلام کے مقام پر پانی کااخراج 82ہزار155کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق سلیمانکی کے مقام پر پانی کااخراج82ہزار585کیوسک ریکارڈ کیا گیا ،دریائے راوی میں سدھنائی کےمقام پردرمیانے درجے کاسیلاب ہے ،سدھنائی کے مقام پر پانی کا اخراج 58 ہزار683کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
دریائے سندھ میں گڈوبیراج اورسکھربیراج پر درمیانے درجے کاسیلاب ہے،گڈبیراج پر پانی کااخراج 4لاکھ 85ہزار272کیوسک ریکارڈ کیا گیا،سکھربیراج پر پانی کااخراج 4لاکھ 18ہزار810کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس نے 6 لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا،سیلاب زدہ علاقوں سے تقریباً7 لاکھ لوگوں کو ریسکیو کیا گیا۔
پنجاب پولیس کے 16 ہزار سے زائد افسران و اہلکار ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن میں شریک ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں میں 770 وہیکلزاور 40 کشتیاں امدادی سرگرمیوں میں استعمال کی جا رہی ہیں۔
ریسکیو آپریشنز کیلئے تھرمل امیجنگ ٹیکنالوجی اور ڈرون کیمرے استعمال کئے جا رہے ہیں،ملتان ریجن سے 2 لاکھ اور فیصل آباد ریجن سے 71 ہزار سے زائد شہریوں کو ریسکیو کیا گیا۔
ڈی جی خان ریجن سے 78 ہزار اور ساہیوال ریجن سے 63 ہزار شہریوں کا انخلا یقینی بنایا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مقام پر پانی کا درجے کاسیلاب ہے ریکارڈ کیا گیا
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، ائینی پینج تشکیل
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔ سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔ درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائیکورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔