ایک نئی تحقیق کے مطابق سگریٹ نوشی کرنے والوں میں ٹائپ ٹو ذیابیطس لاحق ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہوتے ہیں بالخصوص ایسے افراد جن میں جینیاتی یا خاندانی طور پر یہ بیماری وراثتی طور پر موجود ہو۔
یہ رپورٹ گزشتہ ہفتے ویانا میں منعقدہ یورپین ایسوسی ایشن فار اسٹڈی آف ڈائیبٹیس کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے ہیں، ان میں ٹائپ 2 ذیابیطس کی تمام چار اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور جو لوگ زیادہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، ان میں یہ خطرہ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کی سربراہ اور اسٹاک ہوم (سوئیڈن) میں قائم کیرولنسکا انسٹیٹوٹ کی ڈاکٹریٹ کی اسٹوڈنٹ ایمی کیسینڈل نے ایک نیوز ریلیز میں اس حوالے سے کہا کہ یہ بات واضح ہے سگریٹ نوشی ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا دیتی ہے، چاہے ذیابیطس کی کوئی بھی قسم ہو یعنی یہ انسولین کی مزاحمت والی قسم ہو، انسولین کی کمی کا معاملہ ہو، موٹاپا یا بڑھاپے کی وجہ سے ہو۔
اس تحقیق کے لیے ریسرچرز نے ناروے اور سوئیڈن میں ذیابیطس کی تحقیق میں شامل 3,325 ٹائپ 2 ذیابیطس کے مریضوں اور 3,897 صحت مند افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔
تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ کبھی بھی سگریٹ نوشی کر چکے تھے ان میں انسولین کے خلاف شدید مزاحمت کرنیوالی ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات ان لوگوں کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ تھی جنھوں کبھی سگریٹ نوشی نہیں کی۔
محققین کے مطابق یہ بیماری اس وقت ہوتی ہے جب جسم مؤثر طریقے سے انسولین استعمال نہیں کر پاتا تاکہ خون میں موجود شکر کو توانائی میں تبدیل کیا جا سکے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ٹائپ 2 ذیابیطس سگریٹ نوشی

پڑھیں:

مٹاپے کا سبب بننے والے پانچ نئے جینز دریافت

سائنس دانوں کو ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وزن میں اضافے کا سبب صرف طرزِ زندگی ہی نہیں بلکہ کچھ اور بھی ہے۔

تازہ ترین مطالعے میں محققین نے ایک درجن سے زیادہ جینز کی نشان دہی کی ہے جو انسان کے مٹاپے میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتے ہیں۔ ان جینز میں پانچ بالکل نئی دریافت ہیں۔

مٹاپہ ٹائپ ٹو ذیا بیطس، قلبی مرض اور آسٹو آرتھرائٹس جیسی سحت کی پیچیدہ کیفیات کےخطرات میں اضافہ کرتا ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں 8 لاکھ 50 ہزار افراد نے حصہ لیا جن کے آبا و اجداد کا تعلق چھ برِاعظموں سے تھا اور ان میں 13 جینز پائے گئے جن کا تعلق مٹاپے سے تھا۔

ان جینز میں سے آٹھ ایسے تھے جو ماضی کے مطالعوں میں دریافت کیے جا چکے ہیں، لیکن دیگر پانچ جینز ایسے ہیں جن کی شناخت پہلی بار کی گئی ہے۔ ان جینز میں YLPM1, RIF1, GIGYF1, SLC5A3 اور GRM7 شامل ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج دنیا بھر کے اہم جینز کو سامنے لانے کے بعد مؤثر دوا بنانے میں مدد دے سکتے ہیں جو شاید ایک قسم کی آبادی پر کیے جانے والے مطالعے میں ممکن نہیں تھی۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • مالدیپ میں سگریٹ نوشی پر سخت پابندیوں کا آغاز
  • تحقیق و تنقید کے آئینے میں
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • کورونا کی شکار خواتین کے نومولود بچوں میں آٹزم ڈس آرڈرکا انکشاف
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • پنجاب میں جنگلی حیات کے غیرقانونی شکار پر جرمانے بھی بڑھا دیے گئے
  • عام زکام یا فلو بھی ہارٹ اٹیک کے خطرے میں اضافہ کر سکتے ہیں، طبی تحقیق
  • عمومی وائرل انفیکشن بھی ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھا سکتے ہیں
  • مٹاپے کا سبب بننے والے پانچ نئے جینز دریافت