طالبان رہنما نے ویرات کوہلی کو کرکٹ جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کر دی
اشاعت کی تاریخ: 14th, September 2025 GMT
طالبان رہنما انس حقانی نے بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی کی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور خواہش ظاہر کی ہے کہ کوہلی 50 سال کی عمر تک کھیلتے رہیں۔
یہ بھی پڑھیں:‘میں نے کبھی یہ نہیں سوچا تھا‘، ویرات کوہلی نے ریٹائرمنٹ سے متعلق کیا کہا؟
بھارتی میڈیا کے دعوے کے مطابق انس حقانی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آئی کہ کوہلی نے اچانک ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے کا فیصلہ کیوں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں ایسے کھلاڑی بہت کم ہوتے ہیں۔ میری خواہش ہے کہ کوہلی 50 سال تک کھیلنے کی کوشش کریں۔ شاید وہ بھارتی میڈیا سے تنگ آ گئے ہوں، لیکن ان کے پاس ابھی وقت باقی تھا۔
یہ بھی پڑھیں:’دنیا کا نمبر ون اسپنر نواز!‘، پاکستانی کوچ کے دعوے پر بھارت کا محتاط ردعمل
انہوں نے روہت شرما کی ٹیسٹ ریٹائرمنٹ کو جائز قرار دیا، لیکن کوہلی کے فیصلے پر افسوس ظاہر کیا۔
یاد رہے کہ کوہلی نے 12 مئی 2025 کو ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہا تھا، وہ 10 ہزار رنز کا سنگ میل حاصل کرنے سے 770 رنز دور تھے۔
اس سے 5 دن پہلے روہت شرما بھی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے تھے۔ دونوں کھلاڑی اب صرف ون ڈے فارمیٹ میں بھارت کی نمائندگی کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انس حقانی طالبان طالبان رہنما کرکٹ ویرات کوہلی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: طالبان طالبان رہنما کرکٹ ویرات کوہلی طالبان رہنما ویرات کوہلی ٹیسٹ کرکٹ کہ کوہلی
پڑھیں:
پاکستان اور افغانستان کا جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق، مشترکہ اعلامیہ جاری
ISTANBUL:پاکستان اور افغانستان نے ترکیے میں ہونے والے مذاکرات میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق کرلیا اور استنبول میں دونوں ممالک کے درمیان جاری مذاکرات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان ے درمیان ترکیے اور قطر کی ثالثی میں مذاکرات کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں بتایا گیا کہ افغانستان، پاکستان، ترکی اور قطر کے نمائندوں نے 25 سے 30 اکتوبر2025 تک استنبول میں اجلاس منعقد کیے جن کا مقصد اس جنگ بندی کو مضبوط بنانا تھا جو 18 اور 19 اکتوبر 2025 کو دوحہ میں ترکی اور قطر کی ثالثی میں افغانستان اور پاکستان کے درمیان طے پائی تھی۔
اعلامیے کے مطابق تمام فریقین نے جنگ بندی کے تسلسل پر اتفاق کیا ہے اور عمل درآمد کے مزید طریقہ کار پر غور و خوض اور فیصلہ استنبول میں 6 نومبر 2025 کو اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
اسی طرح تمام فریقین نے ایک مانیٹرنگ اور تصدیقی نظام قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے جو امن کے تسلسل کو یقینی بنائے گا اور معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے فریق پر سزا عائد کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کیساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامند
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ ثالثوں کے طور پر ترکی اور قطر نے دونوں فریقوں کی فعال شرکت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پائیدار امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
خیال رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات گزشتہ روز ناکام ہوگئے تھے تاہم میزبان ترکیے کی درخواست پر آج پھر مذاکرات شروع کیے گئے۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستانی وفد استنبول سے وطن واپسی کے لیے تیار تھا تاہم پاکستان نے میزبانوں کی درخواست پر افغان طالبان کے ساتھ دوبارہ مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
پاک افغان مذاکرات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ مذاکراتی عمل کو دوبارہ جاری رکھ کر امن کو ایک اور موقع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم اس بار بھی مذاکرات پاکستان کے اُسی مرکزی مطالبے پر ہوں گے کہ افغانستان دہشت گردوں کے خلاف واضح، قابلِ تصدیق اور مؤثر کاروائی کرے۔