WE News:
2025-11-03@18:10:47 GMT

پاک سعودیہ معاہدہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا ہے، وزیردفاع

اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT

پاک سعودیہ معاہدہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا ہے، وزیردفاع

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے کے حوالے سے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ معاہدہ مکمل طور پر دفاعی نوعیت کا ہے جس کا مقصد دونوں ممالک کی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔

یہ معاہدہ بدھ کے روز ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کے دستخط سے طے پایا۔ معاہدے کے مطابق کسی بھی ملک پر جارحیت کو دونوں پر جارحیت تصور کیا جائے گا اور اس کا جواب مشترکہ طور پر دیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودیہ باہمی تزویراتی دفاعی معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف خطرے کے طور پر استعمال نہیں ہوگا، دفتر خارجہ

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ یہ معاہدہ ایک ’چھتری‘ ہے، جس کے تحت اگر کسی ایک ملک پر حملہ ہوا تو دونوں مل کر جواب دیں گے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہے جس نے 1998 میں ایٹمی تجربات کیے اور اس حیثیت کو کبھی چیلنج نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا ’جو کچھ ہمارے پاس ہے، وہ اس معاہدے کے تحت بالکل دستیاب ہوگا۔‘

وزیر دفاع نے واضح کیا کہ یہ معاہدہ کسی تیسرے ملک کے خلاف نہیں بلکہ صرف دفاعی نوعیت کا ہے۔

اُنہوں نے کہا ’ہم نے کسی کا نام نہیں لیا، لیکن جو بھی جارحیت کرے گا، اُسے مشترکہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ یہ کوئی جارحانہ یا توسیع پسند معاہدہ نہیں بلکہ دفاعی ہے، جیسا کہ امریکا کے بھی دنیا کے کئی ممالک سے ایسے ہی معاہدے ہیں۔‘

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی معاہدے کے نتیجے میں پاکستان کی اہمیت میں اضافہ ہوا، عطا تارڑ

ایک سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ اس معاہدے کے بارے میں امریکا یا کسی تیسرے فریق کو اعتماد میں لینے کی کوئی ضرورت نہیں تھی، کیونکہ یہ پاکستان اور سعودی عرب کا دوطرفہ حق ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرزمین پر قبضے کی کوئی نیت نہیں، لیکن اپنی حفاظت ہمارا بنیادی حق ہے۔

سعودی عرب کے وزیر دفاع خالد بن سلمان نے معاہدے کے بعد سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا ’سعودی عرب اور پاکستان کسی بھی جارح کے خلاف ایک محاذ ہمیشہ اور ہمیشہ کے لیے۔‘

ادھر سعودی حکام کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ 2 سے 3 برسوں سے جاری مذاکرات کے نتیجے میں سامنے آیا ہے اور اس کا مقصد مشترکہ دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور خطے میں امن قائم رکھنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک سعودی دفاعی معاہدہ، لڑائیوں کا خیال بھی شاید اب نہ آئے

ایک سعودی عہدیدار نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ ’یہ ایک جامع دفاعی معاہدہ ہے جس میں کسی بھی مخصوص خطرے کے تحت تمام دفاعی اور عسکری ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔‘

خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ عالمی طاقت کا توازن تیزی سے بدل رہا ہے اور آنے والے وقتوں میں چین عالمی قیادت سنبھالے گا، اُن کے مطابق دنیا کے لوگ اب چین کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں کریں گے، جن میں سعودی عرب کے ساتھ نئے معاہدے پر بھی تبادلہ خیال متوقع ہے۔

یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات میں ایک نیا سنگِ میل ہے بلکہ خطے میں کسی بھی ممکنہ جارحیت کے خلاف مشترکہ دفاعی حکمتِ عملی کو بھی مزید مضبوط کرتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news پاکستان خواجہ آصف دفاعی معاہدہ سعودی عرب وزیر دفاع.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان خواجہ ا صف دفاعی معاہدہ وزیر دفاع دفاعی معاہدہ سعودی عرب کے خواجہ آصف نے معاہدے کے وزیر دفاع یہ معاہدہ پاک سعودی کے مطابق کسی بھی کے خلاف نے کہا یہ بھی کہا کہ

پڑھیں:

امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری

ایک بیان میں چیئرمین پی ایس ٹی کا کہنا تھا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین پاکستان سنی تحریک انجینیئر محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ایک طرف امریکہ دنیا میں امن کا داعی بنتا ہے، جبکہ دوسری جانب بھارت سے دفاعی معاہدے کر کے خطے میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، امریکہ کے دوہرے معیار نے عالمی امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلے ہی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے، ایسے میں امریکہ کا اس کے ساتھ دفاعی تعاون کرنا مظلوم کشمیریوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ ثروت اعجاز قادری کا مزید کہنا تھا کہ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر ایسے عالمی رویوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی جو ظالم کو طاقت دیتے ہیں اور مظلوم کی داد رسی کے بجائے خاموشی اختیار کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے مگر اپنی خودمختاری اور دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا، اگر امریکا اور بھارت کے دفاعی معاہدے کے اثرات کا جائزہ لیا جائے تو یہ کسی بڑی عالمی سازش سے کم نہیں لگتا، ایک طرف امریکا دنیا میں امن کی باتیں کرتا ہے، دوسری جانب بھارت جیسے جارحانہ عزائم رکھنے والے ملک کے ساتھ دفاعی معاہدے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے معاہدے جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ ہیں، پاکستان کے خلاف سازشوں میں ملوث عناصر یہ بھول گئے ہیں کہ پاکستانی قوم اپنی سرزمین کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ، غزہ امن منصوبے پر مشاورتی اجلاس، پاکستان جنگ بندی کے مکمل نفاذ اور اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ کریگا
  • امریکا بھارت معاہدہ پاکستان کی سفارتی ناکامی ہے،صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
  • امریکہ نے فیلڈ مارشل کی تعریفیں بہت کیں لیکن دفاعی معاہدہ ہندوستان کیساتھ کرلیا، پروفیسر ابراہیم
  • کینیڈا اور فلپائن کا دفاعی معاہدہ، چین کو روکنے کی نئی حکمتِ عملی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • امریکا بھارت دفاعی معاہد ہ حقیقت یا فسانہ
  • امریکہ امن کا نہیں، جنگ کا ایجنڈا آگے بڑھا رہا ہے، ثروت اعجاز قادری
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • حیران کن پیش رفت،امریکا نے بھارت سے10سالہ دفاعی معاہدہ کرلیا
  • برطانیہ اور قطر کے درمیان نئے دفاعی معاہدے پر دستخط