– پاکستان میں مالیاتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک اور قدم اٹھایا گیا ، جہاں اسٹیٹ بینک کا مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی کا منصوبہ اب تجرباتی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ڈیجیٹل کرنسی کیا ہے اور کیسے کام کرے گی؟ڈیجیٹل کرنسی ایک ایسی مالیاتی سہولت ہوگی جس کے ذریعے عوام بینک اکاؤنٹ یا نقد رقم کے بغیر بھی لین دین کر سکیں گے۔اسٹیٹ بینک اور متعلقہ مالیاتی ادارے صارفین کو ایک ڈیجیٹل والٹ ایپ فراہم کریں گے، جو موبائل فون پر دستیاب ہوگی۔
قومی شناختی کارڈ کے ذریعے ڈیجیٹل والٹ میں رجسٹریشن کی جائے گیصرف موبائل نمبر درج کر کے رقم بھیجی جا سکے گیQR کوڈ اسکین کر کے فوری ادائیگی ممکن ہوگیسرکاری بلز، ٹیکس اور دیگر ادائیگیاں بھی براہِ راست ایپ سے ممکن ہوں گیفریم ورک اور قوانیناسٹیٹ بینک اس وقت نگرانی اور ضابطوں کا فریم ورک تیار کر رہا ہے تاکہ تجرباتی مرحلے کے بعد پائلٹ لانچ سے پہلے تمام قوانین کو حتمی شکل دی جا سکے۔عالمی رجحانات سے ہم آہنگپاکستان کا یہ اقدام عالمی مالیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔نائیجیریا سمیت چند افریقی ممالک میں ڈیجیٹل کرنسی مکمل طور پر متعارف کرائی جا چکی ہےجبکہ چین، روس اور متحدہ عرب امارات جیسے ممالک اس وقت پائلٹ فیز میں ہیںکیا تبدیلی آئے گی؟ماہرین کے مطابق CBDC سسٹم سے:ادائیگیوں کا نظام تیز، محفوظ اور کم لاگت والا ہو جائے گاغیر بینکاری آبادی کو مالیاتی نظام میں شامل کرنا آسان ہوگااور شفافیت، سیکیورٹی اور معاشی کنٹرول میں بہتری آئے گی

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم

کراچی:(نیوز ڈیسک)مختلف عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی مزید سستا ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم رہی۔

آئی ایم ایف کی مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر قرض پروگرام کی اگلی قسط سمیت کلائمیٹ فنانسنگ منظور ہونے کی توقعات، امریکی کریٹیکل منرلز فورم کی پاکستان کے معدنیات و کان کنی کے شعبوں میں تعاون، سپلائی چین مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر اتفاق اور کویت کی مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 25ملین ڈالر فراہم کرنے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں پیر کو ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

سعودی عرب سے پاکستان کے لیے 6ارب ڈالر کی ڈپازٹ کی موخر ادائیگیوں اور درآمدی تیل کی ادائیگیوں کی سہولت ملنے، ترسیلات زر بڑھنے کی امید پر کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 21پیسے کی کمی سے 280روپے 70پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر ایک پیسے کی مزید کمی سے 280روپے 90پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 282روپے پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فلیٹ سے 80 لاکھ کے زیورات اور غیر ملکی کرنسی چوری
  • انٹربینک میں ڈالر مزید سستا، اوپن کرنسی مارکیٹ میں قدر بغیر کسی تبدیلی کے مستحکم
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، خواجہ آصف
  • پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک نئے مرحلے میں داخل ہوچکی، وزیر دفاع
  • ریاست نئے مالیاتی معاہدے کی کھوج میں
  • ایپل واچ صارفین کیلیے خوشخبری:واٹس ایپ کا نیا ورژن آزمائشی مرحلے میں داخل
  • سعودی عرب کا عالمی اعزاز: 2031 سے ’انٹوسائی ‘کی صدارت سنبھالے گا
  • غزہ امن معاہدے کے اگلے مرحلے پر عملدرآمد کیلئے عرب اور مسلم ممالک کا اجلاس پیر کو ہوگا
  • میزان بینک اور ویزا کے درمیان شراکت داری میں توسیع کا معاہدہ
  • پولیس اسٹیٹ