نیویارک، اقوام متحدہ کے سامنے آرتھوڈوکس یہودیوں کا نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
ذرائع کے مطابق یہودی کارکنوں نے مین ہٹن میں اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت کے سامنے یہودیت کے خلاف اسرائیل کے نام سے ایک ویب سائٹ کے ذریعے ریلی کی کال دی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل مخالف آرتھوڈوکس یہودیوں کے ایک گروپ نے اگلے ہفتے شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی شرکت کے خلاف نیویارک میں مظاہرہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہودی کارکنوں نے مین ہٹن میں اسرائیلی قونصل خانے کی عمارت کے سامنے یہودیت کے خلاف اسرائیل کے نام سے ایک ویب سائٹ کے ذریعے ریلی کی کال دی تھی۔ نیویارک میں سینکڑوں مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا نیتن یاہو اور بین گیور یہودی عوام کے پہلے دشمن ہیں، صیہونیت مخالف یہود دشمنی نہیں ہے، یہودیوں کو اسرائیلی فوج میں ملازمت کرنے پر مجبور ہونے سے روکو۔ مظاہرین نے ایک بڑا بینر بھی لگایا جس پر لکھا تھا نیتن یاہو، آپ ہماری نمائندگی نہیں کرتے اور اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے ان کے نیویارک کے سفر کے مخالف ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
جس کے پاس موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ اٹھائے ہوئے ہے، نیتن یاہو
تل ابیب(نیوز ڈیسک) اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کسی کے ہاتھ میں بھی موبائل فون ہے، وہ اسرائیل کا ایک ’ٹکڑا‘ رکھتا ہے۔
ٹی آر ٹی ورلڈ کے مطابق مغربی مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی کانگریس کے وفد سے ملاقات کے دوران خطاب کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ جو بھی موبائل فون کا مالک ہے وہ بنیادی طور پر اپنے ہاتھ میں اسرائیل کا ایک ٹکڑا اٹھائے ہوئے ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل کی ادویات، غذائیں بنانے کی صلاحیت کی پوری دنیا معترف ہے، بہت سی قیمتی دوائیں اور غذائیں اسرائیل تیار کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بعض ملکوں نے ہتھیاروں کی فراہمی روک دی ہے، تو کیا اس سے یہ سب بند ہوجائے گا؟، اسرائیل انٹیلی جنس کی صلاحیت کی طرح ہتھیار بنانے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسرائیل تنہا ہوگیا، لیکن ایسا کچھ نہیں ہے، اسرائیل اس ’محاصرے‘ کو توڑنے کی طاقت رکھتا ہے، ہم ہتھیار خود بنانے میں بھی ماہر ہیں۔
نیتن یاہو نے کہا کہ مغرب میں جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم اس محاصرے سے نہیں نکل سکتے تو جان لیں کہ ہم اس سے نکل کر دکھائیں گے۔
حالیہ برسوں میں اسرائیلی جاسوس سافٹ ویئر کمپنی پیگاسس پر غیر ملکی رہنماؤں کی جاسوسی کے الزامات بار بار لگتے رہے ہیں۔
تل ابیب نے لبنان میں پیجر فونز پر حملوں کی ایک لہر بھی شروع کی، جو اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ اسرائیلی فوج مواصلاتی صنعت میں بھی ملوث رہی ہے۔
Post Views: 4