ویب ڈیسک: اُرومچی میں صدر مملکت آصف علی زرداری کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ان معاہدوں کا تعلق لائیو اسٹاک انڈسٹری میں جدت، پاکستان میں جدید ٹیکسٹائل انڈسٹریل پارک کے قیام اور فائر ٹرکس و ایمرجنسی آلات کی فراہمی سے ہے۔

صدر آصف علی زرداری نے اس موقع پر کہا کہ یہ یادداشتیں پاکستان میں خوراک کے تحفظ، صنعتی ترقی، برآمدات کے فروغ اور آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ لائیو اسٹاک سیکٹر کی بہتری دیہی علاقوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گی جب کہ ٹیکسٹائل پارک کا قیام برآمدات بڑھانے اور صنعتی شعبے کو مزید فعال کرنے میں مددگار ہوگا۔

سرگودھا : الیکٹرک بس سروس کا آغاز، مریم نواز کا عوام کیلئے مفت سفری سہولت کا اعلان

صدر مملکت نے کہا کہ چین کی جانب سے جدید فائر ٹرکس اور ایمرجنسی آلات کی فراہمی عوامی تحفظ کو یقینی بنانے اور ریسکیو آپریشنز کو مزید مؤثر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اس موقع پر سینیٹر سلیم مانڈوی والا، پاکستان کے سفیر برائے چین اور چین کے سفیر برائے پاکستان بھی موجود تھے۔

Ansa Awais Content Writer.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تجارت، سیاحت و دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور

قائم مقام صدر پاکستان یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تعلقات اعتماد، مشترکہ اقدار اور اسلامی بھائی چارے پر مبنی ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی، مالدیپ میں اسرائیلیوں کا داخلہ بند

انہوں نے یہ بات مالدیپ کے اسپیکر اسمبلی عبدالرحیم عبداللہ کی قیادت میں آئے ہوئے وفد سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران کہی۔

قائم مقام صدر نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی، سیاحتی، تعلیمی، صحت، نوجوانوں، دفاع اور ماحولیاتی شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ موجودہ دوطرفہ تجارتی حجم 8.87 ملین ڈالر ہے جسے براہ راست ہوائی اور بحری رابطوں کے ذریعے مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیے: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی سیلاب متاثرین کے لیے عالمی اداروں سے امداد کی اپیل

انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے مالدیپ میں ترقیاتی اور فلاحی منصوبوں میں بھرپور شرکت کی ہے اور مالدیپ کی پارلیمنٹ بلڈنگ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کی علامت ہے۔

صدر گیلانی نے مالدیپی طلبہ کے لیے میڈیسن، انجینیئرنگ، فارمیسی اور ڈینٹسٹری کے شعبوں میں اسکالرشپس جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ سیاحتی تعاون کو فروغ دینا اور تجربات کا تبادلہ وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے جنوبی ایشیا میں امن، ترقی اور علاقائی تعاون کے فروغ کے لیے پاکستان کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ پاکستان سارک کو مؤثر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے جموں و کشمیر میں قیامِ امن کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ملاقات کے دوران مالدیپ کے وفد نے پاکستان کو قریبی شراکت دار قرار دیتے ہوئے تعلیم، صحت اور تجارت میں تعاون کو سراہا۔ وفد نے پاکستانی اسکالرشپس اور پیشہ ور افراد کی خدمات پر بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ مالدیپ بطور مسلم ملک فلسطین، خصوصاً غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

قائم مقام صدر نے مالدیپ کے اسپیکر کو نومبر 2025 میں اسلام آباد میں ہونے والی انٹر پارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

مزید پڑھیں: قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی سے گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال

ملاقات میں سینیٹر شیری رحمان، سینیٹر منظور احمد کاکڑ اور سینیٹر شہادت اعوان بھی شریک تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسپیکر اسمبلی مالدیپ عبدالرحیم عبداللہ قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی مالدیپ کا وفد

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی تعاون کی 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • ارومچی میں پاکستان اور چین کے درمیان 3 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • وزیر خزانہ کی شام کے سفیر سے ملاقات، پاک شام تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان اور یورپی یونین کا معاشی شراکت داری مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • پاکستان کی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، وزیرخزانہ
  • پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تجارت، سیاحت و دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور
  • ْپاکستان اورفلسطین کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط
  • شنگھائی: صدر زرداری کی موجودگی میں مفاہمت کی 3 یادداشتوں پر دستخط
  • پاکستان اور چین کے درمیان زراعت، ماحولیات اور ماس ٹرانزٹ منصوبوں کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط