پی آئی اے کا کینیڈا کیلئے فلائٹ آپریشن عارضی طور پر معطل
اشاعت کی تاریخ: 12th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے رواں ماہ پاکستان سے کینیڈا کے لیے اپنے فضائی آپریشن کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق قومی ایئرلائن نے کینیڈا کے لئے فلائٹ آپریشن عارضی طور پرمعطل کرنے کا اقدام بحر الکاہل کو پار کرنے والے خصوصی بوئنگ 777 لانگ رینج طیاروں کی ضروری میٹیننس کے لیے کیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ یہ طیارے بغیر رکے 17 گھنٹے مسلسل پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، دونوں لانگ رینج طیاروں کو تین ہفتوں کے لیے تکنیکی معائنے اور پرزہ جات کی تبدیلی کے عمل سے گزارا جائے گا جو کہ ہر 10 سال بعد ناگزیر ہوتا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ اس وقت طیاروں کی مرمت کا مقصد آنے والے مہینے میں متوقع مسافروں کے رش سے پہلے اپنے طیاروں کو مکمل طور پر تیار کرنا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پی آئی اے اپنے مسافروں کو ہونے والی زحمت کے لیے معذرت خواہ ہے تاہم مسافروں کی حفاظت اور طیاروں کی مکمل فٹنس ہی اولین ترجیح ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔17 ستمبر ۔2025 )بھارت کے ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں نے یکطرفہ طور پر اپنی مسلح جدوجہد کو معطل کرنے کا اعلان کر تے ہوئے حکام کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے یہ اعلان بھارتی حکومت کی اس بھرپور کارروائی کے بعد سامنے آیا ہے جس کا مقصد دہائیوں پر محیط اس تنازع کو ختم کرنا ہے. فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ماﺅ نواز) کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ بدلتے عالمی نظام اور قومی حالات، وزیر اعظم، وزیرداخلہ اور اعلیٰ پولیس حکام کی مسلسل اپیلوں کے باعث ہم مسلح جدوجہد معطل کرنے کا فیصلہ کر رہے ہیں.(جاری ہے)
ترجمان نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہیں، ماﺅ نوازوں کے اس اعلان پر حکومت کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیابھارت اس وقت نکسل بغاوت کے باقی ماندہ آثار کو ختم کرنے کے لیے شدید کارروائی کر رہا ہے، یہ بغاوت اس گاﺅں کے نام پر شروع کی گئی ہے، جو ہمالیہ کے دامن میں واقع ہے جہاں 6 دہائی قبل ماﺅ نواز تحریک پر مبنی یہ مسلح جدوجہد شروع ہوئی تھی 1967 میں جب چند دیہاتی اپنے جاگیرداروں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے، اس وقت سے اب تک 12 ہزار سے زیادہ باغی، فوجی اور شہری اس تصادم میں ہلاک ہو چکے ہیں.